لیمن گراس۔۔ غذا بھی، دوا بھی،شفا بھی
لیمن گراس ایک خوبصورت پودا ہے جسے آپ آسانی اپنے گھریلو باغیچہ یا گملہ میں لگا سکتے ہیں اور سالہا سال اس سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں،جھاڑی نما اس پودے کا اصل وطن چین اور اس کے گردو نواح کے ممالک ہیں۔اب پاکستان کی ہر نرسری سے آسانی سے دستیاب ہے اور اگر آپ اس کے فوائد سے آگاہ ہو جائیں تو اس کو ہر حال میں خریدنا چاہیں گے۔ یہ انتہائی سستا پودا ہے۔ گملہ میں لگا ایک فٹ سے بڑا پودا ایک سو روپے سے بھی کم میں مل جائے گا اور اس کی دیکھ بھال انتہائی آسان ہے۔عام پودوں کی ہی طرح اس کو پانی دیا جاسکتا ہے اور اہم اور بڑی بات یہ ہے اس کی خوشبو سے مچھر بھی قریب نہیں آتے۔
طبی نقطہ نظر سے لیمن گراس کے بے شمار فائدے سامنے آ رہے ہیں۔ سرطان جیسے مرض میں بھی مفید ہے۔ جسم کی تھکن دور ہو جاتی ہے اور کھانا بھی جلد ہضم ہوجاتا ہے۔لیمن گراس کا قہوہ چڑچڑاپن، دماغ پر بوجھ، تناؤ، پریشانی دور کرتا ہے۔ پیٹ سے گیس کم کرنے اور مزید آنتوں میں گیس کی تشکیل کو روکنے کے لئے مدد کرتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کیلئے لیمن گراس کا جوس استعمال کیاجاتا ہے۔کیل مہاسوں کوکم کرنے میں ایک ریفریشر کے طور پر کام کرتا ہے۔ جسم میں ضرورت سے زیادہ چربی سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے،جسم کی بدبو مختلف بیماریوں کے علاج میں مدد کر سکتے ہیں اورگرمی کو کم کرنے میں مفید ہے، یہ پیشاب کی نالی میں انفیکشن اور زخموں کے علاج میں مفید ہے اورہمارے جسم کے دیگر اعضا کو صاف اور زہریلے مادہ کو ختم کر تا ہے۔اس سے چہرے کے کیل مہاسے ختم ہوجاتے ہیں اور چہرہ خوبصورت شاداب ہوجا تا ہے۔
لیمن گراس کا تیل گرم اثر دینے کے لئے پورے جسم میں مساج کیا جاسکتا ہے، اس کاتیل جوڑوں کا درد
اور پٹھوں کے درد کودور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں،جوڑوں کے درد اور پٹھوں تکلیف سے درد میں مدد ملتی ہے،سوزش اور درد اور تکلیف کم ہو جاتی ہے۔لیمن گراس عام طور پر باورچی خانے میں مچھروں سے چھٹکارا حاصل کرنیکاخوشبودار پودا ہے،لیمن گراس عام طور پر مصالحہ کے طور کھانوں میں استعمال کرنے کا ایک خوشبودار پودا ہے۔لیمن گراس کے پتے میں خاص مہک ہوتی ہے آپ اس کی چائے بنا سکتے ہیں۔لیمن گراس کا سوپ بھی بنایا جا سکتا ہے۔لیمن گراس کے پتے کھانے سے معدے کی خرابی دور ہو جاتی ہے۔ تو اس کی چائے میں چینی کی بجائے شہد ملا کر پینے سے فلو بخار میں فائدہ ہوتا ہے کھانسی کم ہو جاتی ہے۔ چاولوں کو دم دیتے وقت لیمن گراس کے پانچ چھ پتے ڈالنے سے جب ڈھکنا ہٹتا ہے تو خوشبو پھیل جاتی ہے۔