محترمہ فاطمہ جناح (مادرِ ملت)
محترمہ فاطمہ جناح کا شمار بھی ایسی خواتین میں سے ہوتا ہے جنہوں نے آزادی پاکستان کیلئے مردوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کردن رات محنت اور جدوجہد کی آپ کی اور قائداعظم محمدعلی جناح کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ بکھرے ہوئے مسلمانوں کو متحدکیااور ایک قوم بنایا اگرآپ کا ساتھ قائداعظم محمدعلی جناح کے ساتھ نہ ہوتا تو حصول پاکستان کی جدوجہدطویل ہوجاتی حصول پاکستان سے پہلے اور بعدمیں مادرملت نے جوسیاسی بصیرت و قیادت سے قربانیاں دیں ہیں وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہیں آپ ہماری آنے والی نسلوں کے رول ماڈل ہیں۔محترمہ فاطمہ جناح معاون اور جانثارہمشیرہ ثابت ہوئی۔جب محترمہ فاطمہ جناح پیدا ہوئی تب قائداعظم انگلستان میں اعلٰی تعلیم کیلئے گئے ہوئے تھے فاطمہ جناح کی پیدائش کے دوسال بعدانکی والدہ کا انتقال ہوگیا اورانکی پرورش بڑی بہن مریم کرنے لگی تقریباًدوسال بعد یعنی جب فاطمہ جناح 4سال کی ہوئی تو قائداعظم انگلستان سے واپس آگئے مگرانہوں نے آکے دیکھا کہ ایک تووالدہ کا انتقال ہوگیا ہے دوسرا انکے والد کا بزنس بھی ختم ہوچکا ہے تو وہ بمبئی اپنی وکالت کی پریکٹس کیلئے گئے تو اپنی فیملی کو بھی کراچی سے بمبئی بلا لیا۔بچپن میں ہرلڑکی کو گڈے گڈی کا کھیل پسندہوتا ہے مگرفاطمہ جناح کو مطالعہ میں دلچسپی تھی اسی وجہ سے خاندان کی مخالفت کے باوجود قائداعظم نے باندرہ کے کا نوینٹ سکول میں داخل کرایا1902میں والد کا انتقال ہوا تو پڑھائی میں مزید مشکلات کا سامنا ہوا کیونکہ یہ وہ دور تھا جب لڑکیوں کو تعلیم نہیں دی جاتی تھی لڑکیوں کوتعلیم دلوانا معیوب سمجھا جاتا تھامگرفاطمہ جناح نے دل لگا کرپڑھائی کی اور1910میں میڑک نمایاں نمبروں سے پاس کرلی قائداعظم اکثرانہیں اپنے ساتھ لے جاتے لوگوں سے ملتے جلتے آپ کی دیکھا دیکھی میں فاطمہ جناح بھی انگریزی بولنے لگیں تقریباً بائیس تئیس سال کی عمرآپ نے کیمبرج کی تعلیم مکمل کرلی یہ
1913کی بات ہے بھائی کے زیرسایہ کی وجہ سے آپ بھی سیاست میں دلچسپی لینے لگیں ملکی و غیرملگی حالات کا تجزیہ کرنے لگیں۔قدرت کے کام بھی نرالے ہیں اگرفاطمہ جناح یتیم نہ ہوتیں تو بھائی کی قربت بھی نصیب نہ ہوتی اور انہیں مادرملت کا خطاب بھی نہ ملتا۔فاطمہ جناح جب 18سال کی ہوئیں تو قائداعظم کی شادی ہوگئی تو فاطمہ جناح اپنی بہن کے ہاں کلکتہ چلی گئی اور بہن بھائی ہراتوار کو ملتے تو فاطمہ جناح نے کالج جانے کی بات کی تو قائداعظم نے کلکتہ کے واحد ڈینٹسٹ کالج میں داخلہ کرادیا کہ اس سے فاطمہ جناح کااکیلا پن بھی دور ہوجائے گا توفاطمہ جناح نے 1922میں ڈینٹسٹ کی ڈگری حاصل کی اور اگلے ہی سال 1923میں بمبئی میں کلینک کھولا اور سات سال تک عوام کی خدمت کرتی رہیں قائداعظم اس وقت کانگریس کے پلیٹ فارم سے سیاست کررہے تھے تو کئی نامورسیاستدان انکو گھرپرملنے آتے تھے اور فاطمہ جناح انکی باتیں بڑے غورسے سنا کرتی تھیں تو اسطرح ان کی سیاست سے لگن بڑھتی گئی با آخرآپ نے سیاست میں قدم رکھا اس وقت سے لے کرقیام پاکستان تک آپ نے اتنی خدمات کیں کہ آپ کا ذکر سنہرے حروف میں کیا جاتا ہے بہت جلد آپ نے سیاست میں اتنا مقام بنا لیا کہ جب قائداعظم مصروف ہوتے تو لوگ آپ سے مشورے لیتے۔بمبئی میں مالاماربل کی کوٹھی ہوتی یا دہلی کا جناح پیلس،آل انڈیا مسلم لیگ کا جلسہ ہوتا یاقراردادلاہور کااجلاس،شملہ کانفرنس ہوتی یا لندن کانفرنس قائداعظم کے بعد اخبارات اور ریڈیو میں محترمہ کا ہی نام آتاتھا۔آپ نے اتنی محنت کی آپ کو اگرمجسم تاریخ پاکستان کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ آپکوتحریک کا ایک ایک نقطہ یاد تھا ور آپ اس کی شاہد تھیں اگر14 اگست 1947کو پاکستان وجود میں آیا تو قائداعظم کیساتھ بااعتماد بہن کا بہت بڑاکردار ہے۔