رشتوں کے دھاگے
سِرل بہت ذہین بچہ تھا۔وہ ہمیشہ اپنے بڑوں سے کچھ نہ کچھ پوچھتا ہی رہتا تھا۔ہر وہ بات جو اْسے سمجھ نہیں آتی تھی۔یہی وجہ تھی کہ چھوٹی عمر میں ہی وہ بہت سمجھ دار بن گیا۔ایک دن اْس نے اپنے بابا سے سوال کیا انسان حقیقت میں کامیاب کیسے ہوتاہے؟ اس سوال کا جواب دینے کیلئے سِرل کے بابا نے بولا آؤ پتنگ اْڑاتے ہیں۔کیونکہ اْسے پتنگ اْڑانا پسند تھا۔وہ بچہ حیران تھا کہ بابا ہمیشہ پتنگ بازی سے منع کرتے ہیں اور آج میں نے سوال کچھ اور پوچھا ہے جبکہ بابا کچھ اور کرنے کا کہہ رہے ہیں۔خیر ننھے سے ذہن میں سوالو ں کا ذخیرہ لیے وہ چھت پہ چلا گیا۔ اب چھت پہ جاتے ہی اْس کے باپ نے پتنگ اْڑانا شروع کر دیا۔سِرل کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ سب ہو کیا رہا ہے؟تھوڑی دیر غور کرنے پر اْسے لگا کہ پتنگ زیادہ اوپر نہیں جا رہی۔بچے نے اپنے بابا کو بولا اگر ہم اس دھاگے کو کاٹ دیں جس سے پتنگ جْڑی ہے تو یہ جلدی اوپر چلی جائے گی۔باپ نے فوراً دھاگہ توڑ دیا۔پتنگ جلدی سے اوپر گئی اور پھر جلد ہی نیچے گِر بھی گئی۔
اب باپ نے بچے کو اْس کے سوال کا جواب دیتے ہوئے زندگی کا فلسفہ سمجھایااور کہا:بیٹا زندگی میں جب ہم اونچے مقام پر ہوتے ہیں تو اکژ ہمیں لگتا ہے کہ جن سے ہم جْڑے ہوئے ہیں وہی ہماری ترقی اور کامیابی میں روکاٹ ہیں۔جیسے کہ ہمارے والدین،اساتذہ،نظم وضبط،معاشرتی اور اخلاقی ذمہ داریاں وغیرہ اور ہم ان سب سے آزاد ہونا چاہتے ہیں۔یہ سوچتے ہوئے کہ شاید ان سب سے دور ہو کر ہم کامیاب ہو جائیں گے۔جبکہ اصل میں یہی وہ دھاگے ہوتے ہیں جو ہمیں کامیابی پر پہنچاتے ہیں۔ان دھاگوں کے بِنا،ہوسکتا ہے ہم کامیاب تو ہو جائیں مگر زیادہ دیر اونچائی پر نہ رْک سکیں جس طرح ابھی اس بنا دھاگے والی پتنگ کے ساتھ ہوا۔اس لئے اگر زندگی میں آپ کو بھی کامیابی کی بلندیوں پر جانا ہے اور اْس کامیابی پر مستقل قائم بھی رہنا ہے تو پھر کبھی اْن رشتوں کے دھاگوں کو مت توڑنا جن سے آپ جْڑے ہوئے ہو۔ کیونکہ انسان کی اصل کامیابی اپنوں کے ساتھ رہنے میں ہی ہوتی ہے اور اْسی کامیابی سے حقیقی خوشی بھی ملتی ہے۔اب سِرل کو حقیقی کامیابی کا راز سمجھ آگیا اْس نے اپنے بابا کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اپنے رشتوں کے دھاگوں سے جْڑ کر رہے گا۔