تعلیم، تحفظ اور ایک بہتر زندگی کی طرف رہنمائی بچوں کابنیادی حق ہے۔ ریورنڈ فادرقیصر فیروز (او۔ایف۔ایم کیپ)
مورخہ9 تا 12 جون 2025 کو ملکہ ِ فرشتگان پیر ش پھول نگر میں ریورنڈ فادرقیصر فیروز (او۔ایف۔ایم کیپ) پیرش پریسٹ کی زیر قیادت مخصوص علاقوں میں چائلڈ لیبر کے خلاف بین الاقوامی دن منایا گیا۔ جس کا مقصد بچوں کوتعلیم،تحفظ اور بہتر مستقبل فراہم کرنا تھا۔ سب سے پہلے سینٹ میریز کانونٹ ہائی سکول میں اس دن کی آگاہی کے لیے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے مہمان خصوصی جناب رانا سکندر حیات،منسٹر فار سکول ایجوکیشن پنجاب جبکہ مقرر ریورنڈ فادر قیصر فیروز (او۔ایف۔ایم کیپ)تھے۔
ریورنڈ فادرقیصر فیروز نے علم اور آزادی کے ہیرو اقبال مسیح کی متاثر کن کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی اقبال مسیح کا چہرہ اپنے اردگرد بے شمار، ہوٹلوں، دکانوں اور سٹرکوں پر کام کرنے والے چھوٹے بچوں کی آنکھوں میں نظر آتا ہے۔ اقبال مسیح جیسے بے شمار ننھے ہیروز آج بھی بے قدر ہو رہے ہیں۔ فادر موصوف نے مزید کہا کہ بچوں کی جگہ سکول ہے، کارخانہ یا کھیت نہیں۔ہمیں معاشرے میں اِس ناسور کے خلاف آواز بلند کرنی ہے تاکہ ایک بہتر اور تعلیم یافتہ معاشرے کی بنیا د رکھی جاسکے۔ انہوں نے خاص طور پروالدین کو مخاطب کرتے ہوئے تا کید کی کہ وہ اپنے بچوں کو اْن کا حق دیں، یعنی تعلیم، تحفظ اور ایک بہتر زندگی کی طرف رہنمائی کریں۔
مہمانِ خصوصی جناب رانا سکندر حیات نے بچوں اور اساتذہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چائلڈ لیبر کی مجموعی تعداد حد درجہ سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ پنجاب میں یہ شرح تقریباً 14 فیصد کے قریب ہے۔ چائلڈ لیبر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ غربت، اوربیروزگاری ہے۔انہوں نے کہاہے کہ ہماری بھرپور کوشش ہو گی کہ پاکستان کا ہر بچہ اسکول میں ہو نہ کہ کسی ورکشاپ، فیکٹری یا ہوٹل میں۔انہوں نے سینٹ میری کانونٹ ہائی اسکول کو STEM کمپیوٹر لیب اور سائنس لیب عطیہ کرنے اور ملکہ فرشگان پیرش پھول نگر کے پانچ کیتھولک اسکولوں کی اسکول فیس ادا کرنے کا بھی وعدہ کیا۔نیز انہوں نے بچیوں کی تعلیم و تربیت میں مالی معاونت کی یقین دہانی کروائی۔
علاوہ ازیں بھائی پھیرو کے مختلف علاقوں میں بیک وقت فادر صاحبان نے لوگوں کو چائلڈ لیبر کے خلاف بین الاقوامی دن کے حوالے سے آگاہی دی یعنی فادر کالونی میں ریورنڈ فادر قیصر فیروز،شیرپور کے علاقے میں ریورنڈ فادر جان جوزف،ہرچوکی میں ریورنڈ فادر رابنسن جبکہ مریم کالونی میں برادر عامر نے ۔ یہ سیمینارز اُن مخصوص علاقوں میں منعقد کروائے گئے جہاں بچوں سے جبری مشقت کے خلاف شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ یہاں موجود شر کا ء کو بچوں کے بنیادی حقوق سے روشناس کرایا گیا، بالخصوص تعلیم جیسے قیمتی حق پر زور دیا گیا جو ہر بچے کا پیدائشی حق ہے۔
Daily Program
