مقدسہ جین انٹیڈ(خدمت سے سرشار خدا کی خادمہ)
مقدسہ جین انٹیڈ27نومبر 1765کو فرانس کے ایک قصبے میں پیدا ہوئی۔ گھریلو مشکلات اور مسائل نے انہیں چاروں طرف سے آ گھیرا۔ یہ انقلاب ِ فرانس کا دور تھا۔ حوادثِ زمانہ نہایت کٹھن اور کربناک تھے۔ ملک اور کلیسیاء میں ہلچل مچی تھی۔ غریب غرباء بُری طرح متاثر ہوئے۔ زندگی کے کسی بھی شعبے میں غریب اپنے حق کی خاطر آواز نہیں اُٹھا سکتے تھے۔ انقلابِ فرانس نے ہر کسی کی زندگی مشکل بنا دی۔ اِن مخدوش اور نا مساعد حالات میں خدا نے مقدسہ جین انٹیڈکے روپ میں ایک ایسی ہمدرد، انسان دوست، دردِ دِل رکھنے والی جوشیلی خاتون کو بھیجا جو غریبوں کی سانسوں کے ساتھ سانس لیتی اور ہر لمحہ یہی سوچتی کہ وہ کیسے بہتر طریقے سے غریبوں، بے سہارا اور ضرورت مندوں کی خدمت کے کیونکہ وہ غریبوں میں مسیح مصلوب کو دیکھتی تھی۔ مقدسہ جین انٹیڈ کا تعلق بہت ہی مضبوط کیتھولک ایماندار خاندان سے تھا۔ ان کی ماں اکثر بیمار رہتی اور گھریلو کام کاج میں مقدسہ جین انٹیڈ کا ہاتھ بٹانے سے قاصر تھی۔ وہ اپنی بیٹی کو روزری پڑھنا سیکھاتی اور مقدسین کی کہانیاں سناتی۔ مقدسہ جین انٹیڈ جب بچوں کے ساتھ بھیڑ بکریاں چرانے جاتی تو وہ بھی بچوں کو روزری پڑھنا سکھاتی اور مقدسین کی کہانیاں سناتی۔ بچپن سے جوانی تک وہ خدمت کے جذبے سے سرشار تھی۔ 14سال کی عمر میں جب اُس کی ماں خالقِ حقیقی سے جا ملی تو مقدسہ جین انٹیڈ نے مقدسہ مریم کے مجسمہ کے سامنے دُعا کرتے ہوئے کہا کہ آج سے تو میری ماں ہے اور اُس کے سامنے خفیہ طور پر پاکدامنی کا وعدہ کیا۔ انقلابِ فرانس کے دوران اُسے بہت سی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا لیکن اُس نے تمام مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور خدا نے اُسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ انقلاب کے دوران بھی اُس نے کیتھولک ایمان کو زندہ رکھنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ وہ بیماروں کی تیمارداری کرتی، بچوں کی اکٹھا کرکے بنیادی اور مذہبی تعلیم دیتی۔ بھوکے، بوڑھوں اور بیماروں کے لیے سوپ تیار کرتی۔ مذہبی خدمات سر انجام دیتے ہوئے اُسے بہت سی دھمکیاں ملیں لیکن اُس نے اپنا کام جاری رکھا۔ 11اپریل 1799میں مقدسہ جین انٹیڈ نے باقاعدہ طور پر جماعت کا آغاز کیا۔ مقدسہ جین انٹیڈ کی خدمات نہ صرف سکول اور بیماروں تک محدود تھیں بلکہ اُس نے فرانس کی جیل میں بھی قیدیوں کی بہتری کے لیے کام کیا۔ قیدیوں کو یسوع کے پاس لانے اور پُر وقار شہری بنانے کے لیے انہیں توبہ کی طرف راغب کیا۔ وہ کہتی تھیں،''میں کلیسیاء کی بیٹی ہوں ''کلیسیاء کی بیٹی ہوتے ہوئے اُس نے ہمسائے کو ہر جگہ پہچانا۔ خدا کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے وہ غریبوں کی خدمت کے لیے سمندروں اور دریاؤں کو پار کرنے کا ارادہ رکھتی تھیں جو وہ اپنی زندگی میں پورا نہ کر سکیں لیکن اُن کی بیٹیوں نے اُن کے خواب کو پورا کرتے ہوئے سمندروں اور دریاؤں کو پار کیا اور آج دنیا کے 29ممالک میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
مقدسہ جین انٹیڈ کی عید ہر سال 23 مئی کو منائی جاتی ہے۔