مقدس پولوس رسول (مسیح کا نڈر خادم)
مقدس پولوس رسول (مسیح کا نڈر خادم)
مقدس پولوس کا یہودی نام شاؤل تھا۔ رسولوں کی اعمال کی کتاب میں استیفانس کی شہادت کے موقع پر شاؤل پہلی بار منظر عام پر آتاہے۔ شاؤل ایک کٹر یہودی تھا جس کا تعلق فریسیوں کے فرقے سے تھاجو اپنی شریعت پر بڑی سختی سے عمل کرتے تھے۔ شاؤل نے اپنے زمانے کے مشہور عالم ربی جملی ایل سے آبائی رسم و رواج اور شریعت کی تعلیم پائی تھی۔ اِس لیے اُسے یہودی مذہب ، عقیدے اور آبائی رسم و رواج سے بے حد محبت تھی۔ اُس کی نظر میں مسیحی بدعتی تھے اور یہودی مذہب کے لیے خطرہ بن رہے تھے۔
مسیحیت کو پھیلنے سے روکنے کے لیے شاؤل نے مسیحیوں پر ایذارسانیاں شروع کیں۔ خدا کے کلام میں مرقوم ہے۔
''شاؤل ہنوذ خداوند کے لیے شاگردوں کو دھمکانے اور قتل کرنے کا دم مارتا ہوا کاہن اعظم کا ہاں گیا۔ اور اُس سے دمشق کے عبادت خانوں کے لیے اِس مضمون کے خط مانگے کہ جنہیں وہ اِس طریق پر پائے خواہ مرد، خواہ زن اُنہیں باندھ کر یروشلم میں لائے۔ اور جب وہ سفر کرتے کرتے دمشق کے نزدیک پہنچا تو یوں ہوا کہ یکبارگی آسمان سے ایک نور اُس کے گر د چمکا۔ اور وہ زمین پر گِر پڑا اور اُسے ایک آواز یوں کہتے سنائی دی کہ شاؤل! شاؤل! تو مجھے کیوں ایذا دیتا ہے۔ اُس نے کہا، اے خداوند تو کون ہے؟ اُس نے کہا میں یسوع ہوں جسے تو ایذا دیتا ہے۔ مگر اُٹھ اور شہر میں جا اور جو کچھ تجھے کرنا ہو گا تجھے بتایا جائے گا۔ (رسولوں کے اعمال 9:1-6)''۔
''شاؤل کی بینائی جاتی رہی اور اُس کے ساتھی اُسے دمشق شہر میں لے گئے۔ خداوند نے حنن یاہ سے کہا کہ جا کر شاؤ ل پر ہاتھ رکھ اور دُعا کرے تو وہ بینائی پائے گا۔ مگر حنن یاہ نے جواب دیا کہ اے خداوند میں نے بہتیروں سے اُس شخص کی بابت سنا ہے کہ اُس نے یروشلم میں تیرے مقدسوں کے ساتھ کیسی کیسی بُرائیاں کیں ہیں۔ مگر خداوند نے اُس سے کہا تو جا کیونکہ یہ میرا چنا ہوا وسیلہ ہے کہ میرے نام کو غیر قوموں اور بادشاہوں اور بنی اسرائیل پر ظاہر کرے۔ اور میں اُسے دکھا دوں گا کہ میرے نام کے لیے اُسے کتنا دکھ اُٹھانا پڑے گا۔ (اعمال 9:13-16)۔''
جب مقدس پولوس رسول نے بینائی پائی تو اُسے مسیحا کی منادی کرنے لگا جس سے وہ نفرت کرتا تھا۔ شاؤل مسیحیوں کو ایذا دیتا تھا لیکن مسیح کا تجربہ کرنے کے بعد وہ اتنا تبدیل ہو گیا کہ ظالم سے مظلوم بن گیا۔ ایذائیں دینے والا ایذائیں جھیلنے لگا۔ اپنی مشکلا ت ، مصائب اور ایذاؤں کو مقدس پولوس رسول نے یوں بیان کیا ہے۔
''کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں۔ مِحنتوں میں زِیادہ۔ قَید میں زِیادہ۔ کوڑے کھانے میں حَد سے زِیادہ۔ بارہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں۔مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے۔ تِین بار بیَنت لگے۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بَلا میں پڑا۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا۔ مَیں بارہا سفر میں۔ دریاوں کے خطروں میں۔ ڈاکُووں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیر قَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جُھوٹے بھائِیوں کے خطروں میں۔ محنت اور مشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بُھوک اور پِیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگے پَن کی حالت میں رہا ہُوں۔اَور باتوں کے عِلاوہ جِن کا مَیں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاوں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دَباتی ہے۔ کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟ (2قرنتیوں 11:23-29)''
مگر مقدس پولوس رسول فرماتے ہیں کہ ''اگر فخر کرنا ضرور ہے تو میں اپنی کمزوری پر فخر کروں گا۔ اور تیرا فضل میرے لیے کافی ہے۔ روایت کے مطابق وہ تقریبا 60عیسوی میں روم گیا ۔ اور نیرو بادشاہ کے عہد سلطنت میں تلوار سے اس کا سر تن سے جدا کر دیا گیا۔ اور اُس کا سر تین بار زمین پر گِرا اور جہاں جہاں گِرا وہاں وہاں سے پانی کے تین چشمے پھوٹ نکلے۔ یہ چشمے آج بھی روم شہر میں موجود ہیں۔