موسم سرما نے اپنی سرد شال ہرسو پھیلا دی ہے اور ہر طرف سردیوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے بخیروخوبی صحت مندانہ انداز میں گزر جانے کا اہتمام اور تیاریاں اپنے عروج پر ہیں۔سردیاں جہاں ہمیں موسم کے مختلف خشک میوہ جات اور پھلوں
موجودہ دور میں، چائے کی بہت سی قسمیں ہیں جو مقبولیت حاصل کررہی ہیں، یہ چائے وزن کم کرنے میں مدد کرنے سے لے کرذہنی سکون برقرار رکھنے میں مفید ثابت ہورہی ہیں۔
لگ بھگ 60 سے 70 افراد موسم سرما کو کھلے دل سے خوش آمدید کہتے نظر آئیں گے مگر اس خوشی کے ساتھ دل کو ایک خوف بھی گھیر لیتا ہے اور وہ یہ کہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بیشتر افراد موسمیاتی الرجی یا نزلہ زکام
پاکستان میں سموگ کے مسئلے نے 2015 میں اس وقت شدت اختیار کی جب موسم سرما کے آغاز سے پہلے لاہور اور پنجاب کے بیشتر حصوں کو شدید دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔پاکستان میں سموگ اکتوبر سے جنوری تک کسی بھی وقت وارد ہو سکتی ہے
محکمہ ماحولیات کے مطابق اگر ائیر کوالٹی انڈکس 200 تک ہو تو حالات نارمل ہوتے ہیں، 200 سے 300 تک کی سطح پر آنکھوں میں جلن کا آغاز ہو جاتا ہے جبکہ سانس اور دل کے مریض بچے بوڑھے بھی متاثر ہوتے ہیں۔
ماحولیاتی آلودگی ویسے تو عالمی مسئلہ ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں فضا اس قدر آلودہ ہو چکی ہے کہ لاہور کا گزشتہ کئی ہفتوں سے دنیا بھر میں پہلا نمبر تھا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع اپردِیر کے پُرفضا مقام اور کوہِ ہندوکش کے دامن میں واقع جنّت نظیر ”وادی کمراٹ“، برف سے ڈھکے پہاڑوں، سبزہ زاروں، گھنے جنگلات، آب شاروں، چشموں اوردریائے پنجکوڑہ کے صاف وشفّاف پانی کی وجہ سے سیّاحوں کے لیے بے پناہ
لوبان (قدیم فرانسیسی زبان 'فرانک اینسینس' سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے 'خالص خوشبو') جو ایک بوسویلیا جینس کے درختوں سے کاٹا ہوا خوشبو دار گوند ہے، جو خصوصی طور پر حبس زدہ آب و ہوا والے علاقے میں اگتا ہے یہ
”بلیوسی ڈریگن“ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ سمندری مخلوق اتنی ہی نایاب ہے جتنی خوبصورت ہے اور صرف جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے ساحلوں پر پائی جاتی ہے۔
انگلینڈ میں نارتھ ہمبرلینڈ میں ایلنوک کے مقام پر یہ ’پوائزن گارڈن 2005 میں بنا تھا۔ یہاں 100 سے زیادہ زہریلے اور نشہ آور پودے موجود ہیں۔سیاحوں کو اس باغ میں داخلے سے پہلے