فساد کا انجام
کسی جنگل میں ایک مرتبہ ایک لومڑی پر پتھر گرِا اور اْس کی دْم کٹ گئی۔دوسری لومڑی نے اْس سے پوچھا:تم نے اپنی دْم کیوں کٹوا دی؟
پہلی لومڑی نے جھوٹ بولا اور کہا:دْم کٹوانے کے بعدمجھے لگتا ہے کہ جیسے میں ہوا میں اْڑ رہی ہوں۔یہ سن کر دوسری لومڑی نے بھی اپنی دْم کو کٹوا دی لیکن جب اْسے شدید تکلیف ہوئی اور کچھ اچھامحسوس نہ ہوا، تو اْس نے پہلی لومڑی سے پوچھا:تم نے مجھ سے جھوٹ کیوں بولا؟
پہلی لومڑی نے کہا:اگر میں نے تمہیں سچ بتا دیا، تو باقی لومڑیاں اپنی دْم نہیں کٹوائیں گی اور وہ ہم پر ہنسیں گی۔پھر وہ دونوں ہر لومڑی کو اپنی دْم کٹوانے کے فائدے بتانے لگیں۔ یہاں تک کہ زیادہ تر لومڑیاں دْم کے بغیر ہو گئیں۔اب جب وہ کسی لومڑی کو دْم کے ساتھ دیکھتیں، تو اْس کا مذاق اْڑاتیں۔
دوستو!یہ کہانی ہمیں سیکھاتی ہے کہ جب معاشرے میں فساد عام ہو جاتا ہے یعنی جب بدی غالب آ جائے، تو نیکی کو عیب سمجھا جانے لگتا ہے۔لیکن ہمیں ہمیشہ حق پر ثابت قدم رہنا چاہیے، چاہے دنیا کتنی ہی طنز یا مخالفت کرے۔
Daily Program
