پاک خاندان ایک مثالی خاندان


 خاندان انسانی تاریخ اور تہذیب میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ الہٰی اعتبار سے خدا خاندان کو قائم کرنے والا ہے۔ خدا خود خاندان میں جنم لیتا ہے کہ بنی نوع انسان کی نجات بن سکیں۔ اس لیے خاندان خدا کی نظر میں نجات کی جگہ ہے۔مقدس جان پال دوم نے کہا ”خاندان پہلی سیمنری ہے“ جہاں ایمان کا بیج بویا جاتا ہے اور یہ بیج بڑھتا ہے، پھلتا پھولتا ہے اور تناور درخت بن کر پھل در ثابت ہوتا ہے۔یسوع مسیح کی زندگی پر غور کریں کہ اْس نے کہاں سے شروع کیا؟ کہاں سے سیکھا؟ یقینی طور پر اپنے گھر سے ہی شروع کیا اور اپنے گھر سے ہی سیکھا۔ پوپ پال ششم اور ویٹی کن مجلس دوئم فرماتی ہے”خاندان گھریلو کلیسیاء ہے“۔ اور پاک خاندان ہی سب سے پہلی گھریلو کلیسیاء ہے کیونکہ اس خاندان کا درمیانی خداوند یسوع ہے۔ خاندان میں کلیسیا ء ہوتے ہوئے مسیح خداوند کے ساتھ کا ہن، نبی اور بادشاہ ہونے کا کردار ادا کرنا ہے۔
 پاک خاندان ہم سب کے لئے ایک مثالی خاندان ہے۔ جس میں مقدسہ مریم، حضرت یوسف اور خداوند یسوع مسیح ہیں۔ خاندان ایک معاشرے کی بنیادی اکائی ہے۔خاندان ایک ایسی جگہ ہے جہاں انسان آنکھ کھولتا ہے اور زندگی گزارنے کا ڈھنگ سکتا ہے۔اسی خاندان میں انسان محبت، قربانی اور معافی کا تجربہ کرتے ہوئے ایک اچھا انسان بننے کی کوشش کرتا ہے۔ ہم سب کسی نہ کسی طرح کسی نہ کسی خاندان سے جڑے ہوئے ہیں۔ اسی لئے تو ویٹیکن مجلس دوئم کی دستاویز بیان کرتی ہیں کہ انسان ایک قسم کی گہری انسانیت کا مدرسہ ہے۔تاہم خاندانی زندگی انسان کے کردار کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ ہم بڑے دن کے بہت پرْ فضل اور با برکت موسم سے گزر رہے ہیں۔ جب کلمہ مجسم ہو کر انسانی روپ  لیتا ہے اور ہم انسانوں کے درمیان آ کر ہماری ثقافت، معاشرت اور تہذیب کا حصہ بنتا ہے۔ خدا وند یسوع مسیح پاک نو شتوں کے مطابق اشعیا اورارمیا نبی کی پیشن گوئیوں کی پیروی کرتا ہوا مقدسہ مریم اور حضرت یوسف کے آنگن میں آنکھ کھولتا ہے۔ خدا یسوع کو پہنتا ہے اور ہم مسیحیوں کو ایک مثالی خاندان جو مقدسہ مریم، حضرت یوسف اور بچہ یسوع پر محیط ہے ملتا ہے کہ ہم بھی پاک خاندان کے نقشے قدم پر چل کر اچھا خاندان بن سکیں۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ خداوند یسوع مسیح نے ایک اچھے خاندان میں اور خاندان کی تمام تر مذہبی اور معاشرتی اقدار کے اندر جنم لیا ایک یہودی نوجوان ہوتے ہوئے خداوند یسوع اپنے والدین کی عزت و احترام کرتا ہے کیونکہ لازم ہے کہ وہ یہودی شریعت میں دس احکام میں سے چوتھے حکم سے بخوبی واقف تھا۔ پوپ فرانسس اپنے چوپانی خط"Amoris Laetitia"  میں فرماتے ہیں کہ بائبل مقدس میں بے شمار ایسے خاندان ہمیں ملتے ہیں جنہوں نے دکھوں اور پریشانیوں کا سامنا کیا لیکن خدا کی محبت میں ہمیشہ ثابت قدم رہے اور خداوند کے وفادار رہے۔پوپ فرانسس مزید لکھتے ہیں کہ محبت، برداشت اور امن والا خاندان خدا کی طرف سے ایک انمول تحفہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ خاندان وہ پہلی درسگاہ ہے جہاں انسان کو ماں اور باپ کی محبت و شفقت ملتی ہے جہاں اْسے اپنی تہذیب و تمدن اور دینی فرائض اور ایمان کے متعلق بتایا جاتا ہے۔ خداوند یسوع کی اچھی تربیت کا سہرا صرف اور صرف ولی یوسف اور مقدسہ مریم کو جاتا ہے۔ پاک خاندان کی خوبی یہ تھی کہ وہ خداوند کی آواز کو سنتے تھے جیسے کہ مقدسہ مریم نے خداوند کے کلمہ کو سْنا  اور قبول کیا۔ اِسی طرح ولی یوسف بھی خداوند کی آواز کو زیادہ اہمیت دیتا ہے اور مقدسہ مریم کو اپنے گھر میں لاتا ہے اور ایک اچھے خاندان کی طرح زندگی بسر کرتا ہے۔ عام طورپریہ تصور کیا جاتا ہے کہ پاک خاندان دنیا کی فکر سے آزاد اور خوشحال ترین خاندان ہوگا۔لیکن  ایسا نہیں ہے عام خاندانوں کی طرح یہ بھی سماجی، معاشی اور مالی مشکلات کا شکار ہوئے۔ خاندان میں کوئی بیمار بھی پڑا ہوگا جو دوسروں کی فکر مندی کا باعث ہوا ہوگا۔یسوع کی اعلانیہ زندگی کے آغاز سے لے کر اس کی صلیبی موت تک مقدسہ مریم بارہا اس کے ساتھ نظر آتی ہے اور صلیب کے نیچے اس کی موت کی شہادت بھی دیتی ہے۔ لیکن مقدس یوسف کے بارے میں کلام خاموش ہے شاید وہ یسوع کی تیس سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی وفات پا چکے تھے۔ اگر ایسا ہے تو خاندان کے لیے یہ بات بہت دکھ اور غم کی ہوگی۔اس کے باوجود، ان سب میں جو خوبیاں مشترک تھی کہ یہ خاندان پاک روح کی ہدایت سے چلتے تھے۔ آسمانی باپ کی محبت و تابعداری،ایک دوسرے سے پیار ووفاداری،ہم آہنگی اور امن خاندان کے نمایاں اوصاف رہے ہیں۔موجودہ زمانہ سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے ترقی اور روشنی کا دور ہے۔ دوسری طرف ایمان میں کمزوری اور بے راہ روی کا بھی دور ہے۔ ان خونی حالات میں ہم پاک خاندان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں شرط یہ ہے کہ اگر ہم پاک روح کو اپنی زندگی میں کام کرنے دیں۔موجودہ دور میں خاندانی زندگی کو درپیش مسائل بہت زیادہ  ہیں۔خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ بچے والدین سے دور ہیں اور والدین بچوں سے دور ہیں۔ذرائع ابلاغ نے خاندانی زندگی میں محبت کو ختم کر دیا ہے۔ خاندانوں کے خاندان ٹوٹ رہے ہیں۔والدین بچوں کی شادیاں کرتے ہیں اور شادیاں چھ ماہ تک بھی نہیں چلتی۔ معافی نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔ ان حالات میں ہمارے سامنے صرف اور صرف پاک خاندان ہی ایک حقیقت ہے ایک ایسی حقیقت ہے جس کے نقشے قدم پر ہم چل سکتے ہیں۔ اس خاندان کی طرح معافی،برداشت اور قبولیت کو اپنی خاندانی زندگی کا حصہ بنائیں۔ آج کے دور میں پاک  خاندان جو کہ حضرت یوسف، مقدسہ مریم اورخداوند یسوع مسیح کا خاندان ہے اْن سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری مشکلات میں اور ہماری زندگی کی حقیقتوں میں ہمارے خاندانوں کو بھی وفاداری، ثابت قدمی اور محبت کی ڈوری میں باندھے رکھے۔آمین

Daily Program

Livesteam thumbnail