آئزک نیوٹن (عظیم سائنس دان)
عظیم ترین سائنس دانوں میں سب سے متاثر کن شخص آئزک نیوٹن 1642ء میں کر سمس کے روز انگلستان میں ”وولز تھورپ“کے مقام پر پیدا ہوا۔اسی برس گلیلیو مرا۔نیوٹن ایک ذہین بچہ تھا‘خوش قسمتی سے وہ مانتی تھی کہ اس کی دلچسپی کے سامان کچھ دوسرے ہیں۔اٹھارہ برس کی عمر میں وہ کیمبرج یونیورسٹی میں داخل ہوا۔ وہاں اس نے سائنس اور ریاضیات کے لیے خود کو وقف کردیا۔ جلد ہی اپنے طور پر اچھی بھلی تحقیق کرنے لگا۔پچیس سے ستائیس برس کی عمر تک اس نے ان سائنسی نظر یات کی بنیاد یں ہلا کر رکھ دی تھیں۔جنہوں نے بعد ازاں دنیا میں انقلاب برپا کرنا تھا۔ سترہویں صدی کے وسط میں سائنس کے میدان میں بڑی شدومد سے کام ہورہا تھا۔اس صدی کے آغاز میں ہی (ٹیلی سکوپ)دور بین کی ایجاد نے علم فلکیات کے میدان میں تہلکہ مچادیا تھا۔ انگریز فلسفی فرانس بیکن اور فرانسیسی فلسفی رینے ڈیکارت دونوں نے یورپ بھر کے سائنس دانوں کو اس طرف مائل کیا کہ وہ ارسطو کی حاکمیت کا اعتراف کیے بغیر اپنے طور پر مشاہدہ اور تجربہ کریں۔جو کچھ بیکن اور ڈیکارت نے کہا‘عظیم گلیلیو نے وہ کر دکھایا۔اس کے فلکیاتی مشاہدات نے‘جونو ایجاد دور بین کی مدد سے ممکن ہوئے تھے‘علم فلکیات کو ایک نیا رخ دیا۔ اسی کے میکا نکی تجربات پر اس اصول کی بنیاد پر قائم ہے۔جسے ہم حرکت کا پہلا قانون کہتے ہیں۔
ریاضیات میں نیوٹن کی بڑی کامیابی مکمل علم الا حصاء (Calcalus)کی ایجاد ہے۔جو اس نے غالباً تیئس یاپچیس برس کی عمرمیں ممکن بنالی تھی۔تاہم نیوٹن کی انتہائی ایجادات ”مشین دانی“کے شعبے میں ہیں۔یہ علم مادی اشیاء کی حرکت سے تعلق رکھتا ہے۔گلیلیو نے حرکت کا پہلا قانون دریافت کیا۔جو اجسام کی حرکت کی توضیح کرتا ہے یعنی جب وہ کسی بیرونی قوت سے آزاد ہوں۔ عملی طور پرہرجسم ہمہ وقت بیرونی قوت کی زدمیں ہوتا ہے جبکہ علم سکون وحرکت میں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ان حالات میں جسم کس طرح حرکت کرتا ہے؟اس مسئلہ کو نیوٹن نے اپنے حرکت کے دوسرے قانون کی مدد سے حل کیا۔جسے بجا طور پر کلاسیکی طبیعیات کا انتہائی بنیادی قانون تسلیم کیا جا سکتا ہے۔(اس قانون کو ریاضیاتی طور پراس مساوات سے ظاہر کیا جاتا ہے،F=ma)۔
نیوٹن کے قوانین کو انتہائی بڑے تناظر میں سائنس اور انجینئر نگ کے مسائل میں استعمال کیا گیا ہے۔اپنی زندگی میں ہی علم فلکیات میں اس کے قوانین کا انتہائی ڈرامائی انطباق کیا گیا۔اس شعبے میں بھی نیو ٹن نے نئے درواکیے۔1687ء میں اس کی عظیم کتاب ”فطری فلسفہ کے ریاضیاتی قوانین“شائع ہوئی۔اس میں اس نے اپنے کشش ثقل اور حرکت کے قوانین کو بیان کیا۔
نیوٹن نے ثابت کیا کہ کس طرح ان قوانین کے ذریعے سورج کے گردگھومتے سیاروں کی حرکت کے متعلق پیشین گوئی کی جاسکتی ہے۔یہ حرکیاتی علم فلکیات کا بنیادی مسئلہ ہے یعنی کس طور ستاروں اور سیاروں کے درست مقام اور حرکت کے متعلق پہلے سے جانا جائے۔نیوٹن نے ایک ہی ہلے میں اسے یکسر حل کر دیا۔یہی وجہ ہے کہ نیوٹن کو ماہرین علم فلکیات میں بھی سب سے عظیم شخصیت ماناجاتا ہے۔
حرکیات (Thermodynamic)اور علم صوتیات میں بھی نیوٹن نے گراں بہا اضافے کیے ہیں۔اس نے معیاری حرکت اور زاویہ دار معیار حرکت کے تحفظ کے ازحد وقیع طبیعی قوانین پیش کیے۔اس نے ریاضیات میں دو عددی کلیہ دریافت کیا۔ 1727ء میں نیوٹن کا انتقال ہوا۔اسے ”ویسٹ منسٹر“کے گرجا گھر میں دفنا یا گیا‘وہ پہلا سائنس دان تھا جسے یہ اعزاز ملا۔