افریقہ کا قدیم جنگل

دنیا کے ماہرینِ ارضیات اور حیاتیات اس وقت حیرت میں ہیں، کیونکہ افریقہ کی گہرائیوں میں ایک ایسا قدیم جنگل دریافت ہوا ہے جو لاکھوں سالوں سے زمین کے اندر محفوظ تھا۔اور اس میں دیوقامت پودے اور نباتات پائے جاتے ہیں۔یہ حیران کن دریافت ہمیں زمین کے قدیم ترین ماضی کی ایک نایاب جھلک دکھاتی ہے اور ممکن ہے کہ یہ ہماری قبل از تاریخ ماحولیاتی نظام کے بارے میں موجودہ معلومات کو نئے سرے سے ترتیب دینے کا سبب بنے۔یہ جنگل انسانی ہاتھوں سے مکمل طور پر محفوظ اور غیر متاثر ہے، اور اس میں موجود پودے اور نباتات زمین کی ابتدائی زندگی کی جھلک پیش کرتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ جنگل زمین کی سطح کے نیچے دفن تھا، جہاں مخصوص درجہ حرارت اور دباؤ نے اسے قدرتی فوسلائزیشن (fossilization) کے ذریعے محفوظ رکھا۔اس جنگل میں دریافت ہونے والے پودے، درخت اور جراثیم نما جاندار ایسے ہیں جن کا تعلق قبل از تاریخ سے ہے یعنی وہ دور جب انسان ابھی وجود میں نہیں آیا تھا۔یہ دریافت زمین کی قدیم حیاتیاتی ساخت اور ماحولیاتی توازن کو سمجھنے کے لیے ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتی ہے۔
تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اس جنگل میں موجود پودے موجودہ دور کے پودوں سے کہیں زیادہ بڑے اور طاقتور تھے۔کچھ درختوں کی اونچائی اتنی زیادہ تھی کہ وہ آج کے سب سے بڑے درختوں سے بھی بلند تصور کیے جا سکتے ہیں۔یہ پودے ایک ایسے وقت میں پروان چڑھے جب زمین پر کاربن کی مقدار زیادہ تھی اور ماحول موجودہ زمانے کے مقابلے میں زیادہ گرم اور مرطوب تھا۔یہ قدیم جنگل سائنس دانوں کو یہ سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ زمین کے ماحولیاتی نظام نے وقت کے ساتھ شدید موسمی تبدیلیوں  جیسے برفانی ادوار اور عالمی حدت کا مقابلہ کس طرح کیا۔اس سے یہ بھی پتا چل سکتا ہے کہ پودوں کی ارتقائی تاریخ کیسے آگے بڑھی، اور آج کے پودوں نے اپنی موجودہ شکل کیسے اختیار کی۔
افریقہ کا یہ پوشیدہ جنگل اس بات کا ثبوت ہے کہ قدرت اپنے اندر کتنی حیرت انگیز داستانیں چھپائے بیٹھی ہے۔یہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زمین کی تاریخ صرف پتھروں یا فوسلز میں نہیں بلکہ زندگی کے آثار میں بھی محفوظ ہے۔اگر ہم قدرت کے اس ورثے سے سیکھیں، تو شاید ہم اپنے موجودہ ماحولیاتی بحران، جنگلات کی کٹائی، موسمی تبدیلی اور آلودگی کا حل بہتر انداز میں تلاش کر سکیں۔افریقہ میں دریافت ہونے والا یہ قبل از تاریخ جنگل نہ صرف سائنس کی ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ انسانیت کے لیے ایک یاد دہانی بھی ہے کہ زمین کے ہر ذرے میں ایک تاریخ چھپی ہے۔یہ دریافت اس صدی کے سب سے حیران کن قدرتی کارناموں میں سے ایک ہے، جو ہمیں یہ باور کراتی ہے کہ فطرت کے راز ابھی مکمل طور پر افشا نہیں ہوئے۔جو نہ صرف ماضی کا راز کھولتی ہے بلکہ مستقبل کے ماحولیاتی خطرات کو سمجھنے میں بھی رہنمائی فراہم کر سکتی ہے۔اس دریافت کواس صدی کی سب سے غیر معمولی قدرتی دریافتوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
 

Daily Program

Livesteam thumbnail