صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے انسانی تعلق اور وقار کو متاثر نہ کریں۔پاپائے اعظم لیو چہاردہم

مورخہ 10 نومبر 2025 کو پونٹیفیکل اکیڈمی فار لائف کے زیر اہتمام ”مصنوعی ذہانت اور طب: انسانی وقار کا چیلنج“کے عنوان سے ایک بین الاقوامی کانگریس منعقد ہوئی، جس میں پاپائے اعظم لیو چہار دہم نے خصوصی پیغام بھیجا۔اپنے پیغام میں پوپ لیو چہار دہم نے مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجی کے انسانیت پر گہرے اثرات کو بیان کرتے ہوئے خبردار کیا کہ آج ہم مشینوں کے ساتھ اس طرح بات چیت کرنے لگے ہیں جیسے وہ انسان ہوں۔ اس طرزِ عمل سے ہم اپنے اِردگرد کے حقیقی انسانوں کے چہروں اور اْن کے احساسات کو نظر انداز کرنے لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ جدید ٹیکنالوجی بشمول AI کو تباہ کن مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن یہی ٹیکنالوجی اگر مثبت اور انسانی خدمت کے جذبے کے ساتھ استعمال کی جائے تو بے حد فائدہ مند بھی ثابت ہو سکتی ہے۔پوپ لیو نے طبی ماہرین اور صحت کے شعبے سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ AI کا استعمال ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ کریں تاکہ انسانی زندگی کے محافظ اور خادم کے طور پر اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال صرف مسائل حل کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک انسانی تعلق ہے جس میں مریض اور معالج کے درمیان ہمدردی، قربت اور اعتماد بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس لیے تکنیکی آلات کو کبھی بھی اس تعلق سے دور نہیں ہونا چاہیے۔
آخر میں پوپ لیو چہار دہم نے عالمی برادری، بالخصوص صحت کے پیشہ وران اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت کے میدان میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیں تاکہ انسانی وقار اور بھلائی کو مرکزی حیثیت حاصل رہے۔