شیشے کا مینڈک
شیشے کا مینڈک شیشے کا مجسمہ نہیں، بلکہ ایک زندہ مخلوق ہے۔
شیشے کے مینڈک زمینی حیوانات کے سب سے زیادہ حقیقی نمائندے ہیں۔پہلی بار، محققین نے اس شفاف جانور کو 1872 میں بیان کیا۔ آج ہمارے سیارے پر ان خوبصورتیوں کی تقریبا 60 60 قسمیں ہیں۔ان کے پیٹ کی ساختی خصوصیت ایسی ہے کہ جلد کے ذریعے آپ ان کے تمام اندرونی حصے دیکھ سکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مینڈک کا سارا جسم رنگین جیلی سے بنا ہوا ہے۔ اسی لئے اسے''گلاس'' کہا جاتا تھا، کیونکہ یہ چمکتا ہے۔
شیشے کے مینڈکوں کا رنگ نیلا سبز ہے۔ لیکن کبھی کبھی روشن سبز رنگوں میں رنگا رنگ نمونوں کی نمائش ہوتی ہے۔ شیشے کے مینڈک کی آنکھیں سختی سے آگے نظر آتی ہیں۔مینڈک کی یہ نسل ایکواڈور میں ایمازون کے پست علاقوں سے دریافت ہوئی ہے۔ اس مینڈک کی پِیٹھ پر ہرے رنگ کے دھبے ہیں اور نیچے کی جانب سے لال دل شفاف جھِلی ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان مینڈکوں کی زندگی کو شاید خطرہ لاحق ہے کیوں کہ تیل نکالنے اور دیگر انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ان کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔
تیل نکالنے اور سڑکیں بنانے کا عمل ان کے رہنے کے ماحول کو تباہ کرسکتا ہے اور مینڈکوں کی اس قسم کو ناپید کر سکتا ہے۔