رووِن اٹکنسن(مسٹر بین)

یہ ایک ایسے شخص کی کہانی جس نے کبھی اپنے خوابوں کو ترک نہیں کیا۔رووِن اٹکنسن جنہیں دنیامسٹر بین کے نام سے جانتی ہے۔وہ6جنوری1955کو انگلینڈ کے ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوا۔ انہوں نے اپنے ہکلانے کی وجہ سے بچپن میں ہی بہت نقصان اْٹھایا۔اْن کی شکل کی وجہ سے سکول میں بھی تنگ کیا جاتا۔
 وہ بہت شرمیلابچہ بن گیا جس کے بہت زیادہ دوست نہیں تھے۔ ہائر ایجوکیشن کے لئے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخل ہوئے، انہیں اداکاری سے لگاؤ ہونے لگا لیکن بولنے کی خرابی کی وجہ سے وہ پرفارم نہیں کر سکے۔انہوں نے اپنی ڈگری حاصل کرنے کے بعد کسی بھی فلم یا ٹی وی شو میں آنے سے پہلے الیکٹریکل انجینئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کی۔ رووِن اٹکنسن نے اپنے خواب کو پورا کرنے اور اداکار بننے کا فیصلہ کیا اور ایک کامیڈی گروپ میں داخلہ لیا لیکن ایک بار پھر، اْن کا ٹھیک سے نہ بولنے کا مسئلہ راستے میں آ گیا۔بہت سارے ٹی وی شوز نے انھیں رد کر دیا۔لیکن اتنی ناکامیوں کے بعد بھی رووِن نے خود پر یقین کرنا کبھی نہیں چھوڑا۔اْنہیں لوگوں کو ہنسانے کا بڑا شوق تھا اور وہ جانتے تھے کہ میں اس میں بہت
اچھا ہوں۔ اْنھوں نے اپنے اصل مزاحیہ خاکوں پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کرنا شروع کر دی۔ اور جلد ہی انھیں اس بات کا احساس ہو گیا کہ جو وہ کر سکتے ہیں وہ کوئی بھی دوسرا نہیں کر سکتا۔ انھوں نے اپنی ہکلائی پر قابو پانے کا ایک طریقہ تلاش کیا اور اس طریقہ کا استعمال بھی اْن کی اداکاری کے لیے ایک تحریک ہے۔اپنے ماسٹرز کرنے کے دوران رووِن اٹکنسن نے ایک مختلف، غیر حقیقی، اور نا بولنے والا کردار بنایا جسے مسٹر بین کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ ایسا کردار تھا جو بنا بولے لوگوں کو ہنساتا ہے۔ مسٹر بین نے انہیں عالمی سطح پر مشہور کیا۔
رووِن اٹکنسن کی حوصلہ افزا کامیابی کی کہانی بہت متاثر کن ہے۔ یہ کہانی سکھاتی ہے کہ زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے سب سے اہم چیزجذبہ، محنت، لگن اور کبھی ہار نہ ماننا ہے۔کیونکہ کوئی بھی کامل پیدا نہیں ہوتا۔ اس لئے ڈریں مت بلکہ ہمت کر کے قدم آگے بڑھائیں کیونکہ جن میں اکیلے چلنے کا حو صلہ ہوتا ایک د ن اْنھیں لوگوں کے پیچھے قافلہ ہوتا ہے۔ 
 

Daily Program

Livesteam thumbnail