ماں تیری عظمت کو سلام
لفظ ماں جیسے ہی زبان پر آتا ہے تو دونوں لب ایک دوسرے کو چومتے ہیں اور دل میں محبت کا احساس ابھرتا ہے کیونکہ ماں اور بچوں کا رشتہ مقدس اور انسانی رشتوں میں سب سے عظیم ہے۔بچے کا اس دنیا کی نسبت سب سے زیادہ رشتہ ماں سے ہوتا ہے۔کیونکہ ماں بچے کو جنم دیتی ہے اس لئے ماں کا بچے سے رشتہ پہلے اور اپنے بھائی،بہنوں اور دنیا سے رشتہ بعد میں بنتا ہے۔ جب بولنا سیکھتا ہے تو بھی وہ سب سے پہلے لفظ ماں بولتا ہے۔ بچے کا سب سے پہلے ماں بولنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس کا سب سے پہلا اور گہرا رشتہ ماں سے ہے۔ماں بچوں کو چلنا، اْٹھنا، بیٹھنا، کھانا پینا،بات کرنا، مذہبی تعلیم، رسومات اور مختلف رواجوں سے روشناس کرواتی ہے۔ یہی وہ ہستی ہے جو بچوں میں حوصلہ اور ہمت پیدا کرتی ہے۔ ماں کی اہمیت کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بچوں کی خوشی کی خاطر ہر طرح کے دکھ اورتکلیف کے دریا عبور کر جاتی ہے۔ وہ ہمت و جرات کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتی ہے اور کسی طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہے جہاں سے بچے کی زندگی کا نصب العین شروع ہوتا ہے۔ دنیا میں اتنا سکون کہیں نہیں ملتا جتنا ماں کی گود میں، جیسے ہی ماں بچے کو گود میں لے لیتی ہے تو وہ اپنی تمام پریشانیاں بھول جاتا ہے۔ ہماری روزمرہ زندگی میں بھی ہمارا یہ تجربہ ہے کہ چھوٹا سا بچہ جو روتا ہے جس کو کچھ بھی سمجھ میں نہیں آتا لیکن اْسے ماں کی ممتا سمجھ میں آتی ہے۔ جیسے ہی اْس کی ماں اْسے اْٹھاتی ہے تو وہ اپنی ماں کے ہاتھوں کو پہچانتا ہے اور چْپ کر جاتا ہے۔ ماں سے ہم ہمارے رشتے کی مضبوطی اور گہرے تعلق کا اندازہ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ذرا سی چوٹ لگتی ہے اور منہ سے فوراً ماں نکلتا ہے۔
ماں کی محبت حقیقت کا آئینہ ہوتی ہے جس کی دْعا ہمیشہ اولاد کے حق میں ہوتی ہے۔ اْس کی دعائیں اس جہاں سے کوچ کر جانے کے بعد بھی بچوں کے لیے باعثِ برکت ثابت ہوتی ہے۔ ماں کی دعاؤں کا سلسلہ نسل در نسل چلتا رہتا ہے۔اس کی دعا بچوں کی قسمت بدل دیتی ہے۔ ماں کی دعا کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا۔اس عظیم ہستی کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے کیونکہ کوئی بھی شخص ماں کی محبت کا قرض کبھی نہیں اتار سکتا۔
شاعر کیا خوبصورت لکھتا ہے:
”ماں زندگی کا مرکز صبر و قرار ہے وہ ایک چمن ہے جس میں مسلسل بہار ہے نیز وہ ایک عظیم نعمتِ پروردگار ہے۔“
ماں وہ ہستی ہے جو اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کے لئے سب کچھ داؤ پر لگا دیتی ہے اس کے باوجود اگر اولاد نافرمان ہو بھی جائے تو بھی ان
کے حق میں دعا کرتی ہے۔وہ کبھی اپنی اولاد کی آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھ سکتی بلکہ ہمیشہ اپنے بچوں کے حق کے لیے آواز اٹھاتی ہے۔ اپنے بچوں کی خوشی کی خاطر اپنی جان تک نچھاور کر دیتی ہیں ماں کی محبت کا اندازہ نہیں لگا یا جاسکتا۔
بائبل مقدس میں بھی ماں کی عزت کے حوالے سے خوبصورت تعلیمات موجود ہیں۔
”اور جو کوئی اپنی ماں کی عزت کرتا ہے۔وہ اْس کی مانند ہے جو خزانوں کا ذخیرہ رکھنے والا ہو۔“(یشوع بن سیراخ5۔3)
انسان کی زندگی میں ایک ماں کا کردار بہت اہم اور ضروری ہے۔ خدا نے ہمیں بھی بہت سے قیمتی چیزیں بخشی ہیں لیکن ماں کا انمول تحفہ خدا کی طرف سے بے حد انمول ہے جونہ صرف اپنے بچوں سے بے تحاشہ محبت کرتی ہے بلکہ اپنے بچے کی خاطر ساری دنیا سے لڑ جاتی ہے۔ماں کے بغیر زندگی ادھوری ہوتی ہے۔ ماں کے قدموں تلے جنت ہے ماں کی موجودگی باعث ِرحمت ہے۔ ماں کہنے کو تو ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر اس لفظ میں کتنی گہرائی ہے ہر کوئی نہیں جان سکتا اور نہ ہی اس تک ہر کسی کی رسائی ممکن ہے۔ماں کے بارے میں جتنا بھی لکھوکم ہے جتنا بھی بولو اْتنا ہی کم ہے۔آج ماؤں کا دن مناتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی ماؤں کی قدر کریں تاکہ دونوں جہانوں میں اعلیٰ مقام حاصل کر سکیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی ماؤں کے ساتھ اپنی محبتوں کا اظہار کریں اوراْن کی قربانیوں کے لیے شکریہ ادا کریں اور ماں جیسے انمول تحفہ کے لئے خدا کا بھی شکریہ ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنی ماں کو آج کے خوبصورت دن کوئی تحفہ،چاکلیٹ یا پھول دے کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے اس دن کو یادگار بنائیں۔ دْعا ہے کہ خدا تمام ماؤں کو صحت وتندرستی اور عمر کی درازی بخشے اور ہمیں ہماری ماؤں کا فرمانبردار اور وفا دار بنائے۔
آپ سب کو عالمی یومِ والدہ مبارک ہو!