کلکتہ کی مقدسہ مدر ٹریضہ (غریبوں کی ماں)
کلکتہ کی مقدسہ مدر ٹریضہ 26اگست 1910 میں مقدونیہ کے مقام سکوپئیے میں پیدا ہوئیں۔ آپ خاندان میں سب سے چھوٹی تھیں۔ آپ کے والد ایک تاجر تھے اور آپ تقریبا دو برس کی تھیں جب وہ انتقال کر گئے۔ اِس سانحہ کی وجہ سے آپ کے گھر میں خاصی مالی مشکلات آن پڑی۔ آپ کی والدہ نے بڑی محنت اور مشقت کر کے آپ کی تعلیم و تربیت کی جبکہ مذہبی تعلیم آپ نے نہ صرف اپنی والدہ بلکہ اپنے ایک مقامی کاہن سے حاصل کی۔ جب آپ ساڑھے پانچ برس کی ہوئی اور پہلی بار پاک شراکت لی تو آپ نے اپنے آپ کو خداوند کے حوالے کر دیا۔ ستمبر 1928 میں 18 برس کی عمر میں مشنری بننے کے جذبے کے تحت آپ نے آئر لینڈمیں سسٹرز صاحبات کی ایک جماعت جو ”سسٹرز آف لوریتو“کے نام سے جانی جاتی ہیں شمولیت اختیار کر لی اور یہیں پر آپ کو سسٹرمیری ٹریضہ کا نام دیا گیا۔ دسمبر 1928 میں آپ نے ہندوستان جانے کا فیصلہ کیا اور چھ جنوری 1929 میں کلکتہ پہنچی۔ یہیں پر آپ نے مئی 1931 میں اپنے پہلے وعدے کیے اور کلکتہ کی ایک سکول میں پڑھانے لگ گئیں۔ 24 مئی 1937 میں آپ نے اپنے دائمی وعدے کیے اور اسی وقت سے آپ کو مدرٹریضہ بلایا گیا۔ آپ نے درس و تدریس کا کام جاری رکھا۔
آپ اپنے طالب علموں کو بہت پیار کر تیں۔ اپنی ساتھی سسٹروں کا خیال رکھتیں۔ دْعا اور ریاضت کو خصوصی ترجیح دیتیں۔ 24 مئی 1944 میں آپ کو اسکول کا پرنسپل بنا دیا گیا اور آپ اسی طرح جوش کے ساتھ خدمت کرتی رہیں۔ 10 ستمبر 1946 میں جب آپ ایک بار بذریعہ ریل گاڑی کلکتہ سے وا لجین ریٹر یٹ کے لیے جا رہی تھیں تو اِسی سفر کے دوران خداوند نے آپ کو اپنے ایک اور کام کے لیے بلایا۔آپ کو رویا جات اور خوابوں میں خداوند کی طرف سے ہدایت ہوتی رہی کہ آپ لاچار، بیکسوں،رد کئے ہوؤں اور بیماروں کی خدمت کریں۔ ایک دفعہ خداوند یسوع نے آپ سے کہا کہ آپ خاص طور پر اْن کی خدمت کریں جن سے کوئی محبت نہیں کرتا۔ اور پھر ایک بار یہ کہا کہ میں خود اکیلا نہیں جا سکتا تم آؤ اور میرا نور بن کر اْن لوگوں کے پاس جاؤ اور آپ کو ایک مذہبی جماعت قائم کرنے کو کہا جو خاص طور پر انتہائی غریب لوگوں کی خدمت کرے۔ اِس پر آپ نے مشنری آف چیرٹی کی بنیاد ڈالی۔ 17 اگست 1948 میں آپ پہلی بار نیلے بورڈر والی سفید ساڑی پہن کر اپنی کانوینٹ سے باہر نکل کر غریبوں کے درمیان کام کرنے لگیں۔
اپنی خدمت کو موثر بنانے کے لیے آپ نے ایک مختصر طبی کورس کیا۔ پھر آپ نے غریبوں کی بستیوں کا رْخ کیا۔جہاں آپ گھر گھر جاتیں اور بیماروں کی تیمارداری کرتی تھیں۔ اْن کے زخم دھوتیں اور مرہم پٹی کرتیں اور قریب المرگ اور بے سہارا افراد کو اپنے مخصوص گھر میں لے جاتی تھیں۔ آپ کے ہر دن کا آغاز پاک یوخرست کی قربانی اور سجدے سے ہوتا۔ اس کے بعد آپ ہاتھ میں روزی لیے ہوئے اپنی خدمت کے لیے چل دیتی۔ 7 اکتوبر 1950 کو بضابطہ طور پر کلکتہ کی آرچ ڈایوسیس میں آپ کی جماعت کا آغاز ہوا اور 10 سال کے اندر اندر آپ نے اپنی سسٹرصاحبات کو انڈیا کی مختلف جگہوں میں بھیجنا شروع کر دیا۔آپ کی خدمات کا چر چاہر جگہ ہونے لگا۔ اسی دوران جب آپ کی خدمت اور کام بڑھنے لگا تو 1963 میں آپ نے برادروں کی جماعت کا آغاز کیا۔ آپ کی خدمت کو دیکھتے ہوئے پاپائے اعظم پولوس ششم نے فروری 1965 کو آپ سے درخواست کی کہ آپ ونزویلا میں اپنی جماعت کی بنیاد ڈالیں۔ اس کے بعد مختلف ممالک میں آپ کی جماعت کام کرنے لگی۔ 1976 میں سسٹر صاحبات کی ایک جماعت کو خصوصی طور پر دْعا،ریاضت اور دھیان وگیان کے لیے مقرر کیا گیا اور بعد ازاں اسی طرح برادروں اور کاہنوں کی جماعت کا بھی آغاز ہوا۔ آپ کے کام کو دیکھ کر بہت سارے لوگ آپ کے ساتھ آملے اور رفتہ رفتہ ایک ہی خدمت کے لیے مختلف جماعتیں تشکیل دی جاتی رہیں۔آپ کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں آپ کونا صرف کلیسیائی بلکہ حکومتی اور بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ جس میں قابل ذکر عالمی امن کا نوبل ایوارڈ شامل ہے۔ آپ اکثر دفعہ اس بات کا اظہار کرتی کہ آپ ان اعزازات کو خدا کے جلال اور غریبوں کے نام پر قبول کرتی ہیں۔
اپنی زندگی کے آخری ایام میں آپ کی صحت خاصی خراب رہنے لگی۔ تاہم باوجود اس کے آپ مسلسل خدمت کرتی رہیں۔ 1997 میں جب آپ کی جماعت 123 ممالک میں 610 گھروں اور 4 ہزار سسٹرز تک وسیع ہو گئی تو آپ پاپائے اعظم جان پال دوم کو آخری بار ملنے کے لیے گئیں اور کلکتہ واپس آکر اپنی سسٹرز کی رہنمائی کرتی رہیں۔ لوگ آپ کو ”زندہ مقدسہ“اور کچھ آپ کو ”گٹروں کی مقدسہ“کہہ کر پکارتے تھے۔ کیونکہ آپ گلی محلے کے گٹروں میں پڑے ہوئے لاچار، بے کس اور لاوارثوں کو وہاں سے نکال کر نئی زندگی دیتی تھیں۔ جبکہ اکثر آپ کو”غریبوں کی ماں“ کے طور پر جانتے تھے۔ اپنی روحانی زندگی میں آپ کو کچھ دیگر مقدسین کی طرح ایمانی اور روحانی طور پر تاریک راتوں کا بھی تجربہ کرنا پڑا۔تاہم آپ اپنے ایمان میں مضبوط رہیں۔ آپ 5 ستمبر 1997 میں کلکتہ میں ہی اِس جہان فانی سے رخصت ہو گئیں۔ آپ کی زندگی اور روحانیت کو دیکھتے ہوئے 2 سال کے کم ہی عرصے میں بذریعہ باوثوق گواہوں کے یہ جانتے ہوئے کہ آپ کے ذریعے لوگوں کوروحانی فضائل مل رہے ہیں پاپائے اعظم جان پال دوم نے آپ کو 19 اکتوبر 2003 کو مبارک قرار دیا اور بعد ازاں 4 ستمبر 2016 میں پوپ فرانسس نے آپ کو مقدسہ قرار دیا۔
اے خداوند ہمارے خدا!تو نے اپنے انتظام سے ہمارے موجودہ دور میں اپنی بندی مدر ٹریضہ کو غریبوں کی خدمت کیلئے چْن لیا۔اْس نے اپنی زندگی اور کاموں کے ذریعے خداوند کی بادشاہی کے لیے بہت سے یادگار کام کیے ہیں۔بخش دے کہ ْاس کی سفارشوں سے ہم بھی کلیسیا میں خدا اور اْس کے لوگوں کی خدمت جاری رکھیں۔ آمین۔