سمندری ماحول کا تحفظ
سمندری حیاتیاتی نظام اور زمین پر بسنے والی تمام حیات کی بقا کا براہِ راست تعلق ماحولیاتی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ ہمارا ملک ہر قسم کی قدرتی نعمتوں اور وسائل سے مالا مال ہے۔ ہماری سر زمین، ساحل، پہاڑ، سمندر سب ہی زرخیز ہیں۔ ان کا ایک اہم حصہ سمندری جنگلات ہیں۔ جس طرح کر ارض پر جنگلات ماحول کا تحفظ کرتے ہیں، اسی طرح ساحل سمندر اور اس سے ملحقہ بحری گزرگاہوں میں بھی جنگلات ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خوبصورت ہرے رنگ کی جھاڑیاں نسبتاً چھوٹے درخت ہیں جو سمندر کے نمکین پانی اور خشکی کے میٹھے پانی کے امتزاج سے معرضِ وجود میں آتے ہیں۔ یہ درخت ساحلِ سمندر کے ماحو لیاتی نظام کو کار آمد بنانے میں کام آتے ہیں۔ یہ ایسے علاقوں میں اُگتے ہیں جہاں عام پودے بہت تیزی سے مر جاتے ہیں۔
یہ پودے سمندر میں حیاتیاتی تبدیلی کو روکنے اور سمندری حیات کو پروان چڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔ یہ نمکیات کو انتہائی مہارت سے برداشت کرتے ہیں۔ ا ن پودوں کے فوائد کی ایک لمبی فہرست ہے۔یہ مختلف انواع و اقسام کے پودوں اور سمندری جانوروں کی افزائش میں مدد کرتے ہیں۔ جھینگوں، مچھلیوں، کیکڑوں، کچھوؤں اور دوسری آبی حیات کو خوراک مہیا کرتے ہیں۔ سمندری لہروں کے زور کو کم کرتے ہیں اور ساحل کو مضبوط بناتے ہیں۔ گندے پانی اور کارخانوں سے خارج ہونے والے مضرِ صحت اجزا کو جذب کر لیتے ہیں۔ بندرگاہوں کو طوفان سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ساحلی پٹی پر رہنے والے افراد کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔ کھانا پکانے، جانوروں کی خوراک اورتوانائی پیدا کرنے کے کام بھی آتے ہیں۔
سردی کے موسم میں ہجرت کر کے آنے والے ہزاروں پرندوں کو پناہ گاہ مہیا کرتے ہیں۔اسکے علاوہ شہد کی مکھیوں کی افزائش اور مختلف قسم کی ادویات کی تیاری کے کام آ تے ہیں۔
دراصل سمندری حیاتیاتی نظام اور زمین پر بسنے والی تمام حیات کی تقدیریں ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور سمندر میں تمام حیات کا مستقبل بھی انسان سے وابستہ ہے۔ اس لئے ہمیں متحد ہو کر اس نیلے سمندر اور نیلے آسمان کا تحفظ کرنا ہے اور ان مفید درختوں کے کٹاو کو روکنا ہے جو ساحلِ سمندر کی حفاظت کرتے ہیں۔