انسانی کیکڑے
کیکڑے کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب پانی کی لہریں اْسے کنارے پر لا پٹختی ہیں تو پھر یہ خود پانی میں جانے کی کوشش نہیں کرتا بلکہ اس بات کا انتظار کرتا رہتا ہے کہ خود پانی آگے بڑھے اور اسے اپنی موجوں کی آغوش میں لے لے۔پھر اگر پانی کی لہریں اسے واپس نہیں لے جاتیں تو وہ وہیں پڑے پڑے جان دے دیتا ہے۔ حالانکہ ذراسی کوشش بھی اسے پانی میں لے جانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔جبکہ پانی بھی صرف چند گز کے فاصلے پر اسے پناہ دینے کے لئے موجیں مار رہا ہوتا ہے۔لیکن جب کیکڑا خود ہی اس کے قریب جانے کو راضی نہیں تو پھر پانی کیا کرے۔
یہ ساری دنیا بھی انسانی کیکڑوں سے بھری پڑی ہے آپ نظر دوڑائیں تو آپ کے ارد گرد ہزاروں ایسے انسان موجود ہیں جنہیں اتفاقات نے جہاں ڈال دیا ساری زندگی وہیں پڑے رہتے ہیں حالانکہ ترقی اور کامیابی کا سمندر ان کے صرف ایک قدم اٹھانے کا منتظر ہوتا ہے۔
کمفرٹ زون وہی علاقہ یا دائرہ ہوتا ہے جہاں سے زیادہ لوگ نکلنا اپنی موت سمجھتے ہیں۔ جو نکل جاتا ہے وہ کچھ بن جاتا ہے۔ باقی لوگ صرف بہانے ہی ڈھونڈتے رہتے ہیں کہ وہ کیوں اس دائرے کو کراس نہیں کر سکے۔ابھی بھی وقت ہے اپنے کمفرٹ کی قربانی دینے کا،اس کی قربانی دیں اور دنیا کی ساری کامیابیاں سمیٹ لیں۔