گول شکل کے جانور

                                                     

                                     دنیا میں کئی جانور ہیں جو قدرتی طور پر گول شکل کے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
۔پفر مچھلی
پفر مچھلی اپنے دفاعی انداز میں کچھ ایسی نظر آتی ہے۔پفر مچھلی کو ’بلو فش‘ بھی کہا جاتا ہے۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ مچھلیاں گول کیوں ہیں؟ دراصل یہ بلو فش کا دفاعی انداز ہے۔ کسی شکاری سے پچنے کے لیے یہ مچھلیاں ایسا روپ اختیار کر لیتی ہیں۔بلو فش اپنے لچکدار پیٹ میں پانی جمع کر لیتی ہیں جس سے وہ اپنی جسامت سے بڑی ہوجاتی ہیں اور انھیں کھانا مشکل ہو جاتا ہے۔گیند جیسی یہ مچھلیاں شاید دیکھنے میں پیاری لگتی ہوں لیکن انھیں ہاتھ لگانا ایک بڑی غلطی ہو گی۔پفر مچھلیوں کی 200 سے زیادہ اقسام میں ’ٹیٹروڈو ٹاکسن‘ نامی ایک زہر ہوتا ہے جو زہریلے مادے ’سائنائیڈ‘ سے 1200 گنا زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔کچھ پفر مچھلیوں کی جلد پر کانٹے ہوتے ہیں جو کھانے والوں کا مزہ کِرکِرا کر دیتے ہیں۔ اس کے باوجود ایشیا کے کئی علاقوں میں یہ ایک مرغوب پکوان ہے۔
۔آرماڈیلو
آرماڈیلو ایک ہسپانوی زبان کا لفظ ہے جس سے مراد ’سخت کھال یا بکتر بند‘ کے ہیں۔اس جانور کی 21 اقسام ہیں اور ان میں سے سب چھوٹا گلابی رنگ کا آرماڈیلو ہے جو صرف نو سے 12 سینٹی میٹر لمبا ہوتا ہے۔یہ اکثر نیند میں رہتے ہیں اور ہر دن 16 گھنٹے سو کر گزارتے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ یہ جانور فیشن کو ساتھ لے کر چلتے ہیں کیونکہ ان میں سرخ، زرد، سرمئی، سیاہ اور گلابی رنگ کی اقسام ہوتی ہیں۔
۔بھورے رنگ کا اُلو
الو کی یہ نسل اپنے رنگ کی وجہ سے مقبول ہے۔بھورے رنگ کے خاص الو کا تعلق برطانیہ میں پائے جانے والے الووں کی سب عام ترین نسل سے ہے۔وہ اپنے نرم و گداز اور گول مٹول سروں کو 270 ڈگری کے زاویے تک گھما سکتے ہیں جس سے انھیں شکار کرنے میں مدد ملتی ہے۔نر الو اپنے ساتھی کو بلانے کے لیے ایک طویل ’ہوووو‘ کی سدا لگاتا ہے، جس کے بعد وہ دھیمی آواز میں ایک بار پھر ’ہو‘ کرتا ہے اور پھر اپنے نغمے کو ’ہو ہو ہوووو‘ پر ختم کرتا ہے۔جواب میں مادہ الو ’کی وِک‘ کہہ کر اپنے ساتھی کی آواز سن کر اس کی طرف کھچی چلی آتی ہے۔

۔دریائی بچھڑے
یہ  دریائی بچھڑا ’رنگڈ سیل‘ کہلاتا ہے۔ یہ ہٹا کٹا دریائی بچھڑا شکار کے تعاقب میں 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ جاتا ہے۔یہ آبی حیات تنہائی کو ترجیح دیتے ہیں اور صرف افزائشِ نسل کے غرض سے ہی اکھٹے ہوتے ہیں۔ یہ تقریباً 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سمندر میں تیر سکتے ہیں لیکن شکار کے تعاقب میں ان کی رفتار 30 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جاتی ہے۔رنگڈ سیل عموماً 25 سے 30 سال تک زندہ
 رہتے ہیں۔
۔خارپشت
اس طرح خارپشت کے جسم کے وہ حصے بھی محفوظ رہتے ہیں جن پر خاردار کانٹے نہیں۔یہ جانور شکاریوں سے بچنے کے لیے اپنے جسم کو لپیٹ کر ایک خاردار گیند کی مانند ہو جاتا ہے۔ اس طرح ان کے جسم کے وہ حصے بھی محفوظ رہتے ہیں جن پر کانٹے نہیں۔یورپ، ایشیا اور افریقہ میں اس جانور کی تقریباً 15 نسلیں پائی جاتی ہیں اور وہ سب کے سب رات کو ہی نکلتے ہیں۔

Daily Program

Livesteam thumbnail