جب ٹھان لو۔۔تو کچھ ناممکن نہیں!
کسی نے کہا کہ جب پرندہ اْڑان بھرنے کی ٹھان لے تو ہوا کو راستہ دینا ہی پڑتا ہے۔اور جب جذبہ ہو کچھ کرنے کا،زندگی میں آگے بڑھنے کا تب دْنیا کی کوئی طاقت آپ کو کامیاب ہونے سے نہیں روک سکتی۔اسی طرح کی کچھ شخصیات درج ذیل ہیں:
ڈاکٹر بین کارسن نے کہا:میں نے ابتدائی اسکول میں بہت زیادہ محنت کی لیکن 1987 میں دنیا کا بہترین نیورو سرجن بن گئے۔ڈاکٹر بین کی محنت اس بات کی علامت ہے کہ آپ کامیابی کے دہانے پر ہیں۔اس لئے کبھی give upمت کریں۔
بل گیٹس نے کہا:میں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم بھی مکمل نہیں کی لیکن دنیا کا امیر ترین آدمی بن گیا۔بل ِگیٹس نے بتایا کہ اسکول آپ کو امیر نہیں بناتا۔ بلکہ صرف آپ کی اْس صلاحیت کوپالش کرتا ہے جو آپ کو امیر بنائے گا۔
کرسٹیانو رونالڈو نے کہا:میں نے اپنے والد سے کہا تھا کہ ہم بہت امیر ہوں گے لیکن وہ مجھ پر یقین نہیں کر تے تھے۔ مگرمیں نے اسے حقیقت بنا دیا۔
اس لئے یاد رکھیں آپ کے الفاظ آپ کی زندگی پر حکمرانی کرتے ہیں۔ اگر آپ کا مطلب وہی ہے جو آپ نے کہا ہے تو ہر لفظ پورا ہو جائے گا۔ آپ جو کہتے ہیں وہ آپ کو مل جاتا ہے۔
لیونل میسی بتاتے ہیں کہ میں اپنی فٹ بال کی ٹریننگ کے لیے ایک دکان پرtea boyکا کام کرتا تھا اور دیکھیں پھر بھی دنیا کے بہترین فٹبالرز میں سے ایک بن گیا۔یعنی اپنے خوابوں پر یقین رکھیں۔ آپ کی تکلیفوں کو یہ بتانے کی اجازت نہ دیں کہ آپ کا مستقبل کیسا ہوگا۔
اسٹیو جابز نے لکھا:کہ میں اپنے دوستوں کے کمروں میں فرش پر سوتا تھا اوروہ کھانا کھاتا تھاجو مقامی مندر میں مفت ملا کرتا تھا، بعد میں میں نے ایپل کمپنی کی بنیاد رکھی۔جابز کا کہنا ہے کہ اگر آپ آج چھوٹے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کل بھی چھوٹے ہی رہیں گے۔
، ٹونی بلیئر(سابق برطانوی وزیر اعظم) نے کہا:میرے اْساتذہ مجھے ناکام کہتے تھے لیکن میں وزیر اعظم بن گیا۔مطلب یہ کہ اپنے بارے میں کسی اور کی رائے کو اپنی حقیقت نہ بننے دیں۔
بشپ ڈیوڈ اوئیڈیپو نے کہا:میں نے صرف تین اراکین کے ساتھ لان ٹینس کورٹ سے لیونگ فیتھ چرچ شروع کیا اور انجیل کی تبلیغ کی۔ میرے بہت سے دوستوں نے مجھ پر تنقید کی لیکن آج ہمارے پاس دنیا کا سب سے بڑا چرچ آڈیٹوریم اور دو عالمی معیار کی یونیورسٹیاں ہیں۔ اس لئے خود پر بھروسہ رکھیں چاہے۔دوسروں کی باتوں پر کان نہ لگائیں۔
نیلسن منڈیلا نے بتایا:میں 27 سال جیل میں رہا اور پھر بھی صدر بنا۔منڈیلا کہتے ہیں کہ آپ کچھ بھی بن سکتے ہیں جو آپ بننا چاہتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کہاں رہے ہیں یا آپ جس بھی دور سے گزرے ہیں۔
ریس(Reece) نے کہا:میں اپنی یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ٹیکسی چلاتا تھا لیکن آج میں ایک ارب پتی ہوں۔یعنی اپنے ماضی کو اس بات کا فیصلہ نہ کرنے دیں کہ آپ کو کس قسم کے مستقبل کی ضرورت ہے۔
ہارلینڈ سینڈرز KFC کے بانی نے کہا:میں خودکشی کے دہانے پر تھا۔کیونکہ ہر طرف سے در کیا گیا اورنوسو ننانوے دفعہ انکار ہوا۔لیکن پھراپنا ہوٹل بنانے کا خیال آیا۔KFCکے بانی نے کہا کہ کسی بھی چیز میں کبھی دیر نہیں ہوتی۔دیر تو کبھی ہوتی ہی نہیں آپ کا مستقبل کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتا ہے۔ عمر کا آپ کی کامیابی اور مستقبل سے کوئی تعلق نہیں۔
علیکو ڈانگوٹے نے بتایا:میں بہت چھوٹا تھا جب سے اپنے چچا کے لیے کام کرتا رہا۔ لوگ مجھے حقیر سمجھتے تھے۔کچھ عرصہ بعد میں نے اپنے چچا سے ایک چھوٹی سی دکان کھولنے کے لیے قرض لیا۔میں نے سخت محنت کی اورافریقہ کا امیر ترین آدمی ہوں۔آپ بھی یاد رکھیں ماضی کی ناکامیوں کا آپ کی ترقی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ جو زندگی سنوارنے پر یقین رکھتا ہے اْس کے لیے سب کچھ ممکن ہے۔
براک اوباما نے کہا: میں کینیا کے ایک سیاہ فام تارکِ وطن کا بیٹا ہوں۔ میں نے ہارورڈ سے گریجویشن کیا اور بعد میں شکاگو میں سینیٹر بن گیا۔ میں دنیا کی سب سے طاقتور قوم کا صدر رہ چکا ہوں۔اس لئے آپ اپنی زندگی کو کبھی بھی باغ کی طرح نہ بنائیں جہاں کوئی بھی اندر اور باہر چل سکے۔بلکہ اسے آسمان کی طرح ڈیزائن کریں جہاں ہر کوئی پہنچنے کی خواہش رکھتا ہے!
آرنلڈ سوارزنیگر نے کہا: جب میں 15 سال کا تھا تو میں نے بہتر مستقبل کی تلاش میں امریکہ کا سفر کیا۔ میں 7 بار دنیا کا سب سے مضبوط آدمی اور مسٹر یونیورس بنا۔ اس کے بعد میں نے اپنی اکنامکس کی ڈگری حاصل کی پھر میں ہالی ووڈ کے بہترین اداکاروں میں سے ایک بن گیا۔ مجھے دو بار کیلیفورنیا کا گورنر بھی منتخب کیا گیا۔وہ کہتے ہیں دوسروں کاانتظار نہ کریں کہ وہ آپ کی قابلیت اور خوابوں پر یقین کریں۔ بلکہ جو بھی کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔