سینٹ پیٹرز باسیلکا میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

مورخہ 26اپریل 2025کوسینٹ پیٹرز باسیلکا میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔پاک ماس کی صدارت کالج آف کارڈینلز کے ڈین کارڈینل جو وانی باتستارے نے فرمائی۔ دورانِ وعظ کارڈینل رے نے تمام حاضرین، مذہبی رہنماؤں، سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت اور دنیا بھر سے سرکاری وفود کو پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ پوپ فرانسس کے 12سالہ پاپائی خدمات کی جھلکیوں کویاد کیا اور بتایا کہ پوپ فرانسس مومنین کیلئے اچھا چرواہا تھا اْن کی لوگوں سے قربت اور کلیسیا کے لیے اْن کی گہری محبت کسی سے چھپی نہیں ہے۔
 کارڈینل رے نے کہا کہ اپنی کمزوری اور تکالیف کے باوجود، پوپ فرانسس اپنی زمینی زندگی کے آخری دن تک اپنے خدا، اچھے چرواہے کے نقش قدم پر چلتے رہے۔ہمارے پاس ایسٹر سنڈے کی اْن کی آخری تصویر ہے، جو ہماری یادوں میں نقش رہے گی۔جب پوپ فرانسس نے اپنی صحت کے سنگین مسائل کے باوجود، ہمیں سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی سے اپنی برکات دیں۔
کارڈینل نے وضاحت کی کہ پوپ فرانسس نے اپنی مخصوص الفاظ اور زبان کے ساتھ نیز ہمیشہ خوشخبری کی حکمت کے ساتھ ہمارے مشکل وقت کے مسائل پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی، اْن چیلنجوں اور تضادات کے درمیان مسیحیوں کو اپنے عقیدے کو زندہ رکھنے کی ترغیب دی، جسے اْنھوں نے ”ایک عہد کی تبدیلی“کے طور پر بیان کرنا پسند کیا۔
کارڈینل رے نے بتایا کی کہ انجیلی بشارت اْن کے وژن میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے، جس کا اظہار خاص طور پر اْن کی رسولی نصیحت ”Evangelii Gaudium“میں ہوا ہے۔ تارکین وطن اور پناہ گزینوں تک ان کی رسائی، جس کی مثال Lampedusa، Lesbos، اور US-Mexico بارڈر کے دوروں سے ملتی ہے، دکھوں کے ساتھ اْن کی یکجہتی کی گہری علامت تھی۔مہاجرین اور بے گھر افراد کے حق میں اْن کی نصیحتیں بے شمار ہیں۔ غریبوں کیلئے کام کرنے پر اْن کا اصرار مستقل تھا۔ کارڈینل ری نے پوپ فرانسس کے 47 رسولی دوروں کا ذکر کیا۔ جن کا اختتام 2024 کے ایشیا-اوشیا نا خطہ کے دورے پر ہوا۔
کارڈینل رے نے پوپ فرانسس کے انتھک رحم پر بھی روشنی ڈالی جو کہ 2016 میں رحم کی غیر معمولی جوبلی  یا رحم کے سال کے اعلان پر مرکوز ہے۔انسانی بھائی چارے کے لیے ان کا بلاوا، خاص طور پر اْن کے انسائیکلیکل”فراتیلی تو تیی“ اور 2019 کے ابوظہبی کے مشترکہ اعلامیے میں انسانی برادری برائے عالمی امن اور ایک ساتھ رہنے کے لیے، عالمی یکجہتی اور امن کے لیے ان کی خواہش پر زور دیا۔
وہ ماحولیات کے محافظ بھی تھے جس کا اظہار انھوں نے اپنے انسائیکلیکل 'Laudato si' میں کیا ہے۔ انھوں نے تمام مخلوقات کے باہمی ربط اور سیارے کے لیے ہماری مشترکہ ذمہ داری پر زور دیا۔
عالمی تشدد اور جنگ کے زمانے میں، پوپ فرانسس کی آواز ہمیشہ ایک امن کے طور پر سامنے آئی وہ آوازہمیشہ اس بات پر اصرار کرتی رہی کہ ”جنگ انسانیت کی شکست ہے“۔
کارڈینل ری نے اپنے وعظ کا اختتام اْن الفاظ کے ساتھ کیا، جن کے ساتھ پوپ فرانسس ہمیشہ اپنے سامعین اور ملاقاتوں کا اختتام کرتے تھے: میرے لیے دْعا کرنا مت بھولنا۔انھوں نے کہا کہ اب، جیسا کہ پوپ فرانسس خدا کی آغوش میں ہے۔پیارے فرانسس، اب ہم آپ سے کہتے ہیں کہ ہمارے لیے دْعا کریں۔
پوپ فرانسس کے جنارے کی رسومات کے بعد اْن کے جسدِ خاکی کو اْن کی آخری خواہش کے مطابق  سینٹ میری میجر باسیلکا میں دفن کیا گیا۔
یاد رہے پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں پوری دنیا سے 250کارڈینلز،720بشپ صاحبان،4000کاہن صاحبان اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ شامل ہوئے۔ جبکہ پندرہ لاکھ سے زیادہ لوگ روم کی سڑکوں پر قطار میں کھڑے تھے جب پوپ فرانسس کے تابوت کو سینٹ میری میجر کے باسیلیکا تک لے جایا گیا۔