خدا کے خادم آکاش بشیر کے مبارک اور مقد س قرار دئیے جانے کے ڈایوسیزن مرحلہ کی تکمیل کی شکر گزاری
مورخہ 15مارچ 2024کو سیکرڈہارٹ کیتھیڈرل لاہور میں خدا کے خادم آکاش بشیر کے مبارک اور مقد س قرار دئیے جانے کے ڈایوسیزن مرحلہ کی تکمیل کی شکر گزاری کی پاک ماس خدا کی نذر گزرانی گئی۔ یوخرستی عبادت کی قیادت فضیلت مآب آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء نے کی جبکہ اْن کی معاونت پاپائی سفیر آرچ بشپ جرمانو پینے موتے، عزت مآب بشپ اندریاس رحمت بشپ آف فیصل آباد،عزت مآب بشپ یوسف سوہن بشپ آف ملتان اورریورنڈفادر نوبل نے فرمائی۔
دورانِ وعظ فضیلت مآب آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء نے کہا کہ ہم قدرتی طور پر پیار کرنے،پْر امن رہنے اور قبول کرنے والے لوگ ہیں۔ جب انسان کو پتہ چل جاتا ہے کہ خدا نے اْسے پْر امن پیدا کیا ہے تو وہ موت تک پْر امن رہتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ گواہی کا ایک وقت ہے، ثابت قدم رہنے کا ایک وقت ہے۔جسے آکاش بشیر نے اپنے ساتھیوں کا آگاہ کیا کہ کوئی دہشت گرد ہمارے چرچ کی طرف آسکتا ہے۔ وہ خودکش حملہ کرنے والے کے سامنے کھڑا ہو گیا۔ آکاش کو معلوم ہو گیاتھا کہ یہ گواہی کا وقت ہے۔ اْس نے ثابت کیا کہ میں بپتسمہ یافتہ ہوں اور یسوع کا شاگرد ہوں۔ یسوع نے ہمیں آنے والی ایذا رسانیوں کا پہلے ہی بتا دیا تھا۔اور جو اْس میں وفادار رہتا ہے وہی ابدی زندگی کا تاج پاتا ہے۔آخر میں کہا آئیں ہم دْعا کریں کہ خدا ہمیں اپنے ایمان میں ثابت قدم رہنے کا فضل عطا کرے۔تاکہ وہ پیار جو یسوع نے ہم سے کیا اْسے دوسروں میں پھیلانے والے بنیں۔
پاپائی سفیر آرچ بشپ جرمانو پینے موتے نے اپنے خطاب میں کہا کہ15 مارچ 2015 میں اپنی قربانی سے پہلے آکاش بشیر نے خود کش حملہ آوار سے یہ الفاظ کہے کہ میں اپنی جان قربان کر دوں گا لیکن آپکو اندر نہیں جانے دوں گا۔ آج ہم اْس کے اِن الفاظ پر دھیان وگیان کرتے ہیں۔ آکاش کی سادہ اور ایمانی زندگی ہم سب کو متحرک کرتی ہے تا کہ ہم بھی یسوع کے نقشِ قدم پر چلتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آکاش نے ہمارے لیے بہت اہم پیغام چھوڑا ہے کہ ہم کیسے مضبوط ایمان کے ساتھ یسوع کی گواہی دے سکتے ہیں۔ میں اپنی جان قربان کر دوں گا لیکن آپکو اندر نہیں جانے دوں گا۔ آکاش بشیر کا یہ بہت اہم فیصلہ تھا اور یسوع کا یہ وعدہ ہے کہ جو کوئی میری خاطر اپنی جان کھوئے گاوہ اْسے بچائے گا۔ آکاش بشیر نے اپنے پیرش کی خدمت کرتے ہوئے چرچ کے دروازہ پر اپنی جان قربان کر دی۔ آخر میں پاپائی سفیر آرچ بشپ جرمانو پینے موتے نے کہاکہ وہ سب کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ آکاش بشیر زندہ ہے اور ہم اْس کی خوشبو کو محسوس کر سکتے ہیں۔ ہم اْس کے والدین، اْساتذہ اور سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اْسکی تربیت کی۔
بشپ اندریاس رحمت نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کلیسیا کے بہت سے شہیدوں کی زندگی کے بارے پڑھتے ہیں۔یقینا شہیدوں کا لہو کلیسیا میں ایمان کا بیج ہے۔ آکاش بشیر کی گواہی کو ساری دنیا میں سراہا گیا ہے۔ ہمیں آکاش بشیر پر فخر ہے جس نے کلیسیائے پاکستان کو مقدسین کی فہرست والے ممالک میں شمار کروایا ہے۔
بشپ یوسف سوہن نے کہا کہ خدا کا خادم آکاش بشیر ہماری کلیسیا کا فخر ہے۔ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہماری کلیسیا میں ایسے نوجوان موجود ہیں۔ آکاش بشیر سب کیلئے ایک عظیم نمونہ ہے۔ بعض اوقات ہم ایمانی گواہی دینے سے گھبراتے ہیں۔ لیکن آکاش بشیر نے ناصرف جان دی بلکہ زندگی تاج بھی حاصل کیا ہے۔ آکاش بشیر کی قربانی بہت سارے لوگوں کو ایمان کی مضبوطی اور خدمت کا عظیم جذبہ دیتی ہے۔
آکاش بشیر کے ہمرا ہ اْس وقت جو نوجوان سیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔اْنھیں پاپائی سفیر نے مالا پہنا کر اْن کی بہادری کیلئے خراج تحسین پیش کیا۔اْن نوجوانوں میں سکندر نے اپنی ایک آنکھ کھو دی اور ٹانگیں زخمی ہوئی۔ قیصر کا چہرہ اور سر جل گیا۔ یوسف خود بھی زخمی ہوا لیکن دوسروں کی مدد کرتا رہا۔ ایوب اور شہباز، یہ سب وہ بہادر ہیں جنہوں نے کہا کہ ہم خون کا ہر قطرہ ہنس ہنس کر بہا دیں گے اور آج بھی بہادری اور لگن کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ریورنڈ فادر اکرم جاوید نے سب کو خوش آمدید کہا۔ اور بتایا کہ آج خدا کے خادم فخرِ یوحناآباد، فخرِ پاکستان کے
شہید آکاش بشیر کو مبارک اور مقد س قرار دئیے جانے کے ڈایوسیزن مرحلہ کی تکمیل کا دن ہے۔ آکاش بشیر خودکش حملہ آور کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گیا اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج 40ویں سیشن کی تکمیل کا دن ہے۔اور ہم آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء،سابقہ پیرش پریسٹ ریورنڈ فادر فرانسس گلزار، ٹریبونل کے ممبران، ترجمہ کرنے والی ٹیم،نیز اْن تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس سارے عمل میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ریورنڈفادر رفحان فیاض ٹربیونل آف جسٹس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان دستاویزات میں کوئی شک والی بات نہیں، سب اتھینٹک ہے۔
اِس کے بعد آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء نے تصدیق کی اور کہا کہ تحقیقات کے بعد میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ تمام دستاویزات درست،مستند اور ہمارے کیتھولک عقیدے کے مطابق ہیں۔
پاپائی سفیر آرچ بشپ جرمانو پینے موتے نے بائیبل پر ہاتھ رکھ کر حلف لیا کہ وہ خدا کے خادم آکاش بشیر کے مبارک اور مقد س قرار دئیے جانے کے عمل کی تمام دستاویزات کو ویٹیکنDecastry of saints تک پہنچانے کیلئے ترسیل کار کا کردار ادا کریں اور دستاویزات پر دستخط کئے۔
آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء نے اپنا دایاں ہاتھ اپنے دل پرر کھ کر راز داری اور وفاداری کا حلف اْٹھایا اور دستاویزات پر دستخط کئے۔
اس کے بعد ٹریبونل کے ممبران ریورنڈفادر پیٹرک سیموئیل(او۔ایف۔ایم۔کیپ)،ریورنڈ فادر امجد یوسف اور ریورنڈرفحان فیاض نے دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے حلف اْٹھایا کہ وہ اسِ کام کو مکمل وفاداری اور راز داری سے کریں گے۔
بعد ازاں شرکاء نے آکاش کے خاندان کے ساتھ گروپ فوٹو بنائی گئی۔ آخر پر آکاش بشیر کی شہادت کے حصول کی دْعا پڑھی گئی۔