ٹماٹروں کی جنگ

دنیا بھر میں مختلف ممالک اپنی منفرد ثقافت اور انوکھی روایات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ اسپین کی ایک مشہور اور دلچسپ روایت ٹماٹروں کی جنگ ہے جسے مقامی زبان میں لا ٹوماتینا (La Tomatina) کہا جاتا ہے۔ یہ تہوار ہر سال اگست کے مہینے میں اسپین کے ایک چھوٹے سے شہر بُنیول (Bunol) میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔لا ٹوماتینا کے دوران ہزاروں افراد سڑکوں پر جمع ہو جاتے ہیں اور ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکنا شروع کر دیتے ہیں۔ چند ہی لمحوں میں پورا شہر سرخ رنگ میں ڈوب جاتا ہے، سڑکیں، عمارتیں اور لوگ سب ٹماٹروں کے رس سے بھر جاتے ہیں۔ یہ منظر دیکھنے میں جتنا عجیب لگتا ہے، اتنا ہی دلچسپ اور خوشی سے بھرپور بھی ہوتا ہے۔
اس تہوار کی ابتدا تقریباً 1940ء کی دہائی میں ہوئی، جب ایک مقامی تقریب کے دوران نوجوانوں کے درمیان مذاقاً ٹماٹر پھینکنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ وقت کے ساتھ یہ واقعہ ایک باقاعدہ روایت بن گیا اور آج یہ تہوار دنیا بھر میں مشہور ہو چکا ہے۔ اب یہ صرف ایک مقامی رسم نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی تہوار کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس میں مختلف ممالک سے سیاح شرکت کے لیے آتے ہیں۔
ٹماٹروں کی جنگ کا مقصد کسی سے نفرت یا لڑائی نہیں بلکہ خوشی، تفریح اور یکجہتی کا اظہار ہے۔ اس دن لوگ اپنی روزمرہ کی پریشانیوں کو بھول کر ہنسی مذاق اور کھیل میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے اس تہوار کے لیے خاص انتظامات کیے جاتے ہیں، جیسے نرم اور زیادہ پکے ٹماٹر استعمال کرنا تاکہ کسی کو نقصان نہ پہنچے۔آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ لا ٹوماتینا اسپین کی ثقافتی زندگی کا ایک رنگین پہلو ہے، جو یہ پیغام دیتا ہے کہ خوشی اور مسکراہٹ بھی زندگی کی اہم ضرورت ہیں، چاہے ان کے اظہار کے طریقے دنیا کو کتنے ہی عجیب کیوں نہ لگیں۔
 

Daily Program

Livesteam thumbnail