ماحولیات

  • وادی سوات ایک شہزادی

    May 04, 2020
    تحریر۔ ضحی سید
    یوں تو ہمارا ملک پاکستان اﷲ کی بنائی اس دنیا میں سب سے خوبصورت تحفہ ہے۔لیکن اﷲ تعالی نے پاکستان کے کچھ علاقوں کو زمین پر ہی جنت بنا دیا ہے۔ ان میں ایک خوبصورت وادی‘‘سوات‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ دنیا بھر سے لوگ وادی سوات میں تفریح کے لئے آتے ہیں۔گرمیوں میں یہاں کا موسم انتہائی ٹھنڈا جب کہ سردیوں میں سفید برف سے ہر حسین منظر چھپ جاتا ہے۔وادء سوات میں خوب صورت پہاڑ، آبشاریں جھیلیں، درخت، جنگل، دریا اور پھل پھول کثرت سے پائے جاتے ہیں۔
  • پہاڑوں کی سیر

    Mar 03, 2020
    رات بالا کوٹ کے پی ٹی سی ہوٹل میں گزارنے کے بعد میں اٹھا، گاڑی سٹارٹ کی اور ناران کا رخ کیا۔رات سے ہلکی ہلکی بارش جاری تھی۔وادی کاغان کو جانے والی بڑی کھلی اور خوبصورت سڑک ہے۔ میں سوچنے لگا کہ وقت کے ساتھ چیزیں کیسے بدل جاتی ہیں۔میں چودہ برس کی عمر میں پہلی دفعہ 1965 میں یہاں آیا تھا۔اس وقت یہ راستہ ایک پتلی پگڈندی کی طرح تھا۔زیادہ تر سرکاری محکمے جی ٹی ایس کی جیپیں اس روٹ پر چلتی تھیں۔ راستہ چار گھنٹے آنے کے لئے اور چار گھنٹے جانے کے لئے کھلتا تھا۔ اس لئے
  • جنت نظیر ہے میرا وطن!

    Mar 03, 2020
    (سفرنامہ)
    دنیا میں بہت خوبصورت دیدہ زیب مقامات ہیں جن کو دیکھنے کے بعد یہ یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے کہ جنت بہت ہی زیادہ خوشنما ہوگی۔ ایسے ہی کچھ خوبصورت مقامات ہمارے پیارے وطن پاکستان میں بھی ہے جن کو دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر دنیا
  • ادب خزانہ

    Mar 03, 2020
    سائنس و ٹیکنالوجی انسان کی زندگی آسان بناتی یا ہنر سیکھاتی ہے۔ جبکہ ادب (Literature) انسان کو ”انسان“ بناتا ہے۔ سائنس ایجادات کرتی ہے تو ادب ان کا بہتر استعمال سیکھاتا ہے۔ سائنس دکان کھولتی ہے تو ادب طرح طرح کی کہانیوں کے ذریعے انسان کو اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر کاروبار کرنے پر اکساتا ہے۔
  • چلتے ہوتو کشمیر کو چلیئے(سیر کی روداد)

    Mar 03, 2020
    کہا جاتا ہے کہ سیر وتفریح بیمار کو بھی شفا یاب کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ،گرمیوں کے پسینے ،سخت گرمی اور لو سے چند ایام چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ،،جگری یاروں ،،کے ہمراہ سیر کی منصو بہ بندی کی گئی رختِ سفر باندھا اور( ہولیئے نو دو گیا)اپنے آبائی علاقے حویلی لکھا سے فصل آبا د میں چند منٹوں کے لئے پہلا پڑاوٗ تازہ دم ہونے کے بعد موٹر وے سے شہرِ (اِمام بری رح ،پیرمہر علی شاہ رح ) کی جانب چل دیئے شب بھر کی تھکا دینے والی مسافت کے بعد اعلی الصبح وفاقی دارلحکومت پہنچ کر