پاپائے اعظم بینیڈکٹ سولہواں ایک تاریخ ساز عہد کا خاتمہ

پاپائے اعظم بینیڈکٹ سولہواں ایک تاریخ ساز عہد کا خاتمہ

سال 2022کے سورج کے غروب ہونے سے قبل ہی عالم مسیحیت کا روشن ستارہ بھی ٹمٹا تے ہوئے تاریکی کی آغوش میں چلا گیا۔کاتھولک کلیسیاء کے تاحیات سربراہ پاپائے اعظم بینیڈکٹ سولہویں نے سال کے آخری روز اپنی رہائش گاہ پر آخری سانسیں لیں او راپنی جان اپنے خالق خدا کے سپرد کردی جس کے وہ تادم مرگ خادم رہے۔ یوں پاپائے اعظم ایمریطس کی زندگی کے اختتام کے ساتھ ہی ایک تاریخ ساز عہد کا خاتمہ ہوگیا۔پاپائے اعظم ایمریطس بینیڈکٹ سولہویں کا عرصہ پاپائیت اس لحاظ سے خاصہ یادگار و تاریخ ساز رہے گا کہ اس دوران کئی ایک اہم و اہمیت کے حامل حالات وواقعات سامنے آئے۔جس طرح پاپائے اعظم مقدس جان پال دوم کی زندگی میں انہوں نے شاندارانداز سے کلیسیائی خدمات سرانجام دیں جن کو تاریخ میں ہمیشہ یادرکھا جائے گااسی طرح اپریل 2005میں ان کے جاننشین کے طور پر بھی ان کی شخصیت و خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔ان کا نو سالہ عرصہ کلیسیائی سربراہی بھی کئی ایک باتوں کی وجہ سے یادگار رہے گا لیکن ان کے پاپائی منصب سے فروری 2013میں مستعفی ہونے کی خبر جس نے دنیا کو ششدرکردیا تھا بھی تاریخی طورپر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاپائے اعظم ایمریطس بینیڈکٹ عرصہ 600سال بعد ایسے پاپائے اعظم بنے جس نے اپنے منصب سے استعفیٰ دیا ہو۔یہ کوئی آسان فیصلہ نہ تھا لیکن مضبوط اعصاب کے مالک پاپائے اعظم بینیڈکٹ نے یہ فیصلہ کیا جس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہ ملتی تھی۔ 
جرمنی میں جنم لینے والے جوزف ریٹزنگر اپنے بھائی جارج ریٹزنگرکے ہمراہ 1951میں کاہن بنے اور اپنی خدمات کا آغاز کیا۔انہوں نے علم الٰہیات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا۔ان کی زندگی کا اہم موڑ بطور نوجوان کاہن ویٹی کن مجلس دوم میں ان کا سرگرم کردار تھا۔انہوں نے اپنی خدادادصلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے ماہر علم الٰہیات کے طور پر چندایک ایم نقاط پر مبنیٰ اصلاحات وضع کیں۔انہوں نے کئی ایک اٹھنے والے اہم سوالوں کے جوابات دیکر مدد کی جس کی ہرکسی نے توثیق و تعریف کی۔انہوں نے اس بات کی پُرزور وکالت کی کہ لطوریا میں ضروری تبدیلیاں لائی جائیں اور لاطینی زبان کے لطوریائی استعمال کو ترک کردیا جائے۔اسی شاندارکارکردگی کی بنیاد پر پاپائے اعظم مقدس جان پال دوم نے بھی آپ کی خدمات سے بھرپوراستفادہ کیا اور آپ کو رومن کیوریا میں اہم ترین ذمہ داری سونپی۔آپ کو کانگریگیشن فار دی ڈاکٹرئن 
آف فیتھ کی سربراہی سونپی گئی جس کو آپ نے مثالی و شان دار انداز سے نبھایا۔اس دوران بھی ایک ایسا موقعہ آیا جب آپ نے اس ذمہ داری سے سبکدوشی اختیار کرنا چاہی مگر پاپائے اعظم جان پال دوم نے آپ کو کام جاری رکھنے کا کہا۔یقینا اس دور کی اہم ترین کامیابی ’کیٹیزم آف کاتھولک چرچ‘ کی تدوین تھی جس میں آپ کا اہم ترین کردارتھا۔
پاپائے اعظم مقدس جان پال دوم کی رحلت کے بعد جب پاپائے اعظم کا انتخاب عمل میں لایا گیا تو انتخاب کرنے والوں نے اس منصب پر ان کو فائز کیا۔ یوں 78سال کی عمر میں ویٹی کن کی تاریخ نے عمر رسیدہ پاپائے اعظم منتخب ہوگئے۔ اپنے انتخاب کے بعد انہوں نے اپنے آپ کو خداوند کے تاکستان کا ادنیٰ وحلیم خادم قراردیا اوراس کو ثابت بھی کیا۔بطور ماہرعلم الٰہیات کئی ایک امور پر آپ انتہائی سخت مؤقف اپنانے کے عادی تھے اور کسی بات پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرتے تھے۔ایمان و عقائد کے بنیادی معاملات پر بھی کسی قسم کی کوئی لچک نہیں دکھاتے تھے۔اپنے پیش رو کے مقابلے میں بیرونی دوروں پر کوئی خاص رغبت نہیں تھی لیکن پھر بھی آپ نے چند ایک اہم بیرونی دورے کئے۔آپ کے کئی ایک اقدامات نے ویٹی کن اور مسیحیت پر گہرے نقوش چھوڑے جن کی گونج آج بھی سنائی دے رہی ہے۔انہوں نے اپنی 
پہلی پاپائی دستاویز کو خدا کے پیار سے منسوب کیا تھا۔وہ اپنے مسیحی ہونے پر فخر کا برملا اظہار کیا کرتے تھے اوراس بات کے بڑے پرچارکرنے والے تھے۔آ پ نے یسوع ناصری کے حوالے ایک ضخیم کتاب بھی لکھی جو تین جلدوں میں شائع ہوئی اور بڑے پیمانے پر فروخت ہوئی۔

Daily Program

Livesteam thumbnail