ماحولیات

  • پاکستان میں موسمی تبدیلیوں کے مہلک اثرات

    Feb 23, 2023
    پاکستان میں شروع ہی سے گلوبل وارمنگ کے مسئلے کو کبھی سنجیدگی سے لیا ہی نہیں۔ یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ پاکستان میں موسمی تبدیلیوں کے مہلک اثرات کے بارے میں بین الاقوامی برادری ہمیں مطلع کرتی رہی ہے حتیٰ کہ اقوام متحدہ نے 1989 ء سے پاکستان کو نہ صرف تیزی سے بدلتی صورت حال سے خبردار کر رکھا تھا بلکہ اقوام متحدہ نے تو تین عشرے پہلے ہی ہمیں ان ممالک کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے جوسمندروں میں پانی کی بلند ہوتی سطح کے باعث خطرے سے دوچار ہیں۔ پاکستان کو ماحول کے حوالے سے اس وقت دیگر ممالک کی نسبت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ابھی چند ماہ پہلے پاکستان کے ایک بڑے شہر کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قراردیا گیا تھا۔ہمارے ہاں ماحول کی آلودگی اور گلوبل وارمنگ میں جہاں قدرتی عوامل کا دخل ہے اس سے کہیں زیادہ ہمارااپنا عمل دخل بھی ہے۔
  • کوئن آف نائٹ پورے سال میں صرف ایک رات کھِلنے والا پھول

    Feb 20, 2023
    ایپیفلم آکسی پیٹالم یا ’کوئن آف نائٹ‘ مشہور ناگ پھَنی پھولوں کی ایک معروف قسم ہے، یہ سفید پھول پورے سال میں صرف ایک بار بڑے پیمانے پر خوشبو دیتا ہے۔ اس پھول کو عرف عام میں ’کوئن آف نائٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اور یہ نام ایپیفلم آکسی پیٹالم پر بالکل فٹ آتا ہے۔
  • کولمبین بیسن پگمی خرگوش

    Feb 13, 2023
    یوں تو آپ نے بہت سے خرگوش دیکھے ہوں گے۔لیکن آج ہم جانیں گے کولمبین بیسن پگمی خرگوش کے بارے میں جو دنیا کا سب سے چھوٹا اور نایاب ترین خرگوش ہے۔خرگوش کی یہ نسل ریاست واشنگٹن کے ایک علاقے میں پائی جاتی ہے اور یہ 500 گرام سے کم وزن رکھتے ہیں۔یہ خرگوش اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ یہ آپ کی ہتھیلی پر باآسانی سما جاتے ہیں۔
  • شہد تیار اور ذخیرہ کرنے والی چیونٹیاں

    Feb 04, 2023
    شہد تیار اور ذخیرہ کرنے والی چیونٹیوں کو ہنی پوٹ، ہنی آنٹس یا شہد جمع کرنے والی چیونٹیاں کہا جاتا ہے۔ان متعدد اقسام کی چیونٹیوں میں سے اسپشل ورکرز کہلاتی ہیں جن کا صرف یہ کام ہوتا ہے کہ وہ پھولوں اور جڑی بوٹیوں کے رس کو اپنے جسم میں اس وقت تک محفوظ کرکے رکھیں جب تک کہ وہ شہد نہ بن جائے۔
  • قدرتی وسائل کے تحفظ میں ہمارا کردار

    Jan 26, 2023
    یہ قابلِ افسوس بات ہے کہ ہمارا ماحول قدرتی وسائل کے تحفظ کو نظر انداز کرنے کا شکار ہے اس لیے قدرتی وسائل کے تحفظ کی اہمیت کو جاننے کی ضرورت ہے۔لیکن اس سے پہلے کہ ہم قدرتی وسائل کے تحفظ کی اہمیت کو دیکھیں، آئیے قدرتی وسائل کے تحفظ کے معنی کو سمجھیں۔
  • زمینی اور آبی حیاتیات کی بقاء کو خطرہ

    Jan 21, 2023
    ہمارے ہاں نئے سال کا آغاز ہوتے ہی جہاں لوگ موسموں کی شدت سے پریشان ہوتے ہیں وہیں پر جانوروں پر بھی قیامت ٹوٹ پڑتی ہے۔ماضی میں جھانکیں تو ہم انسانوں نے ماحول کا خیال نہ کرتے ہوئے جو غلطیاں کی ہیں ان کے نتائج آسٹریلیا میں جھاڑیوں میں لگنے والی آگ ہے کہ جس سے ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑے جنگلات جل گئے اور ان جنگلات میں بسنے والے مختلف رنگ و نسل کے پانچ ارب سے زیادہ جانور جل کر ہلاک ہو گئے ہیں۔اس ہولناک آگ کے مُضر اثرات تین ہزار کلومیٹر دور نیوزی لینڈ تک دیکھے جا رہے ہیں جہاں کے برفانی پہاٹوں کی سفیدی پیلاہٹ میں بدل رہی ہے۔
  • پاکستان میں رواں ہفتہ شدید سردی کی لہر

    Jan 11, 2023
    محکمہ موسمیات پاکستان نے پیش گوئی کی ہے کہ اس ہفتے ایک سخت سردی کی لہر پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لینے والی ہے، جس میں پارہ منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق سردی کی لہر 10 جنوری سے شروع ہوگی جو 14 جنوری تک جاری رہے گی۔ اس دوران پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
  • سموگ کے خطرات، نقصانات اور بچاؤ

    Dec 29, 2022
    سموگ ایک فضائی آلودگی ہے، جو انسان کی دیکھنے کی صلاحیت کو کم کردیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق موسم گرما جانے کے ساتھ ہی جب دھند بنتی ہے تو یہ فضا میں پہلے سے موجود آلودگی کے ساتھ مل کر اسموگ بنا دیتی ہے۔ اس دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسے زہریلے مواد شامل ہوتے ہیں۔ کیمیائی طور پر اس میں صنعتی فضائی مادے، گاڑیوں کا دھواں، کسی بھی چیز کے جلانے سے نکلنے والا دھواں مثلاً بھٹوں سے نکلنے والا دھواں شامل ہوتا ہے۔اسموگ کی وجہ سے اوزون کی مقدار فضا میں خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے۔
  • گھر کے اندر سگریٹ نوشی سے اجتناب

    Dec 22, 2022
    سگریٹ نوشی بذاتِ خود نقصان دہ ہے اور گھر میں کی جائے تو بے حد نقصان ہوتی ہے۔گھر میں اجتماعی سگریٹ نوشی کا اندر کی فضا پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں اور خاص کر اگر ہوا کی نکاسی کا انتظام غیر مناسب ہو۔سگریٹ کا دھواں قریب میں دوسروں کے لیے بے حد نقصان دہ ہوتا ہے اور یہ انھیں خطرناک بیماریوں سے دوچار کر سکتا ہے۔اگر گھر میں نوازئیدہ بچے ہوں تو سگریٹ نوشی کے نتیجے میں ان کی اچانک موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
  • گھر کی فضا کو کیسے صحت مند رکھا جائے

    Dec 15, 2022
    تحقیق سے یہ سچ منظرِ عام پر آیا ہے کہ گھر کے اندرکی فضا میں بھی اتنی آلودگی ہوتی ہے جتنی کہ باہر، لیکن اس کے ساتھ گھر کے اندر دیگر آلودہ عناصر بھی شامل ہو جاتے ہیں۔جس میں مکان کی تعمیر میں استعمال ہونے والا مواد، کھانا پکانا اور صفائی کے لیے استعمال ہونے والی اشیا وغیرشامل ہیں۔ خوش قسمتی سے چند ایسی باتیں ہیں کہ جن کو اپنا کر آپ اپنے گھر کے اندر کی فضا کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔
  • یہ دھند نہیں ہے

    Dec 09, 2022
    کیا یہ دھند ہے، مگر دھندمیں تو سردی لگتی ہے کپکپی طاری ہو جاتی ہے۔ یہ کیسی دھند ہے اس سے تو آنکھوں میں مرچیں لگ رہی ہیں اور گلے خراب ہو رہے ہیں۔اس دھند میں سردی بھی نہیں لگ رہی نظر بھی کچھ نہیں آرہا، اگر یہ دھند نہیں تو پھر کیا ہے؟
    یہ سادہ لوح لوگ فوگ اور سموگ کے فرق کو سمجھ ہی نہیں رہی ہے
  • کوہ ِچلتن

    Nov 28, 2022
    چلتن دراصل فارسی اور بلوچی زبان کا لفظ“چہل تن”ہے جس کے معنی ہیں“چالیس جسم”۔کوہِ چلتن،کوئٹہ (بلوچستان) کے قریب واقع اس پہاڑی سلسلہ چلتن میں واقع سب سے بلند چوٹی ہے۔جس کی اونچائی 3194 میٹر (10479 فیٹ) ہے اور زرغون اور کوہِ تختو کے بعد کوئٹہ کی تیسری بڑی چوٹی اور بلوچستان کی پانچویں بڑی چوٹی میں شمار ہوتی ہے۔
  • کیلے کا چھلکا زمین پرپھینک کر ماحول کو آلودہ کرنے کی بجائے اس کے فوائد جانیں

    Nov 23, 2022
    سارا سال آسانی سے دستیاب یہ پھل میگنیشم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہونے کی وجہ سے متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے جبکہ بچوں کی اچھی نشوونما کے لیے بھی اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔تاہم اس کا چھلکا بھی آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے
  • مٹی میں کھیلنا آپ کے بچے کے لیے فائدہ مند ہے

    Nov 21, 2022
    ہمارے بزرگ عموماً ایک بات کہا کرتے تھے کہ بچوں کو مٹی میں کھیلنے دیں۔ اس سے صحت اچھی ہوتی ہے۔لیکن بہت لوگ اس روش سے کتراتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں ایساکرنے سے بچوں کو بیماریاں لگنے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔تاہم حقیقت یہ ہے کہ بڑے بزرگوں کے ذریعے ہم تک پہنچی باتیں درحقیقت صدیوں کے تجربات کا نچوڑ ہیں۔ چاہے وہ ان باتوں کی سائنسی توجیہا ت سے ناواقف ہوں لیکن انسانی زندگی کے نظام کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
  • سمندری ماحول کا تحفظ

    Nov 07, 2022
    سمندری حیاتیاتی نظام اور زمین پر بسنے والی تمام حیات کی بقا کا براہِ راست تعلق ماحولیاتی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ ہمارا ملک ہر قسم کی قدرتی نعمتوں اور وسائل سے مالا مال ہے۔ ہماری سر زمین، ساحل، پہاڑ، سمندر سب ہی زرخیز ہیں۔ ان کا ایک اہم حصہ سمندری جنگلات ہیں۔ جس طرح کر ارض پر جنگلات ماحول کا تحفظ کرتے ہیں، اسی طرح ساحل سمندر اور اس سے ملحقہ بحری گزرگاہوں میں بھی جنگلات ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خوبصورت ہرے رنگ کی جھاڑیاں نسبتاً چھوٹے درخت ہیں جو سمندر کے نمکین پانی اور خشکی کے میٹھے پانی کے امتزاج سے معرضِ وجود میں آتے ہیں۔ یہ درخت ساحلِ سمندر کے ماحو لیاتی نظام کو کار آمد بنانے میں کام آتے ہیں۔ یہ ایسے علاقوں میں اُگتے ہیں جہاں عام پودے بہت تیزی سے مر جاتے ہی
  • مینگرووز

    Oct 18, 2022
    مینگرووز کے پودے نہایت ماحول دوست ہوتے ہیں یہ دیگر پودوں کے مقابلے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی 18 فیصد زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے یہ خاص طور پر کراچی جیسے شہر کے لیے جہاں پہلے ہی فضائی آلودگی بہت زیادہ ہے نہایت ضروری ہیں۔
  • قدرتی وسائل کا تحفظ

    Oct 11, 2022
    تحفظِ ماحول یعنی قدرتی وسائل کا تحفظ:ماحول کے توازن کا بگاڑاکثر ہمارے اپنے اطراف کی فطری اشیاء کی تخریب کا نتیجہ ہوتی ہے۔ انہی فطری ذرائع کی حفاظت کے متعلق ہر طرف شور برپا ہے۔ اس طرح کی بیداری اور سوچ و فکر کی آج کے دور میں بہت ضرورت ہے۔جسے صرف ماحولیاتی تعلیم کے ذریعے ہی فروغ دیا جا سکتا ہے۔
  • گمپی ٹائیڈز۔ زہریلا درخت

    Oct 04, 2022
    نئی تحقیق کے مطابق آسٹریلیا میں ڈنک مارنے والے درخت موجود ہیں۔ یہ درخت کوئنز لینڈ کے شمال مشرقی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔اس میں سے نکلنے والا زہر بچھو اور مکڑوں میں موجود زہر جیسا ہوتا ہے۔اس درخت کا حیاتیاتی نام ڈنڈروکنائڈ ایکسلسا ہے اور اس زہر کو درخت کے نام کی مناسبت سے ”گمپی ٹائیڈز“ کہا ہے۔
  • سیاہ کوئلہ، سیاہ ماحول کا موجب

    Sep 27, 2022
    دوکی صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 230 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کوئلے کی کان کنی کے باعث اڑنے والی دُھول سے صحت عامہ کو لاحق سنگین خطرات کے باوجود خیبر پختونخوا اور پڑوسی ملک افغانستان کے دُور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے خاندان کوئلے کے ان میدانوں کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔یہاں کے لوگ کوئلے کی دھول اور کالے دھوئیں میں سانس لے رہے ہیں لیکن ان کے پاس کوئلے کے اس میدان میں رہنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ یہاں مقامی بچوں کی ایک بڑی تعداد پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا ہوکر اسپتال پہنچتی ہے۔