سوا ت کا خوبصورت فضا گٹ پارک

وادیِ سوات کی سحرآگیں اورپُر بہار وادی سیر و سیاحت کے لئے دنیا بھر میں غیر معمولی شہرت کی حامل ہے۔ قدرت نے اس پُرفسوں خِطہ کو حُسن و دل کشی اور رعنائی و زیبائی کے اَن گنت رنگوں سے سجا دیا ہے۔ یہاں کی فضائیں عِطربیز اور مناظر سحرانگیز ہیں۔ برف پوش چوٹیوں، گن گناتے آبشاروں،نباتات سے پُر، قدرتی صاف و شفاف پانی کے چشموں، طلسماتی جھیلوں، پُرشور دریائے سوات اور گل و لالہ کی اس مہکتی وادی کا ہر رنگ اتنا دِل پزیر اور طراوت بخش ہے کہ یہاں آنے والا ہرشخص اس کی خوب صورتی اور رعنائی میں کھو جاتا ہے۔
فضا گٹ پارک سوات کے خوبصورت سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جو اپنے خوبصورت محل وقوع کی وجہ سے انفرادیت کا حامل اور سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہے۔سوات آنے والے سیاح جب مینگورہ شہر میں داخل ہوتے ہیں تو بالائی سیاحتی علاقوں مالم جبہ، میاں دم، مدین، بحرین اور کالام جاتے ہوئے راستے میں فضا گٹ پارک پر ان کا پہلا پڑاو ہوتا ہے۔ دریائے سوات کی پْرشور لہروں کے ساتھ ساتھ یہاں سرسبز پہاڑوں کے بیچ میں فضاگٹ پارک کا نظارہ اپنی مثال آپ ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، فضا گٹ پارک جسے ماضی میں ”قضاگٹ“کے نام سے یاد کیا جاتا تھا اور اس کے پیچھے بھی ایک پوری کہانی ہے۔”قضا“ موت اور”گٹ“ بہت بڑے پہاڑی پتھرکو کہتے ہیں،بزرگوں کا کہنا ہے کہ پرانے زمانے میں دریائے سوات کے کنارے اس مقام پر گزرنے کا راستہ نہ ہونے کے برابر تھا اور پہاڑ کے اوپر ایک باریک سی لکیر کی مانند راستے سے لوگوں کو دریائے سوات کے نہایت کنارے پر ایک سائیڈ سے دوسری طرف جانا پڑتا تھا جہاں سے اکثر انسان ذرا سی بے دھیانی میں لڑک کر دریائے میں جاگرتا جہاں دریائے سوات کی لہریں اسے موت کی آغو ش میں پہنچادیتیں۔یوں اس مقام کو ”قضا گٹ“ یعنی موت کا پتھر کہا جاتا تھا لیکن بدلتے وقت کے ساتھ جب ریاست سوات کے دور میں ترقی کا سفر شروع ہوا تو اس مقام پر ایک پہاڑی کے اندر سرنگ بنا کر دریا کے پانی کو نہر کی صورت نکالاگیا اور بالائی علاقوں تک رسائی کیلئے دریائے سوات کے کنارے کنارے سڑک بناکر لوگوں کی سہولت کے لئے سفر کو آسان بنایا گیا۔چونکہ علاقہ خوبصورت تھا لہذا اس مقام پر ایک خوبصورت پارک کی ضروت محسوس کی گئی اور پھر اس کی ابتدا کی گئی، جس پہاڑ کے اندر سرنگ بنا کر دریائے سوات سے نہر نکالی گئی تھی عین اس پہاڑ کی چوٹی پر فضاگٹ پارک کی سیر کو آنے والوں کے لئے سنگ مر مر اور سیمنٹ کی کرسیاں اور بنچ بنائے گئے جہاں بلندی پر بیٹھ کر آنے والے لوگ اوپر سے دریا اور ارد گرد کے خوبصور ت نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یوں ”قضاگٹ“ سے یہ مقام اپنی خوبصورتی اور دریائے سوات کے خوبصورت نظاروں کی بدولت ”فضا گٹ“ بن گیا۔
آج کل فضاگٹ پارک ٹی ایم اے مینگورہ کے زیر نگرانی ہے جسے توسیع دے کر بہت بڑے رقبے پر پھیلا دیا گیا ہے، دریائے سوات کے عین کنارے اس پارک میں خوبصورت جھولے بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ خوبصورت چڑیا گھر بھی ہے جہاں مختلف قسم کے پرندے یہاں آنے والے سیاحوں کا دل لبھاتے ہیں، اس کے علاوہ پارک کے درمیان میں جہاز کا خوبصورت ماڈل بھی سیاحوں اور بچوں کی دلچسپی کا باعث بنا ہوا ہے۔
 آج کل اس پارک کے دو حصے ہیں۔ایک پرانا حصہ جو بڑے پہاڑی پتھر جس کے نیچے سرنگ میں دریائے سوات کا پانی بہتا ہے اور دوسری جانب مینگورہ شہر کی طرف والے حصے میں سرسبز بڑے بڑے درختوں کی جھرمٹ میں فضا گٹ پارک کا حصہ ہے، پہاڑی سرنگ کی دوسری جانب بحرین کالام روڈ پر نیا حصہ بنایا گیا ہے جہاں خوبصورت بنچ اور کرسیاں بنائی گئی ہیں جہاں دن اور رات کے اوقات میں سیاح اور مقامی لوگ آکر بیٹھتے ہیں اور شہر کی گرمی سے دور دریا کے کنارے خوشگوار ہوا اور خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
فضا گٹ پارک کی اہمیت اب یوں بھی بڑھ گئی ہے کہ اس مقام پر سوات آنے والے سیاحوں کی رات کے قیام کے لئے خوبصورت ہوٹل تعمیر کئے گئے ہیں فضا گٹ پارک کے عقب میں دنیا کے سب سے خوبصورت اور قیمتی سبز سونا یعنی ”سوات کے زمرد“ کی کانیں ہیں جہاں عام لوگوں کا جانا تو ممنوع ہے لیکن سیاح دور دور سے دنیا کے قیمتی ”زمرد“ کی کانوں کی یاترا بھی کرسکتے ہیں۔
 

Daily Program

Livesteam thumbnail