خوفناک آنکھوں والا پرندہ الّو مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کو بیوقوف پرندہ کیوں کہا جاتا ہے
بڑا سر، خوفناک آنکھیں، ہلکا جسم اور نوکیلی انگلیوں والا اُلّو شاید ہی کسی کو پسند ہو۔ اُلّو کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ بیوقوف پرندہ ہے اور کچھ مذاہب کے لوگ اس کی پرستش بھی کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اُلّو کے بچے ہمیشہ اوندھے منہ سوتے ہیں ڈاکٹر مارک ریس کے مطابق:
اس کی وجہ یہ ہے کہ اُلّو کے بچوں کا سر بہت وزنی ہوتا ہے لیکن اس کی مناسب سے ان کا جسم بہت کمزور، جو ان کے سر کا وزن نہیں اٹھا پاتا۔ یہی وجہ ہے کہ اُلّو کے بچے اوندھے منہ سوتے ہیں۔یہ اپنا گھونسلہ پیڑوں میں بناتا ہے جو زمین سے تقریباً بیس میٹر کی اونچائی پر ہوتا ہے۔ یہ کھنڈر، ویران عمارتوں اور کنوؤں میں بھی گھونسلہ بناسکتے ہیں۔
اُلّو اپنی آنکھوں کو گھما نہیں سکتا، وہ صرف سامنے دیکھ سکتا ہے مگر 270 ڈگری تک اپنی گردن گھما کر بھی ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر چاروں طرف دیکھ سکتا ہے۔اس کے پَر ہلکے اور ملائم ہوتے ہیں۔ اس کے اْڑنے کی آواز بالکل نہیں آتی اور یہ آسانی سے اپنا شکار کرلیتا ہے۔
ان کی قوت سماعت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے ان کے کان بھی دکھائی نہیں دیتے کیونکہ وہ آنکھوں کے پیچھے پروں میں چھپے ہوتے ہیں۔ رات کے اندھیرے میں اپنے شکار کی ہلکی سی آواز سن کر یہ اس پر حملہ کردیتے ہیں۔
اس کے پنجے خاص قسم کے ہوتے ہیں جس میں چار نوکیلی انگلیاں دو آگے اور دو پیچھے کی طرف ہوتی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر پیچھے والی انگلیوں میں سے ایک کو گھما کر آگے کی جانب کر سکتا ہے۔ اس کی چونچ دوسرے گوشت خور پرندوں کی طرح نوکیلی اور ٹیڑھی ہوتی ہے اورپروں سے ڈھکی ہونے کی وجہ سے چھوٹی دکھائی دیتی ہے۔
لوگ اس کو بیوقوف سمجھتے ہیں جب کہ یہ ایک ذہین جانور ہے کیونکہ اُلّو چوہے، گلہریاں، خرگوش، چڑیاں، کیڑے مکوڑوں کو اپنی خوراک بناتا ہے اور انسانوں کے لیئے فصل کو خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
اس کی عمر عام طور پر ایک سے دو سال ہی ہوتی ہے، کچھ اُلّو زیادہ عمر بھی زندہ رہتے ہیں