نیا سال۔۔۔ نئی زندگی
زِندگی خدا کی سب سے اَنمول اور نایاب تخلیق ہے۔ خدا ہی زِندگی کا خالق ہے۔ خدا نے بے حد محبت سے اِنسان کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پھونکا۔ اِنسان کے ساتھ خدا کی محبت تب سے ہی شروع ہو گئی تھی جب اُس نے خُود اپنے پاک ہاتھوں سے اُسے بنایا۔ اور جب خدااِنسانی مٹی کے ڈھانچے میں زِندگی کی رُوح ڈالتا ہے تو بے جان اِنسان جیتی جان ہوتا ہے اور خدا کی محبت کاملیت کو پہنچتی ہے۔ خدا اِنسانوں سے اِس قدر محبت کرتا ہے کہ وہ کبھی بھی اِنسانوں کی ہلاکت نہیں چاہتا۔خدا کی بے مثال محبت یہ ہے کہ وہ اِنسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ عطا کرتا ہے۔ہم جب دورِ حاضرہ پر اپنی نگاہیں مبذول کرتے ہیں تو ہمیں ہر طرف زِندگی سے شکِوہ و شکایت کرتے ہوئے اِنسان ملتے ہیں۔ زِندگی سے بے زار لوگ کسی نہ کسی طریقے سے اپنی زِندگیوں کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔ بِلا وجہ زِندگی کو اِلزام ٹھہراتے ہیں۔اورجب ہم سے ہماری غلطی یا گناہ کی وجہ دریافت کی جاتی ہے تو ہم اپنا قصور ماننے کی بجائے دوسرے کو اِلزام دیتے ہیں۔اِسی وجہ سے بعض اُوقات ہمیں اپنی زِندگی بھی بوجھ لگنے لگتی ہے۔ ہم زِندگی کو اچھے طریقے سے جینا ہی نہیں جانتے۔ہم زِندگی کی خوبصورت بہاروں اور لمحات کو سوچے و سمجھے بغیر ہی ضائع کر دیتے ہیں۔ خدا کی طرف سے ہماری زِندگیوں میں کسی قسم کی کوئی کمی یا خامی نہیں ہے بلکہ زندگی ایک خوبصورت تحفہ ہے۔ زِندگی بہت خوبصورت ہے کیونکہ خالق نے اِسے بہت شاداب اور نرالا بنایا ہے۔ زِندگی میں نشیب و فراز آتے جاتے رہتے ہیں۔ دُکھ اور سُکھ اِنسانی زِندگی کا اہم حصہ ہیں۔ ہمیں زِندگی سے مایوس نہیں ہونا بلکہ ہمیں خدا کے شکرگزار بننا ہے۔اُس کی دی ہوئی زِندگی کو شان سے جیئیں۔ زِندگی سے محبت کرنا سیکھیئے۔خدا سے دُعا ہے کہ وہ اس نئے سال میں ہمیں فضل دے تاکہ ہم نئی زندگی کو جینا سیکھیں اور ہمیشہ اس برکت کے لئے خدا کے شکرگزار بنیں۔خدا کرے ہم اپنی زِندگیوں سے بے زار ہونے کی بجائے اُسے بڑے ناز و امان کے ساتھ بسر کریں۔ ہماری زِندگیوں سے ہمیں خدا کی محبت کی خوشبو آئے۔ اور ہم بھی ایک دوسرے سے نفر ت اور حسد کی بجائے محبت کرنا سیکھیں تاکہ خدا ہمارے اِس عمل سے خُوش ہو۔ خدا ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور اس نئے سال میں ڈھیروں خوشیاں اور کامیابیاں عطا کرے! آمین۔