صوبہ بلوچستان کا پہاڑی خشک میوہ،شینہ


پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں پایا جانے والا پھل شینہ خشک اور تر دونوں طرح سے کھایا جاتا ہے۔’شینے پشتو زبان کے لفظ ’شین‘ (سبز) سے اخذ کیا گیا ہے، جبکہ اس وائلڈ فروٹ کو بلوچی میں ”گوان“ کہا جاتا ہے۔ اس کی فصل ہر دوسرے سال زیادہ ہوتی ہے۔ جو نہ صرف انسانوں بلکہ جنگلی پرندوں کی خوراک کا بھی ایک اہم ذریعہ ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق دنیا میں قدرتی شینے کی کل 11 اقسام ہیں اور پاکستان میں اس کی چار اقسام پائی جاتی ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ شمالی بلوچستان میں دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ جنہیں انگریزی میں ’پیسٹیشیا خنجک‘ اور ’پیسٹیشیا اٹلانٹیکا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

’’شینے“ کا بنیادی طور پر تعلق پستہ (پستاشیو) خاندان سے ہے، جو پاکستان کے علاوہ افغانستان، ترکی، ایران، عراق، فلسطین اور خلیجی ممالک میں پایا جاتا ہے۔شمالی بلوچستان میں اس کے جنگلات کثیر تعداد میں موجود ہیں ان کے علاوہ ژوب، قلعہ سیف اللہ، لورالائی اور موسیٰ خیل میں بھی اس کے جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔
’’شینے“  کے دونوں اقسام یا انواع کا پھل قابل خوراک ہے اور اس سے مختلف قسم کی تراکیب بھی بنائی جاتی ہیں۔ اس جنگلی میوے سے نکلنے والی گوند بھی قابل استعمال ہے جبکہ اس سے نکلنے والا خوردنی تیل بھی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض لوگ اس کے دانے پرو کر گلے میں ہار کی طرح بھی پہنتے ہیں 
۔ شینے میں پروٹین، فائبر اوراینٹی آکسیڈنٹس کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ شمالی بلوچستان کے پہاڑوں میں پھل شینے جسے ’شروون‘ بھی کہا جاتا ہے اور زیتون کے جنگلات کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ شینے عمر رسیدہ، نوجوان اور خواتین سمیت ہرعمر کے لوگ پسند کرتے ہیں۔
’شینے کے دانوں کو درخت سے اتارنے کے لیے ایک لکڑی درکار ہوتی ہے، جس کے ایک سرے پر ہُک  لگی ہوتی ہے۔ اس لکڑی کو مقامی زبان میں ’ننگوش‘ کہا جاتا ہے۔لکڑی کی مدد سے درخت کی اونچی شاخیں نیچے کی جانب پکڑ کر شینے کے گچھوں کو توڑا جاتا ہے۔ شاخوں کو توڑنے کے بعد ایک تھیلے میں ڈالا جاتا ہے۔
 شینے توڑنے والے اپنے ساتھ مشکیزہ لے کر جاتے ہیں، جس میں پانی نہ صرف محفوظ اور صاف ہوتا ہے، بلکہ ٹھنڈا بھی رہتا ہے اور یہ اس لیے کیونکہ یہ پھل گرمیوں میں آتا ہے۔ شدید گرمی میں جب یہ پھل توڑا جاتا ہے  اور توڑنے کے ساتھ ساتھ جب وہ یہ پھل کھاتے ہیں تو شینے توڑنے والے پیاس محسوس کرتے ہیں۔  اس لیے پانی کا مشکیزہ ساتھ ہونا بہت ضروری ہے۔
شینے فصل کی کٹائی کے بعد تر ہی کھائے جاتے ہیں، لیکن بعض لوگ اسے دھوپ کی تپش سے خشک کر کے سردیوں میں کھاتے ہیں۔خشک شینے کو دو پتھروں (سیازہ اورغرگی) کی مدد سے کرش کیا جاتا ہے اور اس میں گڑشامل کیا جاتا ہے  جس سے ایک خاص قسم کی خوراک ’پوسہ‘ تیار کی جاتی ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail