کامیابی کے اْصول


 ہارنے والے ہمیشہ دْور سے ہی خوشیوں کی تلاش کرتے ہیں۔ جبکہ جیتنے والے انہیں اپنے قدموں تلے پاتے ہیں۔جیتنے سے زیادہ اگرکوئی بات اہمیت کی حامل ہے تووہ ہے کسی مقصد کے لیے قدم اُٹھانا۔اگر آپ کا کوئی مقصد ہی نہیں جس کے لئے آپ قدم اُٹھائیں تو پھر آپ کیا جیتیں گے؟ سب سے بہترین بات جو مدِنظر رکھنی چاہیے وہ یہ ہے کہ ہمیں ہمیشہ اپنی ذات اورکام میں بہتری کی گنجائش رکھنی چاہیے۔ کبھی بھی کوئی صورتحال مایوس کن نہیں ہوتی یہ صرف انسان ہیں جو مایوس ہو جاتے ہیں۔ ہمارے لئے جو بات جاننا ضروی ہے وہ یہ ہے کہ جیتنے والے شخص کا ہمیشہ کوئی لائحہ عمل ہوتا ہے۔ جبکہ عْذر پیش کرنااوربہانے بنانا ہارنے والوں کا کام ہے۔ راتوں رات کامیابی حاصل کرنے میں سالوں کی محنت پہناں ہوتی ہے۔ ناکامی صرف ایک ایسا موقع ہوتا ہے کہ ہم زیادہ ہوشیاری اور محنت سے دوبارہ کام شروع کریں۔ آپ کی کوشش کا جو سب سے افضل صلہ ہوتا ہے وہ یہ نہیں ہوتا ہے کہ آپ نے اس سے کیا حاصل کیا بلکہ یہ کہ آپ اس کوشش سے کیسا بن سکتے ہیں۔ مسائل عام کپڑوں میں لپٹیے ہو ئے مواقع ہوتے ہیں۔ کامیابی کی سڑک ہمیشہ زیرِ تعمیر رہتی ہے۔ آپ کسی اور جیسے بننے کی جتنی زیادہ تگ و دو کریں گے اُتنا ہی زیادہ آپ اپنا قیمتی اثاثہ جو کہ آپ کی انفرادیت ہے کھو دیں گے۔ ایک کامیاب شخص کی طرح سوچنا آپ کوکامیاب بنادے گا۔ اور اس لئے یہ ضروری ہے کہ آپ جانیں کہ آپ خود میں جیتنے کا رویہ کیسے پیدا کرسکتے ہیں۔ آپ کا سب سے قیمتی اثاثہ یہ ہے کہ آپ مثبت اور روشن خیال رویہ اپنائیں۔ اگر آپ کی اعلیٰ توقعات، اعلیٰ خودپسندی اور اس کے ساتھ یہ اعتمادکہ آپ جیتیں گے تو آپ کی کامیابیاں بھی اعلیٰ درجے کی ہوں گی۔یہ ایک پرانی کہاوت ہے جو ابھی تک درست چلی آرہی ہے کہ آپ جو سوچتے ہیں وہ ہوجاتا ہے۔ہیزی فورڈ کا کہنا ہے کہ آپ سوچتے ہیں کہ آپ کرسکتے ہیں یا یہ سوچتے ہیں کہ نہیں 
 کرسکتے۔ آپ(دونوں صورتوں میں) درست ہی ہیں اگر آپ مکمل طور پر کامیاب شخص بننے جارہے ہیں تو آپ کو کامیابی (مکمل کامیابی) کے کچھ اُصولوں کی ضرورت ہے۔
 ایک مکمل جیتے ہوئے شخص کی پہلی خوبی ماضی، حال اور مستقبل کے لئے مکمل ذمہ داری قبول کرنا ہے۔
 دوسری خاصیت روشن خیالی اور مثبت رویہ ہے۔ایک کامیاب شخص کی تیسری خاصیت یہ ہے کہ اُس میں ایک شدید اُکسانے والی مثبت تحریک اور اس کے ساتھ ہی دوسروں میں بھی اپنے عمل سے تحریک پیدا کرنے کی قوت ہو جیسے کہ مقدسہ مدر ٹریضہ اور پوپ مقدس جان پال دوم۔چوتھی اہم خواہش یہ ہے کہ کامیاب شخص کا ہمیشہ مثبت دعویٰ دار رویہ ہوتا ہے۔ مثبت رویہ سے مراد تعمیر اتی قول جبکہ دعویٰ داری سے مراد عملی پلان ہے۔پانچویں اہم خوبی اچھا طرزِ گفتگو ہے اور تمام پیٖغامات کو بھیجنے اور موصول کرنے کی سو فیصد ذمہ داری قبول کرنا ہے۔چھٹی خوبی ایمان اور کثرتِ ایمان ہے۔ اپنی ذات پر ایمان رکھیں اس کے علاوہ اپنی خوبیوں اور خُدا پر ایمان رکھیں۔ساتویں خوبی ایک کامیاب ہوئے شخص کی اعتماد اور مضبوط سوچیں ہیں جو اُس کو زندگی کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے نئے حالات کو اختیار کرنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ آپ مثبت رویہ اپنانے کا فیصلہ کریں اور چیزیں فوری طور پر بدلنا شروع ہوجائیں گے۔ ہر انسان کے اندر ایسا شخص ہوتا ہے جوزندگی کو بھر پور طریقے سے جیتنا چاہتا ہے۔ایک کامیاب شخص کے لئے آخری خوبی اُوپر دی گئی تمام خصوصیات کا موثر استعمال ہے جو سب باہم مل کر ایک شاندار نتیجہ پیدا کرسکتیں ہیں۔المختصر یہ کہ ایک مکمل کامیاب شخص بننے کے لئے اداروں کی پختگی اور برداشت انتہائی اہم ہیں۔ جب آپ اپنا تجویز کردہ کام کر چکے ہوتے ہیں یا مقصد حاصل کر لیتے ہیں تو پھر دعوت کے مزے لینا بھی اہم ہوتا ہے یہ آپ کوایک تکمیل اور کچھ حاصل ہو نے کا احساس دیتی ہے اوراس کے ساتھ ساتھ یہ آپ کے اگلے مقصد کے لئے آپ کوتحریک اور اعتماد مہیا کرتی ہے۔

 

Daily Program

Livesteam thumbnail