مقدس جان میری ویانی

                            
مقدسین عالمگیر کلیسیا کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ کلیسیائی  تاریخ ایسے بے شمار مقدسین سے بھری پڑی ہے جنہوں نے ایمان کا بیج بویا۔ مقدس جان ویانی بھی انہیں میں سے ایک ہے۔ مقدس جان ویانی 8مئی 1786کو فرانسس کے شہر لیون میں پیدا ہوئے۔ اور اُسی دِن اُن کا بپتسمہ ہوا۔ اِن کے والد کا نام میتھیو ویانی اور والدہ کا نام بیلودلے تھا۔ اِن کے چھ بہن بھائی تھے اور یہ چوتھے نمبر پر تھے۔ ان کے والد پیشے کے لحاظ سے کسان تھے۔ گھر میں دعائیہ ماحول میں جان میری ویانی نے پرورش پائی۔ انہوں نے دس سال کی عمر میں پاک شراکت کا ساکرامنٹ حاصل کیا۔ کافی عرصہ تک کھیتوں میں کام کرنے کے بعد اُن کے والد سے انہیں کھیتی باڑی کا کام چھوڑنے اور سکول جانے کی اجازت دے دی۔ پڑھائی کے معاملے میں وہ عام ذہین اور ہوشیار نہ تھے مگر پھر بھی ہمت نہ ہارتے۔ 1809میں انہوں نے نپولین کی فوج میں بھرتی ہونے کا ارادہ کیا۔ کیونکہ تعلیم حاصل کرنا اُن کے لیے مشکل ہو رہا تھا۔ نپولین کو سپاہیوں کی ضرورت تھی کیونکہ وہ سپین سے جنگ کرتا چاہتا تھا۔ لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ وہ سخت بیمار ہو گئے اور ہسپتال میں داخل ہوئے۔ اور پھر فوج میں بھرتی ہو گئے۔ وہ جس گروپ میں بھرتی ہوئے وہاں ایک شخص تھا جو اُن کی دعائیہ زندگی دیکھ کر انہیں پہاڑوں میں رہنے والے راہبوں کے پاس لے گیا۔ جان میری ویانی وہاں چودہ مہنے تک رہے۔ 1811میں انہوں نے اپنے آپ کو کاہن بننے کے لیے تیار کیا اور 1812میں مائنر سیمنری میں آ گئے۔ سیمنری میں انہیں سب  سے سست طالب علم سمجھا جاتا تھا، جس کے نتیجہ میں انہیں گھر بھیج دیا گیا تاہم وہ فادر بیلی کے پاس  گئے۔ فادر بیلی ہی وہ واحد شخصیت تھے جنہوں نے جان میری ویانی کو اُن کی بلاہٹ پہچاننے اور خدا کی آواز سننے میں مدد کی۔ 
جون 1815میں انہیں ڈیکن اور 9اگست 1815کو کاہن مخصوص کیا گیا۔ مقدس جان میری ویانی ایک عظیم کاہن تھے اور انہوں نے اِس ذمہ داری کے ساتھ مکمل انصاف کیا۔ انہوں نے اعتراف کے
 ساکرامنٹ پر بہت زور دیا اور لوگوں کو اِس کی افادیت کے بارے میں بتایا۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 20ہزار لوگ ہر سال ان کے پاس آتے اور وہ دِن میں 16سے 18گھنٹے اعتراف کی کرسی پر بیٹھتے۔ جب فادر جان کو آرز کا پیرش پریسٹ مقرر کیا گیا تو وکر جنرل بولے،”اس پیرش میں خُدا کے لئے پیار بہت کم ہے کیا تم خُدا کا پیار یہاں عیاں کرسکتے ہوں؟”یہاں زیادہ آبادی نہ ہونے اور لوگوں کے رویئے نا قابلِ برداشت ہیں۔ پہلے دن فادرجان نے گرجا گھر کی ٹوٹی ہوئی گھنٹی بجا کر لوگوں کو پاک ماس کے لئے بلایا مگر ایک شخص بھی نہ آیا۔ یہ گاؤں مذہبی طور پر سست روی اور اخلاقی طور پر قدرے پسماندہ تھا۔ وہ سارا دن کھیتوں میں کام کرتے یہاں تک کے اتوارکو بھی چھٹی نہیں کرتے اور باقی وقت رقص اور شراب نوشی میں گزارتے تھے۔ آپ نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ لوگوں سے ان کے گھروں میں جاکر ملاقاتیں شروع کیں۔ بیماروں اور غریبوں پر خاص توجہ دی۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ نے مومنین کے لئے گھنٹوں دُعا کرنا اور سخت ریاضت شروع کی۔ لوگ جب بھی آپ سے ملاقات کے لئے صبح،دوپہر، شام یا رات آتے تو آپ کو پاک صندوق کے سامنے دوزانو ہوکر دُعا کرتے پاتے۔ فادر جان کی شب و روز کی دُعا اور منادی آخر رنگ لائی اور آہستہ آہستہ سارا گاؤں بدل گیا اور اُن کی روحانیت کے چرچے ہر سو پھیل گئے۔
عوام پر اُن کا ایسا سحر قائم ہوا کہ جس سے باہر آنا ہر ایک کے لئے ممکن نہ تھا۔ اُن کی مسلسل روحانی اور جسمانی محنت کی بدولت آرز میں روحانی بیداری آگئی۔ آپ کی مقبولیت دن بہ دن بڑھتی جارہی تھی اور آپ بین الاقوامی سطح پر جانے لگے اور ہزاروں لوگ چھوٹے گاؤں کے اس عظیم کاہن سے شفاعت پانے کے لئے ہزاروں میل کا سفر کرنے لگے۔ فادر جان نے بھی اچھے چرواہے ہونے کا ثبوت اپنے عملی کاموں سے دیا۔ آپ گھنٹوں اعتراف سنتے اور صرف دو سے تین گھنٹے آرام کرتے۔ اُس میں بھی شیطان آپ کو اپنی نفرت کا نشان بناتا۔ کبھی آپ کو مارتا تو کبھی بستر سے نیچے گرادیتا اور اگر کچھ بھی نہ کرپاتاتو آپ کے بستر کو ہی آگ لگادیتا مگر فادر جان ایک عظیم چرواہا اپنی بھیڑوں کی حفاظت کے لئے ہروقت تیار رہتا اور دُعا، روزہ، ریاضت کے ذریعے اپنی ناتوں اور کمزور بھیڑوں کی گلہ بانی کرتا۔ خُدا نے آپ کو امتیاز ارواح، نبوت، علم اور اندیشی کی نعمتیں عطاکیں۔آپ کو اپنی قوم کی اِس قدر فکر تھی کہ حقیقت میں کھانے کا ہوش بھی نہ رہتا۔ غذا نہایت سادہ یعنی ابلے آلو اور خشک روٹی، جوبھی آپ کے پاس آتا اُس کی زندگی تبدیل ہوجاتی۔مقدس ویانی کوحقیقی طور پر روحوں کا طبیب بھی کہا جاتا تھا۔ 4اگست 1859کو فادر جان میری ویانی 73سال کی عمر میں خداوند میں سو گئے۔ 3اکتوبر 1874 کو پاپائے اعظم پائس نہم نے انہیں قابل تعظیم قرار دیا۔ 8جنوری 1905کو پاپائے اعظم پائس دہم نے انہیں مبارک قرار دیا۔ 1925میں پاپائے اعظم پائیس گیارہویں سے انہیں  مقدس قرار دیا۔ بعدازاں انہیں ڈایوسیزن کاہنوں کا مربی قرار دیا گیا۔ جبکہ 1929میں جان میری ویانی کو پیرش پریسٹ کا مقدس قرار دیا گیا۔ پہلے اِن کا یوم یاد گار 8اگست کو منایا جاتا تھا۔ بعد میں 4اگست اِن کی وفات کے دِن کے مناسبت سے مقرر کیا گیا۔   انہیں ان کی زندگی میں ہی مقدس کا درجہ حاصل تھا۔ خُداوند نے بھی اپنے بندے میں اپنی الہٰی محبت کا ثبوت کچھ یوں دیا کہ ان کا جسد خاکی ابھی تک اپنی اصلی حالت میں آرز میں محفوظ ہے۔
 اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم عظیم مقدس ویانی کی سکھائی گئی باتوں پر عمل کرکے اپنی زندگیاں تبدیل کریں۔آئیں خداسے فضل مانگیں اور مقدس جان میری ویانی کی سفارشات چاہیں تاکہ ہم بھی اپنی بلاہٹ کو پہچان سکیں اور اپنے بلاوے کو سمجھتے ہوئے خداکی آواز کو پہچانیں۔
آپ سب کو مقدس میری جان ویانی کی عید مبارک ہو!

Daily Program

Livesteam thumbnail