اْمید ساحل پر ایک لنگر ہے۔پوپ فرانسس
مورخہ 26دسمبر2024کو پوپ فرانسس نے روم میں ریبیبیا نیو کمپلیکس جیل کے چیپل کا دروازہ کھولا اور قیدیوں کے لیے پاک ماس کی اقدس قربانی خدا کی نذر گزرانی۔ پوپ فرانسس نے جیل کے چیپل،کا دروازہ کھولنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہر ایک کو اپنے دلوں کے دروازے کھولنے اور یہ سمجھنے کا موقع ملے کہ اْمید کبھی مایوس نہیں ہوتی۔
پوپ فرانسس نے اْمید کو ساحل پر ایک لنگر سے تشبیہ دی، جو رسی سے محفوظ طریقے سے بندھا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی رسی سخت ہوتی ہے اور اسے زور سے تھامے رکھنا ہمارے ہاتھوں کو تکلیف دیتاہے۔ لیکن آگے بڑھنے کے لیے ہمیں اْسے تھامے رکھنا ہوتا ہے۔اسی طرح ہماری زندگیوں کی تلخیوں اور مشکلات میں ْاْمید کا لنگر ہمیں آگے بڑھتے رہنے کی ہمت اور طاقت دیتا ہے۔
پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ جب کسی کا دل بند ہو جاتا ہے تو وہ پتھر کی طرح سخت ہو جاتا اور نرمی کو بھول جاتا ہے۔ اس لیے زندگی کے مشکل ترین حالات میں بھی اپنے دلوں کے دروازے کھلے رکھیں۔ پوپ فرانسس نے وہاں موجود قیدیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بند اور سخت دلوں کے خلاف چوکنا رہیں جو ہمیں زندہ رہنے
سے روکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوبلی ہمیں اپنے دلوں کو اُمید کے لیے ”کھولنے“کا فضل دیتی ہے۔ انتہائی مشکل وقت میں بھی اْمید مایوس نہیں ہونے دیتی۔
آخر میں پوپ فرانسس نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ان کا دل پورا بند ہے یا آدھا لیکن آج جیل کے چیپل کے دروازہ کاکھولا جانااس بات کیا تقاضہ کرتا ہے کہ ہم بھی اپنے دل کا دروازہ کھولیں۔