پیٹاگونین صنوبر
جنوبی چلی کے جنگل میں ایک دیوہیکل درخت ہزاروں سال سے موجود ہے جو دنیا کا قدیم ترین درخت تسلیم کیے جانے کے مرحلے میں ہے۔یہ درخت چلی کے دارالحکومت سنتیاگو کے جنوب میں 800 کلومیٹر (500 میل) کے فاصلے پر جنوبی علاقے لوس ریوس کے ایک جنگل میں کھائی کے کنارے پر موجود ہے۔اس درخت کو پیٹاگونین صنوبر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ جنوبی امریکہ میں درختوں کی سب سے بڑی قسم ہے۔
یہ’’پڑدادا“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ درخت کا تنا چار میٹر (13 فٹ) چوڑا ہے اور اس کی اونچائی 28 میٹر ہے۔اس درخت کو پانچ ہزار سال سے زیادہ پرانا مانا جاتا ہے۔ یہ زمین کے سب سے قدیم درخت میتھوسیلہ کی جگہ لینے والا ہے۔
اس درخت کی بڑھتی ہوئی شہرت کی وجہ سے تحفظ جنگلات کے قومی ادارے کو جنگلات کی حفاظت کرنے والے عملے کی تعداد میں اضافہ کرنا پڑا اوراس درخت کی حفاظت کے لیے اس تک رسائی محدود کر دی گئی۔ اس کے برعکس، میتھوسیلہ کا درست مقام خفیہ رکھا گیا ہے۔
پارک وارڈن، اینیبل ہنریکیز نے 1972 میں جنگل میں گشت کے دوران یہ درخت دریافت کیا۔ان کی بیٹی نینسی ہنریکیز جو خود پارک وارڈن ہیں انہوں نے بتایاکہ اْس کے والدنہیں چاہتے تھے کہ لوگوں اور سیاحوں کو اس درخت کے بارے معلوم ہو۔کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ بہت قیمتی درخت ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق 80 فیصد امکانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ درخت 5000 سال پرانا ہوگا۔سائنس دان بارچی وچ کا کہناہے کہ ’قدیم درخت جینز اور بہت ہی خاص تاریخ کے مالک ہوتے ہیں کیونکہ وہ وجود کو قائم رکھنے اور حالات میں ڈھلنے کے عمل کی علامت ہوتے ہیں۔ وہ فطرت کے بہترین اتھلیٹ ہوتے ہیں۔ پیٹاگونین صنوبر”پڑدادا“ کو ایک ٹائم کیپسول بھی سمجھا جاتا ہے جو ماضی میں کھڑکی کھول سکتا ہے۔