عروسہ اعظم مسلسل محنت،عزم اور ہمت کی اعلیٰ مثال

یہ خبر نہایت خوشی سے بیان کی جاتی ہے پاکستان میں کراچی سے تعلق رکھنے والی مسیحی بیٹی عروسہ اعظم نے خصوصی سی۔ایس۔ایس امتحان کے ذریعے پاکستان کی فارن سروس میں پوزیشن حاصل کی ہے۔ عروسہ اعظم ملک بھر میں پسماندہ کمیونٹیز کے لیے تحریک کا ایک طاقتور ذریعہ بن کر اْبھری ہیں۔
عروسہ نے اپنی ابتدائی تعلیم کانونٹ اسکول کراچی سے حاصل کی، جہاں وہ اپنی تعلیمی مہارت اور غیر نصابی سرگرمیوں میں سرگرم حصہ لینے کے لیے مشہور تھیں۔ چھوٹی عمر سے ہی، اْن میں قائدانہ صلاحیتیں جھلکناشروع ہو گئی تھیں۔ سائنس میں اْن کی ابتدائی دلچسپی نے اْنھیں انجینئرنگ کی طرف راغب کیا،لیکن کالج میں ماڈل یونائیٹڈ نیشنز (MUN) کے ایک پروگرام کے دورا ن اْنھوں نے سفارت کاری کے لیے اپنا جنون دریافت کیا۔ خواتین کے حقوق کے موضوع پر کولمبیا کی نمائندگی کرتے ہوئے، اس نے پہلی بار ڈیلیگیٹ ہونے کے باوجود 100 شرکاء میں سے بہترین مندوب کا ایوارڈ جیتا۔ اس تجربے نے اْن کے عزائم کو سول سروس اور عالمی امور کی طرف موڑ دیا۔اپنے والد کی حوصلہ افزائی کے بعد، عروسہ نے سنٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کا امتحان 2018 میں پہلی بار صرف ڈھائی ماہ کی تیاری کے ساتھ دیا جس میں پاس نہیں ہوئی۔ 2020 میں اْن کی دوسری کوشش بھی ناکامی پر ختم ہوئی۔2020 میں، وفاقی حکومت نے، اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان اور سینئر اہلکار شہزاد ارباب کی قیادت میں، اقلیتوں کے لیے مخصوص طویل عرصے سے خالی نشستوں کو پُر کرنے کے لیے خصوصی سی ایس ایس امتحان کا اعلان کیا۔ دو سال کے بعد، آخرکار خصوصی امتحان کا نفاذ عمل میں آیا، جس میں عروسہ کو ایک اور موقع ملا۔
اس بار عروسہ نے امتحان کی تیاری میں دن رات ایک کر دیااور ساتھ ہی ساتھ دْعا نیز خود کی محنت پر بھروسہ رکھا۔ خصوصی امتحان دینے کے بعد، وہ اپنی معمول کی زندگی میں واپس آگئی اور سائبرسیکیوریٹی انجینئر کے طور پر دوبارہ کام شروع کر دیا۔اس بات سے بے خبر کہ 13 ماہ کے اندر، اْن کی زندگی ڈرامائی طور پر بدل جائے گی۔ جب نتائج سامنے آئے تواس مرتبہ وہ پاس ہو چکی تھی۔
عروسہ نے فائنل انٹرویو راؤنڈ کی تیاری کے لیے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔ اور بڑے اعتماد اور سالوں کی محنت کے بعد پینل تک پہنچی اور بالآخر 14 مئی 2025 کو انہیں باضابطہ طور پر پاکستان کی فارن سروس کے لیے منتخب کیا گیا۔یاد رہے اْنھوں نے جو سیٹ پُر کی ہے وہ آٹھ سال تک لاوارث رہی۔
آج عروسہ اعظم پاکستان کے مسیحی نوجوانوں کے لیے اْمید،حوصلہ اور عزم کی مثال کے طور پر کھڑی ہیں۔ بلاشبہ اْن کی کامیابی کی کہانی مسلسل کوششوں کی بدولت ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail