چیونٹی خور اینٹ ایٹر
جنوبی اور وسطی امریکہ میں پایا جانا والا یہ چیونٹی خور، اپنی نسل کے چاروں جانوروں میں سب سے بڑا مانا جاتا ہے۔ نسلی اعتبار سے یہ Insectivore mammal ہے۔ اسے Ant Bear بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی اوسط عمر آزادی میں 14 سال جبکہ چڑیا گھر میں 16 سال تک ریکارڈ کی گئی ہے۔جائنٹ اینٹ ایٹر برازیل، بولیویا، وینزویلا، ہنڈوراس، بلیز، پیراگوئے، سرینام، گیانا، پیرو, پانامہ، کوسٹاریکا اور نکارگوا میں پایا جاتا ہے۔اورگھاس کے میدانوں اور برساتی جنگلات میں رہتا ہے۔یہ جانور سائز میں اچھا خاصا بڑا ہوتا ہے۔ اس کا جسم 7.12 فٹ تک بڑھ سکتا ہے۔ نر اینٹ ایٹرزکا وزن 50 کلو جبکہ مادہ کا 47 کلو تک ہوتا ہے۔
قوی الجثہ چیونٹی خور کی زبان کی لمبائی 2 فٹ تک ہوتی ہے۔ جبکہ اس کے پنجے 4 انچ تک بڑھ سکتے ہیں۔اس کی 50 سینٹی میٹر طویل ناک، شکار میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اس کی بالوں سے بھری، جھاڑو نما دم 90 سینٹی میٹر تک بڑھ سکتی ہے۔جائنٹ اینٹرز کی بنیادی خوراک چیونٹیاں اور دیمک ہیں۔ اس کے علاوہ یہ شہد کی مکھیوں اور گبریلوں کے لاروے اور دیگر نرم کیڑے مکوڑے بھی کھاتا ہے۔یہ چیونٹی خور ایک دن میں اوسطا 30،000 کیڑے کھاتا ہے۔
اس کا دیمک اور چیونٹیوں کو شکار کرنے کا طریقہ انتہائی دلچسپ ہے۔اینٹ ایٹر کی نظر انتہائی کمزور ہوتی ہے۔ تاہم اس کے سونگھنے کی حس انسان سے 40 گنا زیادہ تیز ہوتی ہے۔یہ اینٹ ایٹر گھوم پھر کر دیمک اور چیونٹیوں کی بانبی تلاش کرتا ہے اور مل جانے پر اپنے سونگھنے کی حس کی وجہ سے شکار کی لوکیشن اور گہرائی کا اندازہ لگا لیتا ہے۔ جس کے بعد یہ اپنے نوکیلے پنجوں کی مدد سے ٹھیک مقام پر کھدائی کرکے اتنا سوراخ بنا لیتا ہے کہ اس کی تھوتھنی اندر داخل ہوسکے۔ اور پھر شروع اس کی باریک 2 فٹ طویل زبان کا کام شروع ہوتا ہے جس سے چاٹ کر یہ دیمک اور چیونٹیوں کو شکار کرکے کھاتا ہے۔یہ اپنی زبان کو ایک منٹ میں 160 مرتبہ ہلا سکتا ہے۔ اس کے منہ میں دانت نہیں ہوتے۔
چڑیا گھر میں اس کی خوراک فراہم کرنا ایک مسئلہ ہے کیونکہ اتنی بڑی مقدار میں دیمک یا چیونٹیاں روزانہ لاکر دینا مشکل ہے۔اس لیے چڑیا گھر میں اسے ایک خاص مکسچر دیا جاتا ہے جس میں انڈے، دودھ اور نرم شدہ گوشت شامل ہوتا ہے۔ اس مکسچر کو اینٹ ایٹر زبان سے چاٹ کر پی لیتے ہیں۔
قوی الجثہ چیونٹی خور لمبی گھاس کے قطعوں میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ رات کے وقت اور صبح سویرے شکار پر نکلتے ہیں جبکہ باقی وقت گھنی جھاڑیوں میں آرام کرتے ہیں۔ یہ جانور اچھے تیراک ہیں اور گہرے دریاوں سے بھی تیر کر دوسری سمت نکل جاتے ہیں اور شوقیہ طور پر نہانے کے لیے بھی پانی میں اترتے ہیں۔ انہیں بعض اوقات درختوں پر چڑھتے بھی دیکھا گیا ہے۔ یہ جانور بھی اپنے علاقے مقرر کرکے رہتے اور شکار کرتے ہیں۔ ہر اینٹ ایٹر کا علاقہ 4 سے 9 مربع کلومیٹر طویل ہوسکتا ہے۔اگر پینے کا پانی میسر نہ ہو تو یہ چیونٹی خور اپنے پنجوں سے زمین کھود کر اپنے لیے پانی کا انتظام کرتے ہیں۔
جنگل میں انہیں دو جانوروں سے ہمیشہ خطرہ ہوتا ہے اور وہ ہیں جیگوار(گلدار شیر) اور پوما(پہاڑی شیر)۔ یہ دونوں جانور قوی الجثہ چیونٹی خور کو شکار کرکے کھاتے ہیں۔ اس چیونٹی خور کی رفتار اتنی تیز نہیں کہ یہ بھاگ کر اپنی جان بچائے۔ اس کی بجائے یہ رک کر اپنے تیز پنجوں کی مدد سے دشمن کا مقابلہ کرتا ہے اور اکثر انہیں واپس بھگا دیتا ہے۔یہ جانور گوریلے اور چمپینزی کی طرح پچھلی دونوں ٹانگوں پر بھی چل سکتا ہے۔
اینٹ ایٹر کی اس نسل میں پیدائش 190 دن کے بعد ہوتی ہے اور ایک وقت میں مادہ اینٹ ایٹر ایک ہی بچے کو جنم دیتی ہے جس کا وزن پیدائش کے وقت 1.4 کلو تک ہوتا ہے۔ پیدائش کے بعد ماں، بچے کو پیٹھ پر سوار رکھتی ہے اور بچہ 10 ماہ تک والدین کے ساتھ رہتا ہے۔ اینٹ ایٹر 2 سے 4 سال تک کی عمر میں بالغ ہوجاتا ہے۔یوں تو قوی الجثہ چیونٹی خور انسان سے کتراتا ہے اور دور رہنے کی کوشش کرتا ہے۔ تاہم سامنا ہوجانے یا پریشان کیے جانے پر یہ حملہ کردیتا ہے۔ اس کے تیز پنجوں سے انسان شدید زخمی ہوسکتا ہے۔