آؤ پیڑ لگائیں


آؤ پیڑ لگائیں 
آؤٗ بچائیں 
اس دھرتی کو کمہلانے سے
برساتوں کو رُک جانے سے
ہرے بھرے ہر منظر کو
دھوئیں کے اندر کھو جانے سے
اس دھرتی کو خوب سجائیں 
آؤ ہ سب پیڑ لگائیں۔۔
سرسبز و شاداب اور گھنے درخت خوبصورتی کا ایسا روپ ہیں جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔سوچیے اگر دنیا بھر میں اُگے درخت اور سبزہ ختم ہو جائے تو دنیا کیسی دکھائی دے گئی۔
درخت سیلابوں اور طوفانوں میں مددگار ہوتے ہیں۔ یہ صدیوں سے آزمودہ فارمولا ہے جو مختلف ملکوں میں استعمال ہورہا ہے کہ شہر کے اردگرد درختوں کی باڑلگا دی جاتی ہے تاکہ طوفانوں کی رفتار میں کمی آجائے اور اس نقصان سے بچا جائے جو درختوں کی غیر موجودگی میں ہوتا ہے۔یعنی قدرت کا کرشمہ ہی اس کو کہیں گئے کہ درخت ہم پر آنے والی مصیبتوں یا ہمارے ہونے والے نقصان کو اپنے سر لے لیتے ہیں۔یعنی درخت انسان اور قدرتی نباتات کو تیز رفتار آندھیوں اور طوفانوں سے ہونے والی تباہی اور بربادی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ا گر کوئی انسان اپنے گھر کے پاس ایک درخت لگاتا ہے تو اُس کے بے شمار فوائد ہیں جیسا کہ ایک سایہ دار درخت  ایک حد تک گھروں اور عمارتوں کے درجہ حرارت میں کمی لا سکتے ہیں۔درخت آکسیجن کو خارج کر کے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر کے ہمارے ماحول کو اور ہوا کو صاف رکھنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔یک نئی ریسرچ کہ مطابق ایک ایکڑ پر موجود درخت ایک سال میں 8500 میل کا فاصلہ طے کرنے والی گاڑی سے پیدا ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈکو جذب کرتے ہیں۔درخت آواز کی راہ میں رکاوٹ بن کر صوتی آلودگی میں بھی کمی کا باعث بنتے ہیں۔
درختوں کے بے شمار فوائد ہیں جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔جنگلات کسی بھی ملک کی معشیت کا لازمی جُز ہیں۔ متوازن اور مستحکم معشیت کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے52 فیصد رقبے پر جنگلات ہوں۔درختوں کا موجودہونا قدرتی وسائل کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ جنگلات ہماری زمین کی زرخیزی کو قائم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں اس کے علاوہ جنگلات درجہ حرارت کو اعتدال پر رکھتے ہیں اور اطراف کے موسم کو خاص طور پر خوشگوار بناتے ہیں۔درختوں سے زمین کی حسن و د دلفریبی میں اضافہ ہوتا ہے۔درخت ہمارے وسائل کا بہت بڑا ذریعہ اور ماخذ ہیں 
جنگلات جنگلی حیات کا ذریعہ اور سبب بنتے ہیں۔بہت سے چرند پرند کا ٹھکانہ ہوتا ہے۔غرضیکہ ہر اعتبار سے اگر سوچیں چاہے وہ جانور ہوں یا انسان ہوں یا پرندے، درخت سب کے کا م آتے ہیں اور کسی ایک صورت میں یہ کا م نہیں آتے بلکہ ان کی جتنی بھی صورتوں کو گنا یا بتایا جائے وہ کم ہیں۔کسی نے کیا خوب کہا ہے
                                                              درخت کٹ گیا   لیکن وہ رابطے ناصر
                                                              تمام رات پرندے زمین پر بیٹھے رہے

 درخت ڈپریشن میں بھی کی کرتے ہیں نیز  قدرتی خوبصورتی نہ صرف آپ کی ذہنی تشنگی کم کرتی ہے بلکہ آپ کی سوچ کو بدل دیتی ہے آپ مثبت سوچنا شروع کر دیتے ہیں۔اور آپ خود کو قدرت کہ ساتھ محسوس کرتے ہیں، ایک عجیب سی طاقت کا احساس ہونے لگتا ہے اور بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ انسان اس کی تخلیق کرنے والے کی سوچ میں گم ہوجاتا ہے اور دنیا سے ہی بے پرواہ ہوجاتا ہے۔اگر ان سب باتوں پر غور کیا جائے تو آپ کو احساس ہو گا کہ ان سب تبدیلیوں میں کوئی منفی تبدیلی نہیں۔

ماحولیات کے عالمی دن کے سبب ہم ماحولیاتی مسائل سے آگہی حاصل کرتے ہیں۔ماحولیات کا عالمی دن زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والوں کا دن ہے تا۔یہ ہمیں سال بھر کے سفر میں ایک دن کے رُکنے کی دعوت دیتا ہے اوہماری توجہاپنی طرف راغب کرتا ہے تاکہ اپنے ماحول کا جائزہ لے سکیں یہ ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ چھوٹے پیمانے پر ہی سہی مگر ہم سے جو بھی ہو سکے ہم اپنے ماحول لے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کرنے کا وعدہ کریں -
ماحول کا تحفظ ہر شخص اور ہر ملک کی ذمہ داری ہے کہ سب مل کر اپنے لئے اور اپنی نسلوں کے لئے صاف ستھرا سر سبزوشاداب اور روشن ماحول  کویقینی بنائیں اور سنجیدگی کے ساتھ ماحول کے محافظ کے طور پر اپنے کردار کو تسلیم کریں۔

                                 اسے بھی مامتاکہیے تو سچ ہے
                                 جو شفقت پیڑکی ہے آدمی پر۔

Daily Program

Livesteam thumbnail