بچے۔۔۔ ہمارا مستقبل

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1989 ء میں بچوں کے منظور شدہ حقوق کا اعلان کیا تھا جس میں 20 نومبر 1990ء کو دنیا کے 186 ممالک نے بچوں کا عالمی دن منانے کی قرارداد منظورکی تھی۔
بچوں کا عالمی دن منانے کے بے شمار مقاصد ہیں جن میں بنیادی طور پر بچوں میں تعلیم، صحت، تفریح اور ذہنی تربیت کے علاوہ بچوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے شعور اْجاگر کرنا، بے گھر بچوں کو بھی دیگر بچوں جیسی آسائشیں مہیا کرنا اوّلین ترجیح ہے۔ تعلیمی اداروں میں بچوں کو اْن کے حقوق سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور اْساتذہ بچوں میں شعور پیدا کرتے ہیں کہ ان میں اور دنیا کے دوسرے بچوں میں کوئی فرق نہیں ہے اور وہ کس طرح خود کو تعلیمی و سماجی لحاظ سے بہتر بنا سکتے ہیں تاکہ ملک بھر کے بچے مستقبل میں معاشرے کے ایک ذمہ داراور اچھے شہری بن سکیں۔
بچے پھول کی مانند نرم و نازک ہوتے ہیں، ہم سب کو مل کر انہیں مرجھانے سے بچانا ہے۔ تعلیم، صحت اور خوراک ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ بچوں کو چائلڈ لیبر سے نکال کر تعلیم کی طرف راغب کرنا ہوگا۔ بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، ناانصافیوں اور جبری مشقت کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔
 نیز اْن اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔بچوں کے حقوق کے لئے حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر فرد کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔کیونکہ یہی بچے ہمارا سْرمایا ہیں۔ہماری ریڑھ کی ہڈی بچے ہی توہیں۔ اگر آج انہیں نظر انداز کیا تو مستقبل کیا ہو گا خودی سوچیں!