فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد : محبت، خدمت اور اْمید کی روشن مثال

اس سال مجھے خاتون فاطمہ چرچ میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کی پُروقار تقریب میں شرکت کا شرف حاصل ہوا۔ یہ ایک خوبصورت اور رْوح پرور لمحہ تھا، جہاں مسیحی افسران، معزز شخصیات اور خدمتِ خلق سے وابستہ لوگ یکجا تھے۔ ریورنڈفادر سلویسٹر جوزف کی عنایت سے، میں بھی اُن خوش قسمت افراد میں شامل تھا جنہیں اس موقع پر اْمید کی شمع روشن کرنے کا موقع ملا۔
اس تقریب کا دعوت نامہ فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد صاحب کی جانب سے تھا۔ چونکہ میرا تعلق بھی ”قلم کے قبیلے“ سے ہے، یہ نسبت میرے لیے اور بھی قیمتی ہے۔ وہ نہ صرف مجھے عزیز رکھتے ہیں بلکہ میں بھی اْن کی قربت، شفقت اور محبت کا دل سے معترف ہوں۔بشپ جی ایک ہمہ جہت، روشن دماغ اور بامقصد شخصیت ہیں۔ آپ نہ صرف انجیل کے سچے پرچارک ہیں بلکہ سماجی خدمت، ادبی کاوشوں، موسیقی، کھیلوں کی سرپرستی اور عوامی رہنمائی میں بھی ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔ یسوع مسیح کی محبت ہی آپ کا اوڑھنا بچھونا ہے۔خدمتِ خلقِ خدا اور بھائی چارہ آپ کی شخصیت کا بنیادی حوالہ ہے۔ آپ کی مسکراہٹ، نرم لہجہ اور شفقت ہر دل میں جگہ بنا لیتی ہے۔
کاہنانہ خدمت کے ساتھ آپ کے نمایاں کارناموں میں دو ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعمیر، ایک کالج اور پھرپاکستان کی کیتھولک یونیورسٹی کا منصوبہ جو جلد شرمانہء تعبیر ہوگا، 40 سے زائد اسکولوں کی سرپرستی، مسیحی طلبہ کے لیے سی ایس ایس امتحانات کی تیاری کی سہولیات کا انتظام، گرین پاکستان مہم کے تحت لاکھوں درخت لگانا، اور قدرتی آفات یا مشکل حالات میں قوم کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا شامل ہے۔ کھیلوں کے فروغ کے لیے آپ ہر سال کرسچن کھلاڑیوں کا کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کرتے ہیں اور اب ایک جدید کرکٹ اکیڈمی کے قیام پر بھی کام کر رہے ہیں، جو نوجوانوں کے لیے ایک شاندار تحفہ ثابت ہوگی۔آپ ایک کہنہ مشق قلم کار،پرستار اور موسیقار بھی ہیں۔ کئی کتابیں لکھ چکے ہیں سینکڑوں گیت لوگوں کی سماعتوں میں رس گھول چکے ہیں ”جھلمل تارے“کے عنوان سے بچوں کے لیے گیتوں پر مشتمل آپ کا البم نہ صرف سادہ اور دلنشین شاعری بلکہ خوبصورت موسیقی کا بھی شاہکار ہے۔ وطنِ عزیز سے آپ کی بے پناہ محبت کا مظہر وہ ملی نغموں کا البم بھی ہے جسے اْستاد غلام عباس، حمیرا چنا اور دیگر نامورگلوکاروں نے اپنی آوازوں سے سجایا۔
پوپ فرانسس نے اس سال کو ”اْمید کے زائرین“کا سال قرار دیا ہے اور بشپ جوزف ارشد حقیقتاً اْمید کی شمع روشن کیے ہوئے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم سب اْن کے ہم قدم اور معاون بنیں، تاکہ محبت، خدمت اور روشنی کا یہ پیغام ہر دل تک پہنچ سکے۔
بشپ جوزف ارشدصاحب کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ قیادت کو منصب نہیں بلکہ خدمت کا وسیلہ سمجھتے ہیں۔ اْن کا دروازہ ہر ضرورت مند کے لیے کھلا رہتا ہے اور اْن کی گفتگو ہمیشہ اْمید، حوصلے اور محبت سے لبریز ہوتی ہے۔
میری اْن سے محبت اور عقیدت برسوں پر محیط ہے۔ میں اْن کی پدرانہ شفقت کا ممنون ہوں اور دْعا گو ہوں کہ خداوند اْن کی خدمت، قیادت اور محبت کے سفر کو ہمیشہ سلامت رکھے اور انہیں مزید طاقت عطا کرے تاکہ وہ آنے والی نسلوں کے لیے روشنی اور اْمید کا مینار بنے رہیں۔آمین
تحریر: شہباز چوہان