محنت، سکون اور خاموشی کا سبق!
ایک دن، ایک چالاک لومڑی بھاگتی ہوئی ایک پْرامن، خاموش اور باوقار ہاتھی کے پاس آئی۔
وہ غصے اور پریشانی میں بولی:کیا تمہیں پتا ہے؟ وہ بطخ تمہارے پیچھے بہت کچھ کہہ رہی ہے۔تمہیں برا بھلا کہتی ہے، تمہاری عزت کو داغدار کر رہی ہے۔میرا خیال ہے کہ اب تمہیں کچھ کرنا چاہیے۔ اُسے سخت سبق سکھانا چاہیے۔
ہاتھی نے گہرا سانس لیا، اور سنجیدگی سے بولا:”میں ضرور اُسے سبق سکھاؤں گا،وقت آنے دو“۔اگلے دن پھر لومڑی پہلے سے زیادہ غصے میں آئی۔
اب تو حد ہو گئی! بطخ آج بھی تم پر باتیں بنا رہی ہے، تم چپ کیوں ہو؟ کچھ کرو!ہاتھی نے نرمی سے جواب دیا:”فکر نہ کرو،وقت قریب ہے“۔
تیسرے دن، لومڑی اب تقریباً پاگل ہو چکی تھی:”کیا تم سن رہے ہو؟ وہ بطخ اب تمہاری عزت کا مذاق اُڑا رہی ہے“۔
یہ برداشت سے باہر ہے! اب تو اْسے ہمیشہ کے لیے خاموش کر دو!
ہاتھی نے سر جھکایااور آہستگی سے کہا:ٹھیک ہے،میرے لیے ایک کلہاڑا، ایک بیلچہ اور ایک درانتی لے آؤ۔
لومڑی خوشی سے جھوم اُٹھی۔اب آیا مزہ! اب ہوگا اصل بدلہ!
وہ دوڑی، سب اوزار لے کر آئی اور جوش سے ہاتھی کو دے دیے۔
لیکن وہ دنگ رہ گئی کیوں کہ ہاتھی اْن اوزاروں کو لے کر چپ چاپ کھیت کی طرف چل پڑا۔اور خاموشی سے زمین کھودنے لگا، ہل چلانے لگا، بیج بونے لگا۔
لومڑی ہکّا بکّا رہ گئی۔یہ کیا کر رہے ہو؟ تم نے تو کہا تھا بطخ کو سبق سکھاؤ گے!
ہاتھی رُکا، مُسکرایا اور کہا:ہاں میں اُسے سبق سکھا رہا ہوں۔
محنت، سکون اور خاموشی کا سبق۔
میں ایک ہاتھی ہوں طاقتور، باوقار، سمجھدار۔
میں اپنی توانائی اُن پر نہیں ضائع کرتا جن کی زندگی کا مقصد صرف شور مچانا ہے۔
میں زمین میں بیج بوتا ہوں، زخم نہیں۔دنیا میں بہت سے لوگ بطخ کی طرح ہوتے ہیں جو بس شور مچاتے، سازشیں کرتے اور دوسروں کو گرِانا چاہتے ہیں۔
لیکن تمہاری اصل طاقت یہ ہے کہ تم ہاتھی بن جاؤ۔
یعنی خاموش، عظیم، اور اپنے کام میں مصروف۔کیونکہ جو لوگ اپنی محنت میں لگے ہوتے ہیں انہیں نہ سازشیں ہلاتی ہیں، نہ باتیں توڑتی ہیں۔
اگر تم نے خود کو قابو میں رکھا،تو دنیا کی کوئی بھی آواز تمہیں راستے سے نہیں ہٹا سکتی۔
Daily Program
