امنگ ہے تو سب ہے!

موجودہ دور کا سب سے مشہور سوال کہ شادی کب کرو گے؟اس کی شادی کیوں نہیں ہو رہی؟بنا کچھ سوچے سمجھے بہت سے شک و شبہات کا اظہار بھی کر دیا جاتا ہے۔خدارا شادی اس لئے نہ کریں کہ محلے کے انکل آنٹی نے پوچھ پوچھ کے ناک میں دم کیا ہوا۔ شادی اس لئے نہ کریں کہ دوست پوچھتے ہیں کہ ہمیں کب میٹھے چاول کھلا رہے ہو؟
شادی اس لئے بھی نہ کریں کہ رشتے دار کہہ رہے ہیں تمہارے سب کزنز اوردوستوں کی شادیاں ہو گئی ہیں۔ تمہاری کیوں نہیں ہوئی؟یاد رکھیں ایک ان چاہا رشتہ کبھی خوشحال زندگی کی ضمانت نہیں ہو سکتا۔ایسے رشتے میں سوائے قربانی اور سمجھوتہ کے اور کچھ نہیں ہوتا۔ شادی تب کریں جب آ پ اس ذمہ داری کو خوش دلی سے قبول کریں۔شادی اْس سے کریں جس کے ساتھ رہنے کو جی چاہے۔ جس کی باتیں سننے کو دل چاہے۔ جس کے لئے آ سانیاں پیدا کرنے کا دل چاہے۔شادی کا فیصلہ کر کے وہ بندہ یا بندی نہ ڈھونڈیں جس سے شادی کرنی ہے۔ بلکہ اْس وقت کا انتظار کریں جب کسی سے ملنے کے بعد دل کرے کہ اب اْس کے ساتھ مل کر ایک گھر بنانا چاہئے۔
کیونکہ اگر مرضی کے خلاف ہو تو بوجھ تنکے کا بھی گھسیٹنا مشکل ہوتا ہے اور اگر مرضی ہو تو پہاڑ کاٹ کر بھی تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔
اصل بات ہی امنگ کی ہے۔ امنگ نہیں ہے تو سب رائیگاں ہے۔امنگ ہے تو سب ہے۔دوسروں کیلئے یا اْن کی وقتی خوشی کیلئے خود کو ساری زندگی کی اذیت میں ڈالیں۔زندگی ایک بار ملی ہے اسی خوش دلی سے جینا سیکھیں نا ں کہ صرف گزارنا۔
جہاں زندگی کے ساتھی ایک دوسرے سے محبت کرتے ہوں وہاں مشکلات خودبخود آسان ہو جاتیں ہیں۔اور جہاں باہمی سمجھ بوجھ نہ ہو، آپس میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوں۔وہاں صرف پریشانیاں ہی ہوں گی۔
یاد رکھیئے گھر وہ جگہ ہے جہاں آ پ نے اپنی بیٹری چارج کر کے اگلے دن کے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔لیکن اگر گھر میں ہی بیٹری ڈیڈ ہوتی رہی تو باہر کی مشکلات کامقابلہ کیسے ہوگا؟
گھر سکون کی جگہ ہونا چاہیے اگر نہیں ہے تو کوشش کر کے بنائیں۔ ورنہ اس سکون کے بِنا کامیاب راہ کا مسافر بننا ممکن نہیں ہو گا۔

Daily Program

Livesteam thumbnail