پوپ فرانسس کا غزہ کو آخری تحفہ!

مورخہ 4مئی 2025کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے درخواست کی تھی کہ اْن کی پوپ موبائل کو غزہ کے بچوں کے لیے ہیلتھ کلینک میں تبدیل کیا جائے۔
پوپ فرانسس کی امن کی میراث ہماری تنازعات سے متاثرہ دنیا میں چمک رہی ہے۔ انھوں نے اپنے زمینی مشن کے دوران سب سے زیادہ اپنی جوقربت کمزوروں اورغریبوں کے ساتھ دکھائی وہ اْن کی موت کے بعد بھی قائم ہے۔پوپ فرانسس کی پوپ موبائل وہ گاڑی ہے جو اب غزہ کے بچوں کے لیے ایک موبائل ہیلتھ یونٹ میں تبدیل ہو رہا ہے۔
یہ غزہ کے بچوں کے لیے پوپ فرانسس کی آخری خواہش تھی جس کے ساتھ انھوں نے اپنے عہد کے دوران خاص طور پر گزشتہ سالوں میں اس طرح کی یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
پوپ فرانسس اکثر کہا کرتے تھے کہ بچے نمبر نہیں ہیں، وہ چہرے ہیں، نام، کہانیاں، اور ہر ایک مقدس ہے، اور اس آخری تحفے کے ساتھ، اْن کے الفاظ عمل بن گئے ہیں۔
اس دوبارہ تیار کی گئی پوپ موبائل کو تشخیص، معائنے اور علاج کے لیے آلات سے لیس کیا جا رہا ہے جو بشمول انفیکشنز کے لیے تیز رفتار ٹیسٹ، تشخیصی آلات، ویکسین، سیون کٹس، اور زندگی بچانے والی دیگر اشیاء۔ 
ایک پریس ریلیز میں، کیریٹاس سویڈن کے سیکرٹری جنرل پیٹر برون نے لکھا کہ اس گاڑی کے ذریعے، ہم اْن بچوں تک پہنچ سکیں گے جنہیں آج صحت کی دیکھ بھال تک رسائی نہیں ہے اوروہ بچے جو زخمی اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔
کیریٹاس یروشلم کے سیکریٹری جنرل، انتون اسفر نے کہا،یہ گاڑی پو پ فرانسس کی طرف سے انتہائی کمزوروں کے لیے دکھائی جانے والی محبت، دیکھ بھال اور قربت کی نمائندگی کرتی ہے، جس کا اظہار انھوں نے بحران کے دوران کیا۔
پروجیکٹ سے جاری کی گئی تصاویر میں، ایسا لگتا ہے کہ گاڑی کو احتیاط سے ان لوگوں کی ضروریات کے مطابق ڈھال لیا گیا ہے جن کی ضرورت ہے۔
کیریٹاس سویڈن کے سیکرٹری جنرل پیٹر برون نے کہا کہ یہ صرف ایک گاڑی نہیں ہے بلکہ یہ ایک پیغام ہے کہ دنیا غزہ کے بچوں کو نہیں بھولی ہے۔اور یہ ایک دعوت بھی ہے: کہ باقی دنیا بھی انھیں یاد رکھے۔