اپنی پہچان کے مطابق جیو
دنیا کی ہر مخلوق کا ایک دائرہ، ایک جگہ اور ایک مقصد ہوتا ہے۔شیر جنگل کا بادشاہ ہے، اس کی گرج درندوں کو خاموش کر دیتی ہے۔مگر اگر اُسے سمندر میں پھینک دیا جائے تو وہ اپنی طاقت کھو بیٹھتا ہے۔دوسری طرف، سمندر کی ملکہ شارک ہے۔ پانی میں وہ خوف اور اختیار کی علامت ہے۔مگر اگر اُسے خشکی پر لایا جائے تو وہ بے جان ہو جاتی ہے۔کیا شیر کو سمندر میں شکار نہ کر پانے کی وجہ سے ناکارہ کہا جا سکتا ہے؟
یا شارک کو جنگل میں ناکام کہا جا سکتا ہے؟نہیں۔ کیونکہ دونوں اپنی اپنی جگہ مکمل ہیں۔ان کی کامیابی اپنی حدود میں ہے، دوسروں کی نقالی میں نہیں۔ہم انسان اکثر اسی بھول میں پڑ جاتے ہیں۔ہم اپنی صلاحیتوں کو بھول کر دوسروں کے پیمانے پر خود کو تولنے لگتے ہیں۔اگر کوئی بولنے میں اچھا ہے تو ہم اپنے لکھنے کی صلاحیت کو کم سمجھ لیتے ہیں،اگر کسی کے پاس دولت ہے تو ہم اپنی عزتِ نفس کو معمولی جان لیتے ہیں۔حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہر انسان کے اندر ایک الگ روشنی ہے۔بس اسے پہچاننے کی ضرورت ہے۔گلاب کی خوشبو دلوں کو مہکا دیتی ہے،لیکن یہی خوشبو اگر سالن میں ڈال دی جائے تو سب کچھ خراب کر دیتی ہے۔
اسی طرح ٹماٹر کی تیز خوشبو گلاب کے باغ میں نہیں چل سکتی۔یعنی ہر چیز کی اپنی جگہ ہے، اپنا مقصد ہے، اپنی پہچان ہے۔زندگی کا حسن اسی وقت قائم رہتا ہے جب ہم اپنے رنگ میں جئیں کسی اور کے نہیں۔کبھی خود کو کم تر نہ سمجھیں۔ٹوٹا ہوا قلم بھی رنگ بھرنے کے قابل ہوتا ہے۔شکست کھانے والا شخص بھی دوبارہ اُٹھ سکتا ہے۔بس یقین ہونا چاہیے کہ میں بھی کچھ کر سکتا ہوں۔دیکھو، مویشی گھاس کھا کر موٹے تازے ہو جاتے ہیں،مگر اگر یہی گھاس کسی درندے کو دی جائے تو وہ مر جائیگا۔ کیونکہ جو چیز ایک کے لیے طاقت ہے، وہ دوسرے کے لیے زہر بھی ہو سکتی ہے۔اسی طرح جو رستہ کسی اور کو کامیاب بناتا ہے،ضروری نہیں کہ وہ تمہارے لیے بھی کارآمد ہو۔
زندگی کوئی مقابلہ نہیں، ایک سفر ہے اور اس سفر میں سب کے راستے، وقت اور رفتار مختلف ہیں۔کسی کا آغاز تم سے پہلے ہوا ہوگا، مگر تمہاری منزل شاید اُس سے آگے ہو۔لہٰذا اپنی دوڑ اپنی رفتار کے ساتھ مکمل کریں۔کامیابی کا راز جلدی پہنچنے میں نہیں،بلکہ سیدھے راستے پر مسلسل چلنے میں ہے۔
یاد رکھیں!آپ کی قیمت دوسروں کے پیمانے سے نہیں طے ہوتی۔دنیا میں کوئی آپ کی جگہ نہیں لے سکتا،اور آپ کسی اور کی جگہ نہیں لے سکتے۔اس لئے اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں،اپنے دائرے میں بہترین بنیں اور یقین رکھیں کہ اگر آپ اپنی پہچان کے مطابق جیو گے،تو کامیابی خود آپ کے قدم چومے گی۔