مقدس پوپ جان پال دوم
پوپ جان پال دوم18مئی 1920کو پولینڈ میں پیدا ہوئے۔ان کا اصل نام کارول جوزف تھا۔1942میں کراکاؤ سیمنری پولینڈ میں داخل ہوئے اور 1946میں کاہن بنے۔اس کے بعد اعلٰی تعلیم کے لئے روم چلے گئے۔آپ1958میں کراکاؤ ڈایوسیس کے بشپ،1964میں آرچ بشپ اور1967میں پوپ ششم کے دست ِ مبارک سے کارڈینل بنے نیزویٹیکن دوم کی مجلس میں شرکت کی۔1978کو پوپ ششم کے انتقال کے بعد پوپ جان پال اؤل پاپائے اعظم بنے۔انہیں پوپ بنے ہوئے ابھی 33دن ہی ہوئے تھے کہ خداوند نے اْنہیں بھی اپنے پاس بلا لیا۔ اْن کی وفا ت کے بعد پولینڈ کے کارڈینل کارول جوزف پوپ جان پال اؤل کے جانشین منتخب ہوئے اور انہوں نے اپنے لئے پوپ جان پال دوم کا نام منتخب کیا۔پاپائے اعظم بننے کے بعد انہوں نے مقدس پطرس کے گرجا گھر میں مومنین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ پوپ جان پال اؤل کی پالیسیوں پر عمل کریں گے۔پوپ جان پال دوم کی شخصیت بڑی جاذبِ نظر تھی۔خلوص اور دیانتداری اْن میں کوٹ کوٹ کر بھر ی ہوئی تھی۔پوپ جان پال دوم کو پہلے غیر اطالوی پوپ ہونے کا شرف حاصل ہے۔پوپ جان پال دوم اپنے آپ کو عالمگیر کلیسیا کو نیا پاسبان خیال کرتے تھے۔اْن کی پاپائی خدمت کا یہی مفہوم انھیں دْنیا کے کونے کونے میں لئے پھرتا رہا۔یہ پہلے پوپ تھے جنہوں نے براعظم ایشیا میں سے پاکستان کے دورے کا انتخاب کیااور 16فروری1981میں کراچی تشریف لائے۔اپنے مختصر قیام کے دوران پوپ جان پال دوم نے پاکستانی کلیسیا کو نوجوان کلیسیا کا خطاب دیا۔اور اسی قیام کے دوران اْن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے۔اْن کے قاتل ترکی کے محمد آغا کو جیل بھیج دیا گیا۔
پوپ جان پال دوم نے اپنے قاتل محمد آغا سے جیل میں ملاقات کی اور اْسے یہ کہتے ہوئے معاف کر دیا کہ ”تْو میرا بھائی ہے“۔
پوپ جان پال دوم ایک نئی بصیرت کے انسان تھے۔انہوں نے دْنیا بھر کے ممالک میں اپنے پاسبانی دوروں کے دوران سچی مسیحی تعلیم پر زور دیا۔وہ پہلے پوپ ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ پاسبانی سفر کیا۔اسی لئے انہیں travelling popeکا خطا ب دیا گیا۔ آپ2اپریل 2005کو 84برس کی عمر میں ابدی نیند سو گئے۔یکم مئی 2011کو پوپ بیناڈکٹ سولہویں نے آ پ کو مبارک قرار دیا۔جبکہ 27اپریل 2014کو پوپ فرانسس نے پوپ جان پال دوم کی شفاعت سے منسلک ایک معجزے کی باضابطہ تصدیق کے بعد اْنہیں مقدس قرار دیا۔مقدس پوپ جان پال دوم کی عیدہر سال22اکتوبر کو منائی جاتی ہے۔اْن کی تعلیمات کے نچوڑ کی جسارت کچھ یوں کی جا سکتی ہے کہ امن معافی سے قائم ہوتا ہے اور دوسراجو چیز ہمیں متحد کرتی ہے،اْس سے عظیم تر ہے جو ہمیں تقسیم کرتی ہے۔
پوپ جان پال دوم نے بشارت ِنو،بین المذاہب، بین الکلیسیائی اتحاد اور خاندانی زندگی میں مسیحی اقدار کے فروغ کے لئے اپنی زندگی کی تمام سانسیں وقف کر دیں۔
اسی لئے دْنیا پوپ جان پال دوم کو ہمیشہ مذاہب کے درمیان پْل اور امن کے سفیر کی حیثیت سے یاد رکھے گی۔امن کی روشنی کا یہ مینار اور محبت کا یہ ستارہ صدا بلند رہے گا۔