آمد کے ایام اور کرسمس کی علامات

 
آمد کے ایام
آمد کے معنی ”آنا“ کے ہیں۔آمد کے ایام چار اتواروں پر مشتمل ہیں۔ یہ موسم یسوع کو جسمانی طور پر قبول کرنے،خوش آمدید کہنے اور ملنے کے لیے مخصوص ہے۔پاک ماں کا تھولک کلیساء آمد کے ایام کے ساتھ ہی لطوریائی سال کا آغاز کرتی ہے اور اس خوبصورت موسم کا تقاضا یہ ہے کہ اپنے دلوں کو الہی کلمہ کے متجسد ہونے اور یسوع مسیح کی دوسری آمد کے لئے تیار کریں۔ 
ریِت
رِیت آمد کے ایام کی مرکزی علامت ہے جو آمد کے ایام میں گرجا گھروں یا گھروں میں سجائی اور رکھی جاتی ہیں۔بہت سال پہلے جرمنی کے  کاتھولک مومنین سرد موسم میں رِیت کی علامت اْمید کی نشاندہی کے لئے بنایا کرتے تھے۔دنیا کے باقی حصوّں نے اس روایت کو سولہویں صدی میں اپنایا۔رِیت عام طور پر گول دائرے کی شکل میں ہوتی ہے جو اپنے اندر بہت گہرے معنی رکھتی ہے۔گول دائرہ خدا کا انسانوں کے لئے بے لوث پیار کا نشان ہے جس کی نہ کوئی ابتدا ہے نہ ہی کوئی انتہا ہے۔ رِیت پر چار موبتیاں رکھی جاتی ہیں اور ہر اتوار کو ایک موم بتی جلائی جاتی ہے۔ ہر موم بتی اپنا ایک معنی رکھتی ہے۔ تین موبتیاں جامنی جبکہ ایک موم بتی گلابی رنگ کی ہوتی ہے۔آمدکے ایام کا اختتام 24 دسمبر یعنی کرسمس کے ایام شروع ہونے تک رہتا ہے۔آئیں خدا کے پیار کے دائرے میں جیئں اور اْمید میں آمد کا موسم گزاریں۔
کرسمس کی علامتیں 
کیتھولک کلیسیاء میں ابتدا ہی سے علامتوں کا تسلسل ہے۔مسیحت میں علامتیں بہت گہرے معنی اور روحانیت کا اثاثہ ہیں۔ لطوریائی سال کے شروع ہی سے علامتوں کے سلسلوں کا آغاز ہو جاتا ہے۔ علامتیں لطوریائی موسموں، دعاؤں اور اہمیت میں کئی گنا زیادہ اضافہ کر دیتی ہیں۔ یہ اپنے اندر تصوف کا رنگ اور عقیدوں کی لذت رکھتی ہیں۔
بیت لحم کا ستارہ
یسوع مسیح سے قبل ماہرِ فلکیات نے تقریبا 3000 ستاروں کا نقشہ تیار کیا تھا، لیکن اس وقت تک گلیلین دوربین ابھی ایجادنہیں ہوئی تھی جس نے10 16ء میں بتایا کہ آسمان پر ستاروں کی تعداد کتنی ہے۔ بیت ا لحم کا ستارہ جس نے یسوع مسیح کی پیدائش کی خوشخبری دی اس کا ذکر ہمیں صرف متی کی انجیل (2:2 (میں ملتا ہے۔تاریخی اعتبار سے اس ستارے کو تین طریقوں سے بیان کیا جاتا ہے۔
1 -بڑ ادْم دار ستارہ
2 -بہت سارے ستاروں کا جھرمٹ
3 -ستاروں کا دھماکہ
مسیحی ایمان رکھتے ہیں کہ یہ ایک معجزاتی نشان تھا جو یسوع کی ولادت کی نشاندہی کرتا ہے۔ماہرین ِالہیات کا کہنا ہے کہ یہ ستارہ نبیوں کی نبوت کو پورا کرتا ہے۔ سائنس دان اور ماہرِ فلکیات تحقیقات سے باور کرواتے ہیں کہ مختلف سیاروں کا ملاپ جو مجوسیوں نے دیکھا وہ کسی اہم واقعہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ بیت ا لحم کا ستارہ خداوند یسوع مسیح کی پیدائش کا ستارہ ہے جو مجوسیوں نے اپنے علم ِنجوم سے مشرق میں ظاہر ہوتے دیکھااور انہوں نے جانا کہ یہ ستارہ الٰہی شہزادے اور نجات دہندہ کے وعدے کی تکمیل کی علامت ہے۔ اس لیے وہ اس کا پیچھا کرتے ہوئے بیت الحم میں پہنچے اور اْسے سجدہ کیا۔یسوع مسیح کی پیدائش پر سجد ے ہماری ریاضت میں گہرائی لاتے ہیں۔
کرسمس ٹری
دیگر روایات کی طرح کرسمس ٹری سجانے کی رسم کا تعلق بھی یورپ سے ہے۔ کرسمس ٹری زندگی کے درخت کی علامت ہے جس سے یسوع المسیح کو منسوب کیا جاتا ہے۔ خود خداوند یسوع مسیح یوحنا کی انجیل میں فرماتے ہیں:”میں تاک ہوں تم ڈالیاں ہو، جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اْس میں وہ بہت پھل لاتاہے۔ کیوں کہ مجھ سے جدا تم کچھ نہیں کر سکتے“۔ کرسمس ٹری کی چوٹی کا رْخ خدا کی جانب ہے اور اس کے ہرے پتے اْمید کی علامت ہیں جو ہمیں مسیحی ایمان اورْ امید میں بڑھتے رہنے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
کرسمس کی گھنٹیاں 
پرانے زمانے میں بھیڑوں کو گلے ّمیں واپس بلانے کے لیے گھنٹی کا استعمال کیا جاتا تھا خدا وند یسوع ہمارا چرواہا ہے اور ہم اْس کی بھیڑیں  ہیں جو ْاس کی آواز پہچانتی اور سنتی ہیں۔ گھنٹیاں اعلان کرنے،خوشی کی خبر سنانے اور پیغام دینے کی نشاندہی کرتی ہیں۔کرسمس کے دن گرجا گھر کی گھنٹیاں ہمیں دعوت دیتی ہیں کہ ہم یسوع کے سامنے جھک جائیں۔یسوع کے جنم دن پر گھنٹیوں کی علامت خوشی اور خوشخبری کا اعلان اور پیغام دیتی ہیں۔ آئیے ہم کرسمس پریسوع کی خوشخبری بنیں۔
  فرشتہ  
دوسری علامتوں کے ساتھ ساتھ فرشتہ کی علامت کا بھی کرسمس سے گہرا تعلق ہے۔ یسوع کی پیدائش کی خوشخبری فرشتہ مقدسہ مریم کے پاس لے کر آتا ہے اور یسوع کے جنم کے موقع پر بھی فرشتہ ہی چرواہوں کو یسوع کی بشارت دیتا ہے۔بچہ یسوع کی پیدائش پر آسمان پر بڑی خوشی منائی گئی جس کا اظہار فرشتوں نے خدا کے نام کو تمجید دے کر کیا۔  انہوں نے امن کے گیت گائے:”عالم ِ بالاپر خدا کو جلال اور زمین پر نیک نیت آدمیوں کے لیے سلامتی“۔آئیں ہم بھی دوسروں کے لئے نیکی اور اچھائی عمل میں لاکر فرشتانہ کردار ادا کریں۔
سانتا کلاز
کرسمس کے موقع پر ایک بزرگ شخص جو سرخ رنگ کے کپڑے پہنے اور سفید بالوں سے ڈھکے ہوئے سر کے ساتھ اپنی پشت پر ایک بہت بڑا تھیلا لٹکائے چلتا نظر آتا ہے۔ سانتا کلاز کا تعلق مقدس نکولس سے ہے۔مقدس نکولس چھوٹی عمر میں ہی بہت مہربان اور فراخ دل تھے۔وہ اپنے گاؤں میں لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے۔ بہت دفعہ ایسے لوگوں کو کھانا مہیا کرتے جن کے پاس کچھ کھانے کو نہ ہوتا تھا۔ یہ مقدس بچپن سے ہی بہت مذہبی تھے۔ جوانی کی عمر میں انہوں نے کاہن بننے کا فیصلہ کیا۔ اپنی پاسبانی خدمت کے دوران بھی ان کا مرکز لوگ ہی رہے۔وہ لوگوں کی خاص طور پر بچوں کی مدد کرنا چاہتے تھے۔وہ لوگوں میں اپنی دوستانہ طبیعت، عبادت کا جذبہ اور حکمت کی بدولت بہت مشہور تھے۔ جلد ہی وہ کلیسیاء کے بشپ مقرر ہوئے۔ ان کی سخاوت اور دریا دلی کے بارے میں کئی روایات ہیں۔ وہ بہت دفعہ گھوڑے پر سوار لال جوڑا پہنے ہوئے گاؤں میں سفر کے لیے نکلتا، چھوٹے بچے اْن کا انتظار کرتے۔ ایک دن انہیں ایک ایسے خاندان کے بارے میں پتہ چلا کہ ایک آدمی اپنی 3 بیٹیوں کو کھانانہیں دے سکتا اورنہ ہی زندگی کی ضروریات پوری کر سکتا اسی لئے وہ اپنی بیٹیوں کو کہیں بھیج دینا چاہتا تھا۔ مقدس نکولس نے اس خاندان کی مدد کا سوچا اور جب رات کو سب سو رہے تھے تو انہوں نے چھت پر جا کر آتشدان کے راستے سونے سے بھری تین پوٹلیاں نیچے جھونپڑی میں پھینک دی۔ اسی رات اس آدمی کی بیٹیوں نے اپنی جرابیں دھو کر خشک ہونے کے لئے آتشدان کے پاس رکھی تھی۔ جب مقدس نکولس نے سونا نیچے پھینکا تو وہ جا کر جرابوں میں گرا۔صبح لڑکیوں نے اپنی جرابوں کو سونے کے سکوں سے بھری پایا تو ان کی خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی۔جب یہ کہانی پورے گاؤں میں پھیل گئی تو گاؤں کے لوگوں نے بھی رات کو اپنی جرابیں دروازوں کے باہر  رکھنا شروع کر دیں۔ اب ہر صبح سبھی کو فرق اور خوبصورت تحفے ملنے لگے جو کہ مقدس نکولس کی طرف سے ہوتے تھے۔ یہ تحفے لوگوں کو خوشی دیتے بعد از ان لوگوں نے اس کو کرسمس کی رسم بنالیا۔جس میں دوسروں کو جادوئی تحفہ دے کر خوشی دی اور حاصل کی جاتی۔ ایک مثل مشہور ہے ”کبھی بھی کوئی دینے سے غریب نہیں ہوا“ اور کرسمس کا پیغام بھی خوشی،خیرات، امن اور سب سے بڑھ کر محبت دینا ہے کیونکہ کرسمس کے دن محبت کا بانی اور خود محبت پیدا ہوئی ہے۔ 
کرسمس کارڈز
ایک روایت کے مطابق ہالینڈ کی ایک کلیسیاء میں یہ رواج تھاکہ ساری کلیسیا کے ممبران 24 دسمبر کی شام کو اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو کرسمس کی مبارکباد دیتے۔ اس کلیسیاء  میں ایک بزرگ خاتون بھی تھیں جو باقاعدگی سے کلیسیا کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ ایک سال وہ کرسمس کے دِنوں میں شدید بیمار ہو گئی۔اسی سب سے زیادہ اس بات کی فکر تھی کہ کلیسیاء کے دیگر ممبران کو کرسمس کی مبارکباد کیسے دے گی۔بالآخر ایک طریقہ سوچا اس نے کاغذ کے چھوٹے چھوٹے رنگین ٹکڑوں پر کرسمس کی مبارک باد لکھ کر اپنے دوست کے ہاتھ 24 دسمبر کی شام کلیسیاء میں بھیج دی۔ جب لوگوں نے ان ٹکڑوں پر لکھائی کے ذریعے اپنے لیے جذبات کا اظہار دیکھا تو بہت اچھا محسوس کیا،آہستہ آہستہ ہالینڈ کے چھوٹے قصبے سے شروع ہونے والی یہ روایت دنیا میں پھیل گئی۔کرسمس کے ساتھ کارڈز کا تعلق کتنا پرانا ہے اس کے بارے میں کوئی ٹھیک سے نہیں جانتا۔سالہا سال سے کرسمس کے ایام میں ہمیں یہ موقع ملتا ہے کہ ہم اپنے عزیزوں، دوستوں اور اہم لوگوں کو مبارک باد کے پیغامات بھیجتے ہیں اور یہ کام ہم کرسمس کارڈز کے ذریعے کرتے ہیں۔ کارڈ زچھپے ہوئے یا ہاتھوں سے تیار کردہ ہوں بھیجنے اور وصول کرنے والے دونوں کو کرسمس کے موسم کی خوشیوں کی جانب توجہ دلاتے ہیں اور ان لمحوں کو تازہ کرتے ہیں جو انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ گزارے۔ آئیں جذبے لکھ کر محبت بانٹیں کیونکہ محبتیں بانٹنے کا موسم ہے۔ آئیے محبت بانٹیں کیوں کہ نفرتیں تو ویسے ہی عروج پر ہیں۔
چرنی علامتوں کی سربراہ
کرسمس کے ایام میں مرکزی حقیقت ’چرنی‘ کی ہے۔یہ تمام علامتوں کی سربراہ ہے۔اسے تمام علامتوں کی ماں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔چرنی
 زمین پر آسمان کا بسیرا ہے کیونکہ آسمانی مخلوق ستارہ،فرشتہ اور خود الہیٰ بیٹا زمین پر اتر آئے ہیں۔الوہیت کا عروج ہماری روحانیت کا درجہ بڑھا دیتا ہے۔چرنی کی ثقافت انتہائی سادہ اور الہیٰ ماحول پر مبنی ہے،جہاں محبت کی فرشتانہ زبان سنی جاتی ہے۔ جہاں کچھ مخصوص لوگوں کا داخلہ نہیں بلکہ چرنی دروازوں سے برّی ہے جو خدا کے زمینی مسکن اور مومنین کے لئے دعوتِ ایمان اور دیدار اقدس کا پتہ دیتی ہیں۔ ہم اپنی استطاعت کے مطابق کرسمس کی روایات اور علامتوں کو اپنے گھر کا حصہ بناتے ہیں۔ ٓائیں اس خوبصورت موسم میں چرنی کی سادگی اور ثقافت کو اپنے دلوں اور زندگیوں میں اپناتے ہوئے چرنی کو اپنے گھر کے ظاہری کونے میں جگہ دیتے ہوئے الہی اور روحانی ثقافت کی بنیاد رکھیں۔

Daily Program

Livesteam thumbnail