کوہ ِچلتن
چلتن دراصل فارسی اور بلوچی زبان کا لفظ“چہل تن”ہے جس کے معنی ہیں“چالیس جسم”۔کوہِ چلتن،کوئٹہ (بلوچستان) کے قریب واقع اس پہاڑی سلسلہ چلتن میں واقع سب سے بلند چوٹی ہے۔جس کی اونچائی 3194 میٹر (10479 فیٹ) ہے اور زرغون اور کوہِ تختو کے بعد کوئٹہ کی تیسری بڑی چوٹی اور بلوچستان کی پانچویں بڑی چوٹی میں شمار ہوتی ہے۔
کوئٹہ کے قریب واقع اس پہاڑی کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ ایک پراسرار جگہ ہے، یہاں ان چالیس بچوں کی روحیں بھٹکتی ہیں جن کے والدین نے انہیں تنہا مرنے کے لئے وہاں چھوڑ دیا تھا۔ مقامی افراد اس بارے میں ایک داستان سناتے ہیں۔جوکہ کچھ یوں ہے۔
داستان کے مطابق صدیوں قبل ایک غریب بے اولاد جوڑا اولاد کے لیے کسی بزرگ کے پاس جارہا تھا۔ بزرگ کی دعا قبول ہوئی اور ان کے ہاں ایک دو نہیں بلکہ 40 بچوں کی ولادت ہوئی۔ یہ غریب جوڑا اتنے سارے بچوں کی کفالت نہیں کر سکتا تھا چنانچہ انہوں نے ایک بچے کو اپنے پاس رکھ کر 39 بچے پہاڑ پر چھوڑ دیے۔ کچھ عرصہ بعد عورت یہ سوچ کر پہاڑ پر گئی کہ شاید ان بچوں کی موت واقع ہوچکی ہوگی لیکن وہ سب وہاں زندہ تھے۔ بیوی خوشی سے شوہر کو یہ بتانے کے لیے واپس آگئی اور ایک بچہ جو ان کے پاس تھا وہ بھی پہاڑ پر ہی چھوڑ گئی۔ کچھ دیر بعد جب دونوں میاں بیوی پہاڑ پر پہنچے تو سارے بچے غائب ہوچکے تھے۔
یہ داستان سچی ہو یاجھوٹی،لیکن مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آج بھی انہی 40 بچوں کی روحوں کے چیخنے، چلانے اور رونے کی آوازیں اکثر و بیشتر سنائی دیتی ہیں۔