حقیقی نمائندگی وہاں ممکن ہے جہاں عوام کی آواز کوسْنا جائے۔فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد

مورخہ 27 اکتوبر 2025کو مسیحی برادری نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کے شامل کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات انصاف، مساوات اور عوامی شمولیت کے اصولوں پر مبنی ہوں، تاکہ مذہبی و سماجی اقلیتیں بھی اپنی آواز مؤثر طور پر بلند کر سکیں۔
فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشداسلام آباد/راولپنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ بلدیاتی نظام جمہوریت کی وہ بنیادی سطح ہے جہاں عوام براہِ راست اپنی برادریوں کی ترقی، خدمت اور بہتری میں کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جمہوریت کو حقیقی معنوں میں مؤثر بنانا ہے تو ہر طبقے، خصوصاً اقلیتوں، کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنے نمائندے اپنے ووٹ کے ذریعے براہِ راست منتخب کریں۔
فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشدنے ایکٹ میں مخصوص نشستوں کی شمولیت کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان نشستوں پر نمائندوں کا انتخاب بالواسطہ طریقے کے بجائے براہِ راست عوامی ووٹ سے ہونا چاہیے تاکہ اقلیتوں کی حقیقی نمائندگی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی نمائندگی وہاں ممکن ہے جہاں عوام کی آواز کوسنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی، ہندو، سکھ اور دیگر اقلیتی برادریوں کو یہ وقار حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنے کونسلرز کو آزادانہ اور منصفانہ ووٹ کے ذریعے خود منتخب کریں، جیسا کہ پاکستان کے ہر شہری کا آئینی حق ہے۔
فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشدنے سیاسی رہنماؤں، قانون سازوں اور الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ وہ آئینِ پاکستان کی روح کے مطابق مساوات، مذہبی آزادی اور تمام شہریوں کی عوامی زندگی میں بھرپور شمولیت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے اقلیتی برادریوں پر زور دیا کہ وہ شہری تعلیم، ووٹر رجسٹریشن اور پرامن و مثبت جمہوری عمل میں سرگرم کردار ادا کریں۔
آخر میں فضیلت مآب آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشدنے دُعا کی کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات ملک میں جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کریں، قومی ہم آہنگی و یکجہتی کو فروغ دیں، اور انصاف و مساوات کی نئی اُمید ہر گاؤں، قصبے اور شہر میں روشن کریں۔
 

Daily Program

Livesteam thumbnail