گھڑیال مگر مچھ
گھڑیال مگرمچھ ایسے بے ضرر اور معصوم جانوروں میں سے ایک ہے جو دیکھنے سننے میں خطرناک ہیں مگر درحقیقت بے ضرر ہیں۔مگرمچھ کے خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ جانور بھی انسانوں کے لیے بے ضرر شمار کیا جاتا ہے۔ گھڑیال دیکھنے میں مکمل طور پر مگرمچھ ہوتا ہے، تاہم اس کی لمبی تھوتھنی اسے خونخوار مگرمچھوں سے علیحدہ کرتی ہے۔ اگرچہ اس تھوتھنی میں موجود جبڑے میں ایک سو دس نوکیلے دانت ہوتے ہیں لیکن چونکہ یہ تھوتھنی پتلی اور نالی نما ہوتی ہے لہٰذا گھڑیال کسی بڑے جانور یا انسان کو نہیں کھا سکتا۔ چنانچہ اس کی خوراک عموماً چھوٹی مچھلیاں، مینڈک اور آبی کیڑے وغیرہ ہوتے ہیں۔
دراصل ایک بالغ گھڑیال کی تھوتھنی کے سرے پر اوپری جانب ایک چھوٹا سا گول ابھار ہوتا ہے، جو دیکھنے میں بظاہر مٹی کا مٹکا یا گھڑا نظر آتا ہے۔اسی مماثلت کے باعث برصغیر میں اسے گھڑیال کہا جانے لگا اور یہی نام انگریزی زبان میں بھی استعمال ہورہا ہے۔ آج سے چالیس پچاس سال قبل گھڑیال برصغیر کے تمام دریائی نظاموں میں ہزاروں کی تعداد میں پایا جاتا تھا۔ تاہم بدقسمتی سے موجودہ وقت میں گھڑیالوں کی تعداد سیکڑوں میں رہ گئی ہے۔ اس کمی کی بنیادی وجہ گھڑیال کی کھال اور اس کے اعضاء کا روایتی دوائیوں میں استعمال ہے جس کے حصول کے لیے گھڑیال کا بے تحاشا شکار کیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قدرتی وسائل کے تحفظ کی بین الااقوامی تنظیم نے گھڑیال کو انتہائی خطرناک حد تک معدومیت کا شکار ہونے والے جانوروں کے زمرے میں رکھا ہے۔وائلڈ لائف ماہرین کا کہنا ہے کہ مگرمچھ کی یہ نسل انتہائی خطرے سے دوچار ہے، اور اس قیمتی جانور کے تحفظ اور مقامی افراد کو آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔گزشتہ سال قصور کے پاس ماہی گیروں کے جال میں گھڑیال پھنسنے کی اطلاعات ملی تھیں جس کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور گھڑیال کی3دہائیوں بعد پاکستان میں موجودگی کی تصدیق کی۔پاکستان میں اسے دوبارہ دیکھے جانے کا مطلب ہے کہ پاکستان میں اس نسل کی بحالی کے لیے امید کی ایک کرن موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق گھڑیال لمبی اور پتلی تھوتھنی کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں، اس آبی جانور کی خوراک میں مچھلی سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں، ایک زمانے میں پاکستان میں دریائے سندھ اور اس سے منسلک ندیوں میں گھڑیال بڑے پیمانے پر پائے جاتے تھے۔کہا جاتا ہے کہ 70 کی دہائی کے وسط تک گھڑیال پاکستان میں معدومیت سے دوچار ہونا شروع ہوئے، اس کی نسل کو شدید نوعیت کے متعدد خطرات کا سامنا ہے، گھڑیال کے مسکن کی تباہی کی وجوہ میں غیر قانونی شکار، درکار مچھلی اور دیگر خوراک کی کمی سمیت دیگر عوامل شامل ہیں۔