توبہ،دْعا اور انتظا ر کا موسم
پاک ماں کیتھولک کلیسیا نے یکم دسمبر سے آمد کے موسم کا آغاز کیاہے جو مسیحی زندگی میں نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس موسم میں ہم یسوع کے اس دنیا میں آنے کی خوشیوں کو منانے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں۔ درحقیقت خداوند کی راہ وہ ہے جو خدا کی ذات سے لے کر انسان کے دل تک پہنچتی ہے۔ ایام میں ایک مسیحی کی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں یہ تبدیلیاں روحانی اور جسمانی دونوں طرح سے اْس کی زندگی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ آمد کے ایام میں لطوریائی رنگ جامنی ہوتا ہے۔ یہ رنگ اپنے اندر بہت سے مفہوم لیے ہوئے ہے۔جامنی رنگ شاہانہ طاقت اور امتیاز سے منسلک ہے۔ آمد کا ایام میں ہم گرجا گھروں میں جامنی رنگ کی موم بتیاں جلا کر،اِس رنگ کے اْن تمام پہلوؤں کی حقیقت کا اقرار کرتے ہیں کہ ہم جس جلالی خدا کا استقبال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں وہ درحقیقت ایک عظیم بادشاہ ہے۔ وہ تمام تھکے ماندوں کیلئے آرام کی جگہ ہے۔ وہ امن کا شہزادہ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ ہمیں ہمارے گناہوں سے نجات اور مخلصی دینے کیلئے آنے والا ہے۔ آمد کے موسم میں ہماری روح خوش ہوتی ہے۔ اس موسم کے آتے ہی ایک الگ سی ہی خوشی اور رونق محسوس ہوتی ہے۔ان ایام میں ہم اپنے دلوں اور گھروں کو مسیح یسوع کے لیے تیار کرتے ہیں۔ ہمارے دلوں میں اْمید، محبت، خوشی اورامن جیسی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ تمام اقدار اْس ہستی کے ساتھ وابستہ ہیں جس کا نام میں ہی قدرت پائی جاتی ہے۔ یہ ایام ہمیں بہت سی باتوں پر غور کرنے کے لیے اْکساتے اور مائل کرتے ہیں کہ اپنی سوچوں اور اعمال میں مناسب تبدیلی لائیں تاکہ جوش و جذبے کے ساتھ مسیح خداوندکی پیدائش کا جشن منا سکیں۔
آمد کے ایام اْمید اور انتظار کے ایام ہیں۔یہ ایام ہمیں اْس تاریکی پر غور کرنے کی دعوت دیتے ہیں جو ہمارے دلوں میں یسوع مسیح کے نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔اس تاریکی کو دْور کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنے آپ کو دْعا میں مصروف رکھیں۔اپنے دلوں میں دوسروں کے لیے محبت رکھیں۔ نفرت کے جذبات ختم کریں۔ کیونکہ جب ہمارے دلوں میں یسو ع جیسی محبت ہوگی تب ہم اس محبت کو بانٹنے والے بنیں گے۔
مسیح یسو ع جو اْس دنیا میں آنے والا ہے وہ ہمیں معافی، صلح،پیار اور امن و شادمانی کا پیغام دیتا ہے۔ تو پھر کیوں ہم ابھی تک اپنے دلوں کو تیار نہیں کر پائے؟ کیوں اب بھی ہمیں دوسروں کو معاف کرنا مشکل لگتا ہے؟ شاید اس لئے کیونکہ دل سے تبدیل ہوئے ہی نہیں۔
آمد کا موسم بہت مقدس ہے۔ کلیسیاان چار اتواروں میں اْمید، انتظار تیاری،توبہ اور تبدیلی کے دورانیہ میں سے گزرتی ہے۔ انبیاء کرام تمام لوگوں کو اْمید دلاتے ہیں کہ ہمارا خداوند آزادی کا خدا ہے۔ وہ غلامی کو آزادی میں بدل دے گا۔ اْداس چہروں پر خوشی ہوگی۔ ہمیشہ کی زندگی ہوگی۔ خداوند آئے گا اور پھر سے ہمارا رشتہ خدا کے ساتھ مضبوط ہوجائے گا۔ وہ ٹوٹے ہوئے رشتوں کو دوبارہ جوڑے گا۔ موجودہ دور میں ہم بے سکونی، بد امنی اور ذہنی کشمکش میں زندگی گزار رہے ہیں۔آمد کے ایام دوسروں کے بارے میں سوچنے اور ان کے ساتھ رفاقت اور شراکت رکھنے کا پیغام بھی دیتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے آپ کو پرکھیں۔ اپنے آپ پر دھیان وگیان کریں اور امن کے شہزادے کو اپنی زندگی میں خوش آمدید کہنے کے لیے خود کو تیار کریں۔ تاکہ ہم خداوند کی پیدائش کے لیے اپنے دلوں کو اپنی روح کو تیار کر سکیں تاکہ اپنے دلوں کی چرنی میں یسوع کو جگہ دے سکیں۔ آمد کے ایام بہت بہت مبارک ہوں!