اس نئے سال خود کو بدلیں
نئے سال نے ایک بار پھر نئی اْمیدوں کے ساتھ ہماری زندگیوں میں قدم رکھاہے۔صرف سوچنے کی بات یہ نہیں کہ اس نئے سال میں ہم کیا کریں گے بلکہ سوچنے کی بات یہ بھی ہے کہ ہم نے گزرے سال میں کیا کھویا اور کیا پایا؟کیاکسی غریب کی مدد کی؟ کیادوسروں کے حقوق کا خیال رکھا؟کیاعبادت میں کوتاہی کی؟کسی کا دل تو نہیں دکھایا؟کیاماں باپ کی نافرمانی کی؟کیا کسی کا حق مارا؟کتنے اچھے کام کئے؟وغیرہ وغیرہ۔یہ سال کا وہ وقت ہے جب بہت سے لوگ نئے سال کے ہر ایک دن کام کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ تاریخ کے مطابق نئے سال کی قراردادیں 4000 سال پرانی روایت ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ قدیم بابل کے لوگ اس طرح کی قراردادیں کرنے والے پہلے لوگ تھے۔اسی رپورٹ کے مطابق اسی طرح کی روایت روم میں 46 سال قبل از مسیح میں قائم ہوئی تھی، جب جولیس سیزر نے یکم جنوری کو ”دو سر والے“ دیوتا جانس کی تعظیم کے لیے نئے سال کے آغاز کے طور پر قائم کیا تھا۔ہر سال لوگ نئے سال کیلئے کچھ قراردادیں یعنی نئے منصوبے بناتے ہیں۔ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، ان قراردادوں کی تین اقسام صحت، خود کی بہتری اور پیسہ ہیں۔ یہ قراردادیں وزن کم کرنے کے عزم سے لے کر سرمایہ کاری میں پیسہ بچانے یا کسی بری عادت کو چھوڑنے تک کچھ بھی ہو سکتی ہیں۔لیکن کیا کبھی ہم نے اپنے ایمان یا مذہب کے مطابق نئے سال کی ریزولیوشن بنانے کا سوچا ہے؟اگر ہاں تو اْس کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے ارادے کو دیکھیں اور خدا کو تفہیم کے عمل میں شامل کریں۔ وہ آپ سے کیا کروانا چاہتا ہے؟ آپ اپنی زندگی میں کسی ایسی عادت یا عمل کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں جو اْس کی بادشاہی کو مزید جلال بخشے؟ مثال کے طور پر، کیا آپ اپنے جسم کو ”اپنے اندر روح القدس کے ہیکل“ کے طور پر عزت دینے کے لیے کام کرنے کا عہد کرنا چاہتے ہیں، جو آپ کے پاس خُدا کی طرف سے ہے؟ جیسا کہ آپ اپنے آپ کو یا اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں کو سمجھتے ہیں، یسوع سے یہ پوچھنے کی کوشش کریں کہ وہ آپ کو کیسے بڑھانا اور تبدیل کرنا چاہتا ہے بجائے اس کے کہ آپ خود اسے کیسے کرنا چاہتے ہیں۔بہت سے لوگ اپنے نئے سال کی قراردادوں کو حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔جب آپ اپنے عہد کو برقرار رکھنے میں ناکام رہتے ہیں، توپریشان مت ہوں بلکہ دوبارہ شروع کریں۔اپنے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے اپنے ارادے پردوبارہ نظر ثانی کریں۔ فرض کریں کہ آپ جمعہ کے دن گوشت کھانا چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں صرف روزوں کے ایام میں اور آپ کے دفتر میں کسی روز کوئی ایسی دعوت تھی جس میں آپ نے گوشت کھا لیا اور آپ بھول گئے کہ یہ کون سا دن تھا۔اس عمل کے لئے یسوع آپ کو معاف کر دے گا۔ خُدا کے سامنے اپنی غلطیوں کا اعلان کریں (زبور 32:5) اور دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں (اشعیا 43:19)۔
ہمیں نہ صرف اس سال کے لیے اچھی اچھی سوچیں سامنے رکھنی ہیں بلکہ گزرے ایام کا ایک تنقیدی جائزہ بھی لینا چاہیے کہ کن جگہوں پر ہم سے کوئی غلطی سرزد ہوئی اور کہاں ہم نے کوئی غفلت کی۔ اگر اپنی اس کارگزاری کو سامنے رکھتے ہوئے ہم اپنی آئندہ حکمت عملی بنائیں گے تو یقینا یہ سال ہمارے لیے تبدیلی،خوشی اور کامیابی کا سال ہوگا۔
آپ سب کونیا سال مبارک ہو!